گلزار مکمّل نظم - گلزار

فرخ منظور

لائبریرین
مکمّل نظم - گلزار

نظم الجھی ہوئی ہے سینے میں
شعر اٹکے ہوئے ہیں ہونٹوں پر
لفظ کاغذ پہ بیٹھتے ہی نہیں
اڑتے پھرے ہیں تتلیوں کی طرح

کب سے بیٹھا ہوا ہوں میں جانم
سادہ کاغذ پہ لکھ کے نام ترا
بس ترا نام ہی مکمّل ہے
اس سے بہتر بھی نظم کیا ہوگی!
 
Top