جون ایلیا نظم - دریچہ ھائے خیال - جون ایلیا

چاہتا ھوں کہ بھول جاؤں تمہیں

اور یہ سب دریچہ ھائے خیال

جو تمہاری ھی سمت کھلتے ھیں

بند کر دوں کہ کچھ اسطرح کہ یہاں

یاد کی اک کرن بھی آنہ سکے




چاھتا ھوں کہ بھول جاؤں تمہیں

اور خود بھی نہ یاد آؤں تمہیں

جیسے تم صرف اک کہانی تھیں

جیسے میں صرف اک فسانہ تھا
 
دریچہ ہائے خیال- جون ایلیا

نظم
چاہتا ہوں کہ بھول جاؤں تمھیں
اور یہ سب دریچہ ہائے خیال
جو تمھاری ہی سمت کھلتے ہیں
بند کردوں کچھ اس طرح کہ یہاں
یاد کی اک کرن بھی نہ آسکے

چاہتا ہوں کہ بھول جاؤں تمھیں
اور خود بھی نہ یاد آؤں تمھیں
جیسے تم صرف اک کہانی تھیں
جیسے میں صرف اک فسانہ تھا
( جون ایلیا )​
 

فاتح

لائبریرین
شکریہ امید اور محبت۔ ایک مدت بعد آپ کا انتخاب دیکھا۔ بہت ہی خوبصورت۔
ایک مصرع میں شاید "اک" ٹائپ ہونے سے رہ گیا ہے:
یاد کی اک کرن بھی نہ آسکے
 
شکریہ امید اور محبت۔ ایک مدت بعد آپ کا انتخاب دیکھا۔ بہت ہی خوبصورت۔
ایک مصرع میں شاید "اک" ٹائپ ہونے سے رہ گیا ہے:
یاد کی اک کرن بھی نہ آسکے

بہت شکریہ ۔۔ واقعی مجھے بھی احساس ہورہا ہے۔۔۔ کوشش رہے گی کہ اب تعطل نہ آئے-

امید
 

مغزل

محفلین
بہت خوب جواب نہیں ۔ ایک نظم ہمیں یاد پڑتی ہے ۔ الگ لڑی میں پیش کرتا ہوں ننھی منی سی مگر تاثیر کا قد بہت بڑا۔ داخلی دکھ پر منتج۔۔۔ ربط
 
Top