تاسف نامور پاکستانی ہوابازایم ایم عالم انتقال کرگئے۔

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

قیصرانی

لائبریرین
لیکن ان پر "شک" بہاری ہونے کی وجہ سے ہی کیا گیا تھا
ان کا تعلق تخت لاہور سے ہوتا تو کسی کی کیا مجال تھی کہ ان پر انگلی تک اٹھا سکتا
یہ تو کوئی بات نہ ہوئی۔ اس طرح تو قائد اعظم پر ہندوستانی ہونے کا شک کیا جائے گا؟
 

قیصرانی

لائبریرین
یہاں ماننے نہ ماننے کی بات ہی نہیں کی میں نے۔۔ :)
دیکھیں آپ نے کیا لکھا ہے۔۔

بنگلہ دیش میں 1971ء تک ہوں گے پاکستانی لیکن اس کے بعد عملی طور پر دو ہی طرح کے لوگ تھے۔۔بنگالی جو بنگلہ دیشی ہوئے اور بہاری جنہوں نے پاکستان سے محبت کا حق ادا کیا۔۔
یہاں کسی لسانی بحث کی گنجائش نہیں پیدا کی جارہی ہے بلکہ یہ بتایا جارہا ہے اور وہ بھی آپ کے کہنے کے بعد کہ ایم ایم عالم کس کمیونٹی سے تعلق رکھتے تھے۔وہ بنگلہ دیشی نہیں تھے۔۔بلکہ پاکستانی تھے۔۔اور مرتے دم تک پاکستانی ہے تھے۔ آپ نے کہا کہ بنگلہ دیش یعنی کہ مشرقی پاکستان سے تعلق تھا جب ہی حفظ ماتقدم کے طور غلط کام کرکے سازش کی گئی۔۔بھائی مشرقی پاکستان میں بھی محبت وطن لوگ رہتے تھے۔۔جنہوں نے قربانیاں دی ہیں پاکستان کو بچانے کے لیئے قربانیاں دی ہیں۔۔۔ ۔ بس کہنے کا سینٹرل آئیڈیا یہ ہے کہ کسی کو کسی جگہ سے تعلق رکھنے کی وجہ سے اس پر شک کرنا چھوڑ دینا چاہیئے اور غلط طرح کے حفظ ماتقدمی سازش سے بچنا چاہیئے۔۔ :)۔۔ خیر اللہ رب العزت ایم ایم عالم رحمتہ اللہ علیہ کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔۔آمین
آپ کی باتوں سے جزوی طور پر متفق ہوں :) ویسے اچھا لگا کہ آپ نے اپنی شناخت محبِ وطن پاکستانی کے طور پر کرانا پسند کی ہے، نہ کہ مہاجر :)
 

سید زبیر

محفلین
انا للہ وانا الیہ راجعون۔۔۔ !

۔ اللہ اُن کی مغفرت فرمائے (آمین) مرد مجاہد تھے ذرا دیکھیں ستمبر 1965 کے اس واقعے کو ائر کموڈور قیصر طفیل نے کتنے موثر انداز سے بیان کیا ہے​

