میری ڈائری کا ایک ورق

شمشاد

لائبریرین
کیا آپ اپنی ڈائری کا کوئی “ ورق “ یہاں دوسروں کو دیکھانا پسند کریں گے ۔

میری ڈائری کا ایک ورق کچھ یوں ہے :
عنوان ہے “ سلطنت “
غریب لوگوں کی ٹوٹی پھوٹی بستی، نالیوں کا پانی گلیوں میں بہتا ہوا، ٹوٹے پھوٹے کچے پکے مکان، ایک گندی سی بچی، بال بکھرئے ہوئے، ناک بہتی ہوئی، فراک میلا سا پہنا ہوا، پاؤں سے ننگی، روتی ہوئی، ایک دروازے پر کھڑی، جسکا ٹاٹ کا پردہ پھٹا ہوا، اندر سے آواز آئی۔ “ اری کیا ہوا سہزادی (شہزادی)؟ کیوں رو رہی ہو؟ “
“ مجھے سہنساہ (شہنشاہ) نے مارا ہے۔“ بچی نے میلی فراک سے ناک صاف کرتے ہوئے جواب دیا۔
 

تیشہ

محفلین
زندگی،

بے بسی کے دن لمبے اور راتیں چھوٹی ہوتی ہیں، ناکامی کے بارے میں زیادہ نہ سوچا کرو، ایسی سوچیں ذہن کو لاغر اور کمزور بنا دیتی ہیں ، ناکامی کو نصیب سمجھ کر قبول کر لینا چاہیے، یہی زندگی ہوتی ہے جس کا دائرہ دیھکنے میں تو وسیع مگر سمجھنے میں محدود ہوتا ہے۔
 
گہر ی باتیں

ڈائری تو میں بھی بڑی باقائدگی سے لکھتا تھا مگر اب ادھر ادھر اتنے مشاغل پال لئے کہ وقت نہیں ملتا۔ ویسے میں آپ لوگوں کی طرح گہر ی باتیں نہیں کرتا تھا ڈائری سے اور دن بھر کے واقعات + ان پر تبصرے ہی درج کیا کرتا تھا۔
 

زیک

مسافر
کبھی باقاعدہ ڈائری نہیں لکھی مگر کچھ خاص مواقع پر لکھا کرتا تھا۔ اگر اپنی کتابوں کے ڈبوں سے ڈائری مل بھی گئی تو میرا نہیں خیال کہ اس میں ایسا کچھ ہے جو لوگوں سے share کر سکوں۔
 

شمشاد

لائبریرین
اب ایسی بھی کوئی بات نہیں کہ آپ لوگوں کے پاس share کرنے کو کچھ نہ ہو۔ آپ سب تو ماشاء اللہ صاحبِ ذوق حضرات ہیں۔
 

ماوراء

محفلین
بوچھی نے کہا:
زندگی،

بے بسی کے دن لمبے اور راتیں چھوٹی ہوتی ہیں، ناکامی کے بارے میں زیادہ نہ سوچا کرو، ایسی سوچیں ذہن کو لاغر اور کمزور بنا دیتی ہیں ، ناکامی کو نصیب سمجھھ کر قبول کر لینا چاہیے،یہی زندگی ہوتی ہے جس کا دائرہ دیکنھے میں تو وسیع مگر سمجھنے میں محدود ہوتا ہے۔

واہ ۔۔بہت خوب صورت بات کہی ہے۔۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
ماوراء نے کہا:
بوچھی نے کہا:
زندگی،
بے بسی کے دن لمبے اور راتیں چھوٹی ہوتی ہیں، ناکامی کے بارے میں زیادہ نہ سوچا کرو، ایسی سوچیں ذہن کو لاغر اور کمزور بنا دیتی ہیں ، ناکامی کو نصیب سمجھھ کر قبول کر لینا چاہیے،یہی زندگی ہوتی ہے جس کا دائرہ دیکنھے میں تو وسیع مگر سمجھنے میں محدود ہوتا ہے۔

