مصحف اقبال توصیفی کراچی میں

الف عین

لائبریرین
حیدر آباد ہند سے میرے عزیز اور محترم دوست معروف شاعر مصحف اقبال توصیفی 27 اپریل سے 26 مئی کے درمیان کراچی پاکستان جا رہے ہیں۔ کراچی کے اردو ادیبوں کو اطلاعاً عرض ہے کہ ان سے ان فون نمبرس پر ربط کیا جا سکتا ہے:
(+92)21-6639219
(+92)21-6624624
Mobile: 0300-8290175 (مصحف اقبال صاحب کے بہنوئی اشہد باقر صاحب کا)
ادیبوں سے یہ بھی درخواست ہے کہ اگر وہ اپنی کتابوں کو ڈیجیٹل لائبریری میں شامل کروانا پسند کریں تو کتابوں کی فائلیں سی ڈی میں بھی مصحف اقبال کے ہاتھ بھیجی جا سکتی ہیں۔ اگر کتابیں (ہارڈ کاپی) ہی بھیجی جائیں، تو ان کو دوبارہ ٹائپ کرانے کی قیمت بھی ادا کر دی جائے۔
 

الف عین

لائبریرین
کراچی والو۔۔۔ کچھ اطلاع تو دو کہ کسی نے کیا ا ب تک اقبال بھائی سے ربط کرنے کی کوشش کی ہے؟
 

شمشاد

لائبریرین
بہت شکریہ اعجاز بھائی۔

یونس صاحب آپ کو تو کم از کم ان سے رابطہ کرنا چاہیے تھا۔
مغل صاحب آپ سے بھی یہی درخواست ہے۔
 
مغل صاحب کو تو واقعی ملنا چاہئے۔ میں سوچ رہا تھا کہ اگر ان سے ملوں گا تو کیا کروں گا؟ میں تو سند یافتہ نالائق ہوں۔
 

مغزل

محفلین
جناب میں نے کل ہی یہ مراسلہ پڑھا ہے ۔۔ اور وہ بھی مجھے الف عین صاحب نے ربط فراہم کیا تب۔۔
مجھے افسوس ہے کہ اتنے دن میں اس گوشے سے دور رہا۔۔ اور یہ کہ میں نے یہ ربط پڑھتے ہی ۔۔ فون کیا تھا اشہد صاحب
اس وقت راستے میں تھے ۔۔ یہ ایک حسین اتفاق ہے کہ مصحف اقبال توصیفی صاحب میرے ساتھ والے بلاک میں ہی رہائش
پزیر ہیں میں بلاک T میں ہوں اقبال صاحب J بلاک تقی سنیٹر میں۔۔ میں نے جب فون کیا تھا تو آپ احباب کو اپ ڈیٹ رکھنے
کیلئے یہاں ایک پوسٹ روانہ کی جو آخری لمحوں میں یقینا لوڈ شیڈنگ کی نذر ہوگئی۔۔۔ پہلے یہ حصہ روانہ کررہا ہوں ۔۔
یہ نہ ہو بجلی پھر۔۔۔۔۔
 

مغزل

محفلین
صد شکر کہ ابھی موجود ہے ۔،۔ ہاں تو جناب میں نے شام کو پھر رابطہ کیا۔۔ اس بار اقبال صاحب سے شرفِ گفتگو حاصل رہا۔
سلام دعا اور تعارف کے بعد ناچیز نے ملاقات کی اجازت چاہی ۔۔ اقبال صاحب کہیں جانے کی تیار کررہے تھے ۔۔ میں نے آنے
والے دنوں میں اجازت چاہی ،، جس پر اقبال صاحب نے مجھے اپنی مصروفیات سے آگاہ کیا ،، میری خوش قسمتی ہے کہ اقبال صاحب
نے مجھےکل صبح (