ایم ایم عالم کا مایہ ناز فضائی معرکہ
تحریر: ایئر کموڈور(ریٹائرڈ) قیصر طفیل
ترجمہ: سید زبیر اشرف
6ستمبر 1965کی شام پاک فضائیہ کیلئے ملے جلے احساسات کا پیغام لائی تھی ۔ پاکستان ایئر فورس نے بھارتی فضائیہ کے اگلے فضائی اڈے پٹھانکوٹ ، آدم پور اور ہلواڑہ پر بھر پور انداز میں حملے کئے تھے ۔ آدم پور اور ہلواڑہ میں اگرچہ کوئی خاص کامیابی حاصل نہ ہوئی مگر پٹھانکوٹ میں پاک فضائیہ نے بھارت کے دس طیارے تباہ کیے اور متعدد کو نقصان پہنچایا۔ جبکہ ہلواڑہ پر حملے کے دوران پاکستان ائیر فورس نے اپنے دو مایہ ناز ہوا باز سرفراز رفیقی اور یونس کھودئیے ۔ سرگودہا کے فضائی اڈے میں غم و غصہ اور انتقام کی لہرپھیلی ہوئی تھی۔ سکواڈرن نمبر 11کے نڈر سکواڈرن کمانڈر ، سکواڈرن لیڈر محمد محمود عالم انتہائی غضبناک انداز میں اگلے دن کے لائحہ عمل تیار کررہے تھے۔ 33ونگ کے ہوا باز وں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے رفیقی اور یونس کے لہو کا بدلہ لینے کا عہد کیا۔ چند گھنٹوں قبل غروب آفتاب کے وقت آدم پور پر حملے کیلئے جاتے ہوئے عالم نے ایک بھارتی ہنٹر کو گرایا تھا۔ انہوں نے عزم ، اعتماد کے لہجے میں یقین دلایا کہ سیبر ہنٹر کا مقابلہ کر سکتا ہے ایک طیارہ گرانے کے بعد انہوں نے یہ ثابت کردیاکہ وہ بھارتی فضائیہ کو مزید نقصان پہنچانا چاہارہے تھے۔ 7ستمبر کو علی الصبح ہونے والے بھارت کے جارحانہ حملوں کو سرگودھا نے ختم کیا۔ پہلے مسٹیئر طیارے کے جاتے ہی دو سیبر اور ایک سٹار فائٹر فضائی نگہبانی کیلئے بلند ہوئے ۔ چند ہی لمحوں بعد زمینی کنٹرول نے حملہ آور طیاروں کی آمد سے آگاہ کیا۔ دس پندرہ منٹ مشرق کی جانب پرواز کے بعد انہیں بتایا گیا کہ حملہ آور سرگودھا پر ہیں اور واپس پہنچیں ۔ اس وقت پاکستان کے وقت کے مطابق صبح کے پانچ بج کر سینتالیس منٹ ہوئے تھے۔
بھارتی فضائیہ کے نمبر 27سکواڈرن ، ہلواڑہ کے سکواڈرن لیڈر ڈی ایس جوگ پانچ ہنٹر طیاروں سمیت سکواڈرن لیڈر اواین تکر۔فلائیٹ لیفٹینٹ ڈی این راٹھور، فلائیٹ لیفٹنٹ ٹی کے چودھری اور فلائنگ آفیسر کی قیادت کرتے ہوئے سرگودھا پر حملہ آور ہوئے۔ پہلے چھوٹا سرگودھا میں دوسری جنگ عظیم کے وقت کی ناکارہ ایئر سٹرپ کو تباہ کرنے کیلئے نیچے آئے ۔ جو کہ بھارتی فضائیہ کے جنگی منصوبے میں نہایت اہمیت کا حامل تھا۔ جب وہاں کوئی طیارہ نہ ملا تو حملہ آور فضائی دستہ مشرق کی جانب آٹھ میل کے فاصلے پر سرگودھا کے فضائی اڈے کی طرف بڑھا تاہم زمینی طیارہ شکن توپوں کے باعث عسکری تنصیب نما فیکٹری سلطان ٹیکسٹائل مل کو نشانہ بنا کر اپنا مشن مکمل کرنے لگے ۔ طیارہ شکن توپوں کے بنائے ہوئے جال سے بچنے کیلئے ہنٹر طیاروں نے بنا ء مشن مکمل کئے واپسی کی راہ اختیار کی۔ سیبرز کی ایک جوڑی جسکی قیادت فلائیٹ لیفٹنٹ امتیاز بھٹی کر رہے تھے نے دو ہنٹر طیاروں کو دیکھا مگر غور کے بعد پتہ چلا کہ ۔ ایک دوسری سیبر کی جوڑی نے ہنٹروں کو نشانے پر لے رکھا ہے۔ عقابی بصیرت کے حامل کنٹرول نے جیسے ہی حملہ آور کو دیکھا اس نے عالم اور انکے ساتھی فلائیٹ