واہ ۔۔بہت خوب صورت بات کہی ہے۔۔۔

اب داد ہی دیتی رہیں گی یا خود سے بھی کچھ لکھیں گی۔
 

شمشاد

لائبریرین
اقبال کی برکتیں

“ارے میاں ضربِ کلیم ! بھئ کہاں ہو ضربِ کلیم“
“میاں ضربِ کلیم - ابھی تک زبورِ عجم کو اسکول لے کر نہیں گئے۔ جاؤ اور ذرا پیامِ مشرق کو میرے پاس بھیج دو۔“

“مولوی صاحب یہ کیا؟“ میں نے حیرت زدگی کے عالم میں پوچھا، “یہ ضربِ کلیم، یہ زبورِ عجم - - - - “

“ہاں میاں، مولوی عبدالصمد خان نے فخر سے اپنی گنجی چندیا کھجاتے ہوئے کہا “مجھے اقبال سے بڑی عقیدت ہے، وہ میرے محسن ہیں، وہ میرے رزاق ہیں، انہوں نے میرا گھر بھر دیا، میں ان کا معتقد ہوں۔ میں نے اظہارِ عقیدت کے طور پر اپنے سب بچوں کے نام ان کی تصانیف پر رکھ دیے ہیں۔“

“ضربِ کلیم چھٹی کلاس میں پڑھتا ہے، بی بی زبورِ عجم دوسری جماعت کی طالبہ ہے، پیامِ مشرق گھڑی سازی کی دکان پر کام سیکھ رہا ہے اور کلامِ جبریل قرآن پاک حفظ کر رہا ہے۔ اور میری بڑی بیٹی اسرارِ خودی کالج کی طالبہ ہے اور میں نے اپنی بیوی کا نام بھی غفورن بی بی چھوڑ کر بانگِ درا رکھ چھوڑا ہے۔“

اتنے میں اندر سے دستک ہوئی۔ “ذرا سُنیے مولوی صاحب “

مولوی صاحب دروازے کی طرف لپکے، “ہاں پھوپھی فاطمہ، کوئی خوشخبری ہے کیا؟“

“ہاں مولوی صاحب! مبارک ہو، خدا نے آپکو جڑواں بچے دیئے ہیں اور دونوں ہی لڑکے ہیں۔“

مولوی صاحب آ کر بیٹھ گئے۔ خوشی سے ان کا چہرہ تمتما رہا تھا۔

“خدا نے دو بچے ایک دم عطا کیے ہیں میاں۔“

“مبارک باد قبول کریں مولوی صاحب!“

“ہاں میاں! خدا کا احسان ہے۔ اچھا میاں! خدا تمہاری خیر کرے، ان کے نام تو بتاؤ۔ اقبال کی کتابوں کے نام تو قریب قریب ختم ہو گئے۔ تاہم دماغ لڑاؤ اور کوئی اچھے سے دو نام سوچو۔“

“سوچ لیئے، مولوی صاحب! سوچ لیئے۔“

“ہاں ہاں بتاؤ۔“

“شکوہ اور جوابِ شکوہ“

(ڈاکٹر صفدر محمود کی کتاب “سدا بہار“ سے اقتباس)
 

تیشہ

محفلین
زکریا نے کہا:
کبھی باقاعدہ ڈائری نہیں لکھی مگر کچھ خاص مواقع پر لکھا کرتا تھا۔ اگر اپنی کتابوں کے ڈبوں سے ڈائری مل بھی گئی تو میرا نہیں خیال کہ اس میں ایسا کچھ ہے جو لوگوں سے share کر سکوں۔


