منتخب اشعار برائے بیت بازی!

راجہ صاحب

محفلین
فیصل عظیم نے کہا:
راجہ صاحب نے کہا:
کتنے حسین لوگ تھے جو مل ایک بار
آنکھوں‌میں‌جذب ہو گئے دل میں سما گئے

راجا صاحب فاؤل ہے۔

الف سے

ایسے گیا میں گھر کہ کبھی میں گیا نہ تھا
اپنوں نے کہا آپ یہاں آئے کس لئے


تمھارا نام لکھنے کی اجازت چھن گئی جب سے
کوئی بھی لفظ لکھتا ہوں‌تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں
 
نہیں سمجھا نہ سمجھے گا یہ راجہ یار ایسا ہے

ذرا سا شوخ ہے لیکن تبسم تیرے جیسا ہے

کہا ہے اسکو یہ اکثر کہ راجہ بیت بازی میں

تمہارا اولیں مصرع اخیری حرف جیسا ہے


ی سے
 
وہی جلسے ، وہی رونق ، وہی ہے ناؤ نوش
پھر بھی دل محسوس کرتا ہے کمی تیرے بغیر


اسکول کے تقریری مقابلے کے لئے تیار کیا تھا انیس سو اٹھاسی 1988 میں اب یاد نہیں کس کا ہے ۔ مگر کمال کا ہے


اب “ ر “ سے
 

شمشاد

لائبریرین
نومید نہ ہو ان سے اے رہبرِ فرزانہ
کم کوشش تو ہیں لیکن بے ذوق نہیں راہی
(علامہ اقبال)
 
Top