لیفٹنٹ مسعود اختر کو پیچھا کرنے کو کہا ۔ بھٹی جو فضائی جھڑپ کے انتہائی خواہاں تھے بڑی مشکل سے اپنے آپ پر قابو پا کر اس منظر کو دیکھ رہے تھے۔ فضا میں موجود سٹار فائٹر میں فلائیٹ لیفٹنٹ عارف اقبال مسلسل بلندی سے دشمن کے طیاروں کی حرکات پر نگاہ رکھے ہوئے تھے۔ پیچھے رہنے والی ہنٹر طیاروں کی جوڑی نے دفاعی انداز میں لڑتے ہوئے سیبر کی طرف رخ کیا عالم تیزی سے بلند ہو کر دوبارہ اپنی پوزیشن پر آگئے۔ ہنٹر ابھی تک طیارہ کی گنوں کی زد میں نہیں تھے عالم نے آخری طیارے کی طرف میزائل داغ دیا۔ کیونکہ میزائل غوطہ لگاتے ہوئے انتہائی کم بلندی سے داغا گیا لہٰذا عالم اس کو زمین پر جاتے ہوئے حیران نہ ہوئے۔ میزائل کیلئے نشانے کے عقب پر کھلا آسمان ہونا نہایت موزوں رہتا ہے۔ ہنٹر طیارے درختوں کی بلندی پر پرواز کرتے ہوئے بچنے کی کوشش کررہے تھے۔ عالم کی بے چینی اس وقت ختم ہو گئی جب اچانک ایک طیارہ بجلی کی تاروں سے بچنے کیلئے بلند ہوا۔ اور عالم کے میزائل کی زد میں آگیا۔ نشانے سے آگاہ کرنے والے آلے نے ہنٹر سے خارج ہونے والی تپش کے سگنل سے آگاہ کیا۔ یہ بہترین موقع تھا عالم نے بغیر لمحہ ضائع کیے دوسرا میزائل داغ دیا۔ میزائل نے ہنٹر کے ایندھن والے حصے کو تباہ کیا۔ سکواڈرن لیڈر جوگ کے فضائی دستے کے ارکان نے بدنصیب طیارے کے پائلٹ کی ریڈیوکالز کو سنا۔
نقصان زدہ طیارے کو اوپر سے گزرتے ہوئے عالم نے دیکھا کہ ہنٹر طیارے کی کنوپی نہیں ہے۔ اور طیارے میں ہوا باز نہ تھا۔ اپنے ساتھی کے ہمراہ دوسرے طیاروں سے الجھتے ہوئے عالم نے طیارے کو ہوا باز کو چھلانگ مارتے ہوئے نہ دیکھا ۔ مگر تھوڑی ہی دیر میں اردگرد نظر دوڑانے پر عالم نے ہنٹر کے ہوا باز کو پیرا شوٹ کے ذریعے اترتا ہوا دیکھ لیا۔ بھٹی جو تھوڑے فاصلے سے یہ منظر دیکھ رہے تھے بتاتے ہیں ’’جب عالم دشمن کا پیچھا کر رہے تھے میں مستقل اس تاک میں تھا کہ شاید مجھے بھی طیارہ گرانے کا موقع مل جائے ۔ ہم دریا کے نزدیک ہی تھے کہ میں نے آسمان سے جلتا ہو شعلہ نیچے آتا دیکھا۔ مجھے بعد میں پتہ چلا کہ طیارے کے زمین تک پہنچنے سے ذرا قبل ہوا باز چھلانگ مار چکا ہے۔
ادھر فضا میں دیگر ہنٹر طیارے سکواڈرن لیڈر عالم کی نظروں سے اوجھل ہو گئے تھے۔ مگر عالم کے پاس اُنکاتعا قب کرنے کیلئے کچھ ایندھن تھا۔ جیسے ہی انہوں نے دریائے چناب عبور کیا اُنکے ساتھی طیارے کے ہواباز اختر نے سو دو سو فٹ کی بلند ی پر تقریباً 480ناٹ کی رفتار سے پرواز کرتے ہوئے طیاروں کی نشاندھی کی۔ ایم ایم عالم جیسے ہی انکو نشانے پر لینے کیلئے قریب گئے ہنٹر طیارے مایوسی کے عالم میں دفاعی انداز میں مڑے ۔ مگر عالم سے بچنے کی یہ کوشش ناکام گئی بلکہ اس طرح وہ ایک ہی قطار میں نشانے کی زد میں آگئے ۔ طلوع آفتاب کی چمک میں عالم نے آخری طیارے پر سیبر سے فائٹر کیا۔ جو اسکے ایندھن کی فاضل ٹینکوں سے لگا عالم نے نشانہ لگتے ہوئے دیکھا اور نہایت سرعت سے اگلے طیارے کو نشانے پر لیکر گولیوں کی بوچھاڑ کردی ۔ ہنٹرز بھاگتے ہوئے نظر آئے۔
نمبر 7سکواڈرن نے پانچ ہنٹر طیارے ونگ کمانڈر تورک ذچاریہ کی قیادت میں تیسرا فضائی دستہ ہلواڑہ سے حملہ کیلئے بھیجے۔ اس فضائی دستہ میں سکواڈرن لیڈر اے ایس لامبا ، سکواڈرن لیڈر ایم ایم سنہہ، سکواڈرن لیڈر ایس بی بھگوت اور فلائنگ آفیسر ایس برار شامل تھے۔ موخر الذکر دونوں مسلح محافظ کے طو پر تھے نیچی پرواز کرتے ہوئے وہ نمبر 27سکوڈرن کی واپسی کی توقع کر رہے تھے۔ تاہم جیسے ہی انہوں نے سانگلہ ہل عبور کیا۔لامبا نے دو سیبر طیاروں کو چار ہزار فٹ کی بلندی سے غوطہ لگاتے ہوئے دیکھا ۔ اس نے فوراً اپنے طیاروں کو بائیں مڑنے کو کہا ۔ ذچاریہ نے عمل کرتے ہوئے مشن بناء مکمل کئے بھاگنے کے احکامات دیئے ۔بھگوت اور برار نے فالتو بوجھ کم کیے بغیر سیبر سے الجھنے کی غلطی کر ڈالی۔ گولہ بارود کے بوجھ کے باعث ان کے بچنے کی قطعی اُمید نہ تھی اور وہ بہت جلد نشانہ بن گئے۔ ہو بازوں کے جسم کے ٹکڑے اور جہازوں کا ملبہ سسراں والی کے قریب بلہر ار چھہور مغلیاں جو کہ سانگلہ ہل قصبہ کے قریب تھے پائے گئے۔
اس دوران جوگ کے فضائی دستے نے عالم سے معجزانہ طور پر بچ کر جان بچائی البتہ جوگ اور اسکے ساتھی طیارے کے ہواباز چوہدری نے اترنے کے بعد اپنے اپنے جہازوں میں سوراخ دیکھے۔ راٹھور اور پریہار بغیر خراش کے بچ نکلے ۔ چاروں ہنٹرز جو نشانہ بنے وہ مختلف فضائی دستوں کے تھے۔ بچ کر جانے والے نمبر 27سکواڈرن کے طیارے حملے کیلئے آنے والے نمبر 7سکواڈرن کے طیاروں کے پاس سے تقریباً ایک میل کے فاصلے پر سانگلہ ہل کے اوپر سے گذرے جیسے ہی عالم نے جوگ کے ہنٹر طیارے کے عقبی حصہ پر غوطہ لگایا ۔ لامبا نے بھٹی اور انکے ساتھی سیبر طیارے کو سامنے سے آتے ہوئے دیکھا وہ سمجھا کہ ان پر حملہ ہونے اس نے فوراً بائیں طرف مڑنے کیلئے کہا۔ سکواڈرن لیڈر ایم ایم عالم اس لمحے جوگ اور چوہدری سے نصف دائرے کی شکل میں فائرنگ کے تبادلے میں مصروف تھے جبکہ بھگوت اور برار دوسرے نصف دائرے میں فائرنگ سے علیحدہ تھے۔ اگر لامبا کو معمولی سا بھی اندازہ ہوتا کہ بھٹی چند لمحوں قبل فالتو ٹنکیوں کے جھولنے کے باعث لڑائی سے کنارہ کش ہو چکے ہیں تو نمبر 7سکواڈرن باآسانی حملہ کرنے کے اہل ہوتا۔ تاہم عارف جواپنے سٹار فائٹر سے حالات پر مکمل نظر رکھے ہوئے تھے جوگ کی وارننگ کال دی جو شاید مددگار ثابت ہوتی اگر مہارت سے وہ اپنے ریڈیو کی فریکوینسی ذچاریہ کے ریڈیو سے ہم آہنگ کر لیتا۔ یہ سب کچھ اتنی تیزی سے ہوا کہ چند لمحوں کیلئے عالم بھی حیران ہو گئے۔
ذچاریہ یا غالباً جوگ کے ساتھی ہوا باز اپنے آپ کو خوش قسمت سمجھ رہے تھے۔ کہ عالم کو خبر نہ ہوئی کہ اس وقت کئی طیارے بچ کر بھاگ نکلے ہیں اگرچہ عالم اپنے ساتھی کو تکلیف دیئے بغیر بھاگنے والے طیاروں میں سے کئی طیاروں کو نشانہ بنا سکتے تھے۔ عالم اور انکے ساتھی طیارے کے ہوا باز نو طیاروں سے نبرد آزما تھے۔ تاہم چند منٹوں میں تین طیاروں کو تباہ اور دو کو شدید نقصان پہنچایا۔
انتہائی مسرت سے عالم نے پانچ ہنٹر طیاروں کی تباہی کا مژدہ کنٹرولر کو سنایا ۔ ایک ہی مشن میں یہ اعلیٰ ترین کامیابی جنگل کی آگ کی طرح ہر سو پھیل گئی ۔ جس وقت عالم واپس اپنے سکواڈرن پہنچے ریڈیو پاکستان اس غیر مساویانہ جھڑپ کی کامیابی کی روداد نشر کر رہا تھا۔
اس مشن میں غیر معمولی کامیابی کا اعتراف کرتے ہوئے سکواڈرن لیڈر ایم ایم عالم کو ستارۂ جرات بار سے نوازا گیاجبکہ ستارۂ جرات ایک روز قبل ہنٹرز کے ساتھ پہلی کامیاب جھڑپ کی وجہ سے عطا کیا گیا تھا۔ انہوں نے برصغیر میں سب سے زیادہ دشمن کے طیارے گرانے کا ریکارڈ قائم رکھا۔ اور جیٹ جہازوں میں طیارے گرانے والے ACESمیں نمایاں مقام حاصل کیا۔
.
 