آپ نے ڈبوں میں سے ابھی تک ڈائری نیہں نکالی؟
 

زیک

مسافر
بوچھی نے کہا:
زکریا نے کہا:
کبھی باقاعدہ ڈائری نہیں لکھی مگر کچھ خاص مواقع پر لکھا کرتا تھا۔ اگر اپنی کتابوں کے ڈبوں سے ڈائری مل بھی گئی تو میرا نہیں خیال کہ اس میں ایسا کچھ ہے جو لوگوں سے share کر سکوں۔


آپ نے ڈبوں میں سے ابھی تک ڈائری نیہں نکالی؟

Closet میں ڈھیر لگا ہے ڈبوں کا۔ ہمت نہیں ہو رہی۔
 

تیشہ

محفلین
زکریا نے کہا:
بوچھی نے کہا:
زکریا نے کہا:
کبھی باقاعدہ ڈائری نہیں لکھی مگر کچھ خاص مواقع پر لکھا کرتا تھا۔ اگر اپنی کتابوں کے ڈبوں سے ڈائری مل بھی گئی تو میرا نہیں خیال کہ اس میں ایسا کچھ ہے جو لوگوں سے share کر سکوں۔


آپ نے ڈبوں میں سے ابھی تک ڈائری نیہں نکالی؟

Closet میں ڈھیر لگا ہے ڈبوں کا۔ ہمت نہیں ہو رہی۔



تو ڈھیر مت لگایا کریں نہ ، آلتو پالتو ڈبے ، جو جو ربش ہے گاربج ہے نکال باہر کریں ، اک فالتو کی چیزوں کا اور ڈبوں کا ڈھیر ہوگا تو کوئی بھی چیز کیسے آسانی سے ملے گی
 

شمشاد

لائبریرین
برائے مہربانی ڈائری کے متعلق باتیں چھوڑ کے ڈائری کے اندر لکھی ہوئی باتوں کے متعلق بات کریں۔ اور کچھ پوسٹ کریں۔
 

تیشہ

محفلین
انسان،ذھہن و جسم کی کتنی ہی عظمتیں حاصل کر لے لیکن روح اور اخلاق کی ادنی سے ادنی پاکیزگی بھی حاصل نیہں کرسکتا اگر اسکا
اعتقاد اور عمل روحانی ہدایت کی روشنی سے محروم ہے ۔
 

تیشہ

محفلین
لوگوں سے نرمی کا سلوک کرو ، یاد رکھو کہ تم جس کسی سے بھی ملتے ہو ، وہ زندگی کی جنگ لڑ رہا ہوتا ہے جو ایک سخت جنگ ہے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
“دنیا کے متلاشی لاکھوں نہیں کڑوڑوں ہیں جو شب وروز اس کی تلاش میں سرگرداں رہتے ہیں لیکن کوئی تو مردِ حق شناش ایسا ہونا چاہیے جو لامقصود الا اللہ لامطلوب الا اللہ کا نعرہ قلندرانہ لگا کر میدان میں کود پڑے “
از ضیاء الامت جسٹس پیر کرم شاہ ٌ
 

شمشاد

لائبریرین
بوچھی نے کہا:
شمشاد نے کہا:
برائے مہربانی ڈائری کے متعلق باتیں چھوڑ کے ڈائری کے اندر لکھی ہوئی باتوں کے متعلق بات کریں۔ اور کچھ پوسٹ کریں۔

میں تو اب یہاں آکے اب ڈائری کو چھوڑ ، باقی کی باتیں کرو گی آپ تو گئے اب کچھ دن کی چھٹی ہوئی ۔، :p

جی چھٹی ختم - اب واپس آ جائیں ڈائری کے ایک ورق پر اور کچھ ‘شیئر‘ کریں۔
 

شمشاد

لائبریرین
باجو قسم سے اتنے روند مارتی ہو کہ جی چاہتا ہے کہ میدان میں “ سبز کارڈ “ دیکھا دوں، لیکن پھر باقی کی رہی سہی ٹیم کا خیال آ جاتا ہے۔
 
Top