قیصرانی

لائبریرین
بہت شکریہ محترم سید زبیر صاحب
ستارہ جرات بار سے مراد یہ ہے کہ دو بار ستارہ جرات دیا گیا۔ تاہم دو الگ الگ ستارہ جرات دینے کی بجائے ستارہ جرات کے نیچے ایک بار لگا دی جاتی ہے جو دو ستارہ جرات کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ اصول تقریباً تمام ہی ستاروں یا میڈلز پر لاگو ہوتا ہے :)
 

عینی شاہ

محفلین
کتنی اچھی بات ہے کہ جس پرسنالٹی کے اباؤٹ یہ تھریڈ ہے اسکے لیئے نہ صرف دعا ہو رہی بلکہ بہت سی اینفارمیشنز بھی مل رہی ہیں ۔:) جزاک اللہ
 

S. H. Naqvi

محفلین
بہتر ہے اس دھاگے میں بہاری مہاجر کی بحث چھوڑ کر ایم ایم عالم صاحب کے کارناموں پر روشنی ڈالی جائے یا پھر ان کی وفات پر تعزیتی الفاظ ہی ادا کر لیے جائیں۔
url
 
یہ تو کوئی بات نہ ہوئی۔ اس طرح تو قائد اعظم پر ہندوستانی ہونے کا شک کیا جائے گا؟
میں جواب ٹائپ کر ہی رہا تھا کہ بجلی چلی گئی:mad:
منصور بھائی ۔جن گدھوں نے شک کیا تھا انہوں نے صرف ایم ایم عالم مرحوم کے"بہاری ہونے کی وجہ سے ایسا کیا تھا"
حالانکہ ان کے کارنامے خود کہہ رہے تھے کہ وہ محب وطن پاکستانی ہیں
میں نے تو صرف ایسے لوگوں کی کمینگی کا تذکرہ کیا ہے
 

فرحت کیانی

لائبریرین
انا للہ و انا الیہ راجعون۔
میں نے بھی ایسے ہی سکولوں سے پڑھا ہے جن کا ذکر ہو رہا ہے لیکن کم از کم مجھے کہیں بھی ایم ایم عالم کی شخصیت مشکوک شخصیت کے طور پر نہیں دکھائی یا پڑھائی گئی۔ یہ یقیناً ایک المیہ ہے کہ ہم اپنے ہیروز کو اس طرح یاد نہیں رکھ پائے یا ان کی ویسی قدر نہیں کر پائے جس کا حق تھا لیکن اب ایسا بھی نہیں ہے کہ نصاب اور کتاب میں ان ہیروز کی شخصیت کو مسخ کیا گیا ہو۔ استثنیات ہر جگہ ہوتی ہیں۔ یہاں تو لوگ بابائے قوم کی شخصیت کو بھی متنازعہ بنانے میں کسر نہیں چھوڑتے۔
 

عمراعظم

محفلین
انا للہ و انا الیہ راجعون
اللہ مرحوم کو اپنی جوارِ رحمت میں جگہ مرحمت فرمائے(آمین)۔نیز اللہ’ان کے کارناموں کو ہمارے لئے قابلِ تقلید بنائے۔آمین۔
 
انا للہ و انا الیہ راجعون۔
میں نے بھی ایسے ہی سکولوں سے پڑھا ہے جن کا ذکر ہو رہا ہے لیکن کم از کم مجھے کہیں بھی ایم ایم عالم کی شخصیت مشکوک شخصیت کے طور پر نہیں دکھائی یا پڑھائی گئی۔ یہ یقیناً ایک المیہ ہے کہ ہم اپنے ہیروز کو اس طرح یاد نہیں رکھ پائے یا ان کی ویسی قدر نہیں کر پائے جس کا حق تھا لیکن اب ایسا بھی نہیں ہے کہ نصاب اور کتاب میں ان ہیروز کی شخصیت کو مسخ کیا گیا ہو۔ استثنیات ہر جگہ ہوتی ہیں۔ یہاں تو لوگ بابائے قوم کی شخصیت کو بھی متنازعہ بنانے میں کسر نہیں چھوڑتے۔
سکولوں میں مشکوک شخصیت کے طور پر پڑھائے جانے کی بات تو کسی نے نہیں کی
وہاں سے تو ان کی شخصیت کا اور کارناموں کا ہی پتہ چلا تھا
یہ 71 میں پابندی کی بات تو بہت بعد میں پتہ چلی
 

نایاب

لائبریرین
انا للہ و انا الیہ راجعون
اللہ تعالی مغفرت فرمائے آمین
بلا شک اک محب وطن ہیرو ہم سے جدا ہوگیا ۔۔۔۔۔۔
کاش کہ 1971 کی جنگ میں بھی انہیں " فری ہینڈ " دیا جاتا ۔ کاش۔۔۔۔۔۔۔۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
سکولوں میں مشکوک شخصیت کے طور پر پڑھائے جانے کی بات تو کسی نے نہیں کی
وہاں سے تو ان کی شخصیت کا اور کارناموں کا ہی پتہ چلا تھا
یہ 71 میں پابندی کی بات تو بہت بعد میں پتہ چلی
میں نے اس پوسٹ کی بات کی تھی جہاں شاید زیروز کو ہیروز اور ہیروز کو زیرو بنانے کی بات کی تھی۔ لیکن ہو سکتا ہے مجھے سمجھنے میں غلطی لگی ہو۔ بہرحال میرے کہنے کا مقصد صرف یہ تھا کہ کونسپریسی تھیوریز تو ہر دور میں سامنے آتی ہیں۔ ایم ایم عالم ایک قومی ہیرو تھے اور قوم نے ہمیشہ ان کو اس کا کریڈٹ دیا ہے۔
 
میں نے اس پوسٹ کی بات کی تھی جہاں شاید زیروز کو ہیروز اور ہیروز کو زیرو بنانے کی بات کی تھی۔ لیکن ہو سکتا ہے مجھے سمجھنے میں غلطی لگی ہو۔ بہرحال میرے کہنے کا مقصد صرف یہ تھا کہ کونسپریسی تھیوریز تو ہر دور میں سامنے آتی ہیں۔ ایم ایم عالم ایک قومی ہیرو تھے اور قوم نے ہمیشہ ان کو اس کا کریڈٹ دیا ہے۔
درست کہہ رہی ہیں آپ فرحت(y)
اہمیت اسی بات کی ہے کہ ہم عوام کسے ہیرو سمجھتے ہیں(y)
 

عسکری

معطل
میں جواب ٹائپ کر ہی رہا تھا کہ بجلی چلی گئی:mad:
منصور بھائی ۔جن گدھوں نے شک کیا تھا انہوں نے صرف ایم ایم عالم مرحوم کے"بہاری ہونے کی وجہ سے ایسا کیا تھا"
حالانکہ ان کے کارنامے خود کہہ رہے تھے کہ وہ محب وطن پاکستانی ہیں
میں نے تو صرف ایسے لوگوں کی کمینگی کا تذکرہ کیا ہے

میں نے بہت دیر تک اس دھاگے میں ہونے والی بلا بلا بلا ٹانگ مٹوئیاں چپ کر کے دیکھیں پر یہ پوسٹ جواب مانگ رہی ہے ۔ آپکے لیے عرض ہے جن کو اپ گدھا کمینا کہہ رہے ہیں ان کے پاس تمام ایسٹ پاکستانی پائلٹوں کو گراؤنڈ کرنے کے سوا کوئی چارہ نا تھا جناب محترم آپ کسی توپ یا رائفل کی بات نہیں کر رہے ایک جنگی جہاز کی بات کر رہے ہیں کیا آپکو پتہ ہے ایک ڈی فیکٹیو کیا کچھ کر سکتا ہے؟ سرگودھا سے اڑنے والا پاکستانی کمانڈ اینڈ کنٹرول اور اہم ترین وائٹل پوائنٹس جیسے جی ایچ کیو اے ایچ کیو پارلیمنٹ سینٹ صدارتی محل وزیر اعظم ہاؤس اہم ترین لانگ رینج راڈارز ائیر ڈیفنس پوزیشنز پاکستان کے اہم ترین ملٹری سٹوریجز سب کچھ اس کی دست گرفت میں ہوتے ہیں کیونکہ وہ پاکستانی جہاز میں بیٹھا ہوتا ہے اور تمام گراؤنڈ بیسز اور سب کچھ اسے اپنا محافظ سمجھ رہے ہوتے ہیں اور وہ کسی کو بھی سرپرائز ہٹ کر کے ہمراے لیے بربادی پیدا کر سکتا ہے ۔ ذرا سوچیں مظیع ٹی33 کی بجائے بی57 میں ہوتا تب؟ کراچی کی پورٹ تباہ کر جاتا تو؟ کراچی ائیر پورٹ پر بمباری کر دیتا ؟ ہمارے 3 ائیر بیسز کی رن ویز پر ڈراپ کر دیتا تو؟ ہم تو گئے تھے نا کام سے ؟ ایسٹ پاکستان رائفلز جو 65 کی جنگ میں ہمارے شانہ بشانہ تھیں وہ منحرف ہو چکی تھی کیا آپکو پتہ ہے جنگ میں کتنے جاسوس پکڑے اور مارے گئے جو کہ مشرقی پاکستانی تھے؟ ہمارے ائیر بیسز پر موجود وہ لوگ دشمن کو ہر لینڈنگ ٹیک آف کی خبر دے رہے تھے بم لوڈنگ ؟ ہمارے جہاز ٹیک آف ایک سے لینڈنگ دوسرے بیوں پر کرنے پر مجبور ہو چکے تھے؟ دشمن کو ہماری اتنی زیادہ خبر کوئی سندھی بلوچی پنجابی پٹھان نہیں بنگالی دے رہے تھے ۔ ایک ائیر ڈیفیکشن نا قابل تلافی نقصان پہنچا سکتی ہے ۔ مشہور بنگالی آفیسرز جو 65 میں پاکستانی بن کر لڑے تھے وہی تو 71 میں بنگالی بن کر ویسٹ پاکستانیوں کا قتل عام کر رہے تھے پھر کیوں نا گراؤنڈ کیا جاتا سب کو؟
 
میں نے بہت دیر تک اس دھاگے میں ہونے والی بلا بلا بلا ٹانگ مٹوئیاں چپ کر کے دیکھیں پر یہ پوسٹ جواب مانگ رہی ہے ۔ آپکے لیے عرض ہے جن کو اپ گدھا کمینا کہہ رہے ہیں ان کے پاس تمام ایسٹ پاکستانی پائلٹوں کو گراؤنڈ کرنے کے سوا کوئی چارہ نا تھا جناب محترم آپ کسی توپ یا رائفل کی بات نہیں کر رہے ایک جنگی جہاز کی بات کر رہے ہیں کیا آپکو پتہ ہے ایک ڈی فیکٹیو کیا کچھ کر سکتا ہے؟ سرگودھا سے اڑنے والا پاکستانی کمانڈ اینڈ کنٹرول اور اہم ترین وائٹل پوائنٹس جیسے جی ایچ کیو اے ایچ کیو پارلیمنٹ سینٹ صدارتی محل وزیر اعظم ہاؤس اہم ترین لانگ رینج راڈارز ائیر ڈیفنس پوزیشنز پاکستان کے اہم ترین ملٹری سٹوریجز سب کچھ اس کی دست گرفت میں ہوتے ہیں کیونکہ وہ پاکستانی جہاز میں بیٹھا ہوتا ہے اور تمام گراؤنڈ بیسز اور سب کچھ اسے اپنا محافظ سمجھ رہے ہوتے ہیں اور وہ کسی کو بھی سرپرائز ہٹ کر کے ہمراے لیے بربادی پیدا کر سکتا ہے ۔ ذرا سوچیں مظیع ٹی33 کی بجائے بی57 میں ہوتا تب؟ کراچی کی پورٹ تباہ کر جاتا تو؟ کراچی ائیر پورٹ پر بمباری کر دیتا ؟ ہمارے 3 ائیر بیسز کی رن ویز پر ڈراپ کر دیتا تو؟ ہم تو گئے تھے نا کام سے ؟ ایسٹ پاکستان رائفلز جو 65 کی جنگ میں ہمارے شانہ بشانہ تھیں وہ منحرف ہو چکی تھی کیا آپکو پتہ ہے جنگ میں کتنے جاسوس پکڑے اور مارے گئے جو کہ مشرقی پاکستانی تھے؟ ہمارے ائیر بیسز پر موجود وہ لوگ دشمن کو ہر لینڈنگ ٹیک آف کی خبر دے رہے تھے بم لوڈنگ ؟ ہمارے جہاز ٹیک آف ایک سے لینڈنگ دوسرے بیوں پر کرنے پر مجبور ہو چکے تھے؟ دشمن کو ہماری اتنی زیادہ خبر کوئی سندھی بلوچی پنجابی پٹھان نہیں بنگالی دے رہے تھے ۔ ایک ائیر ڈیفیکشن نا قابل تلافی نقصان پہنچا سکتی ہے ۔ مشہور بنگالی آفیسرز جو 65 میں پاکستانی بن کر لڑے تھے وہی تو 71 میں بنگالی بن کر ویسٹ پاکستانیوں کا قتل عام کر رہے تھے پھر کیوں نا گراؤنڈ کیا جاتا سب کو؟
ٹھیک ہے بھائی جان
جو چاہے آپ کا حسن کرشمہ ساز کرے
ایسٹ ونگ کو اس حالت تک ہم ہی تو لائے تھے
اور اب جو حالات بلو چستان کے کر دیے گئے ہیں میرا خیال ہے کہ اس کے ذمہ دار بھی ہم "بلڈی سولین" ہی ہیں
 

عسکری

معطل
ٹھیک ہے بھائی جان
جو چاہے آپ کا حسن کرشمہ ساز کرے
ایسٹ ونگ کو اس حالت تک ہم ہی تو لائے تھے
اور اب جو حالات بلو چستان کے کر دیے گئے ہیں میرا خیال ہے کہ اس کے ذمہ دار بھی ہم "بلڈی سولین" ہی ہیں

ہم جنگ کی بات کر رہے ہیں اور مجھے پہلے سے پتہ تھا آپنے پھر یہی کہنا ہے ۔ جو ہوا ہمارے باپ داداؤں نے ہی کیا تھا ہم کب انکاری ہیں پر جنگ جب ہو چکی تب جو کچھ ہوا اس پر بات ہو رہی تھی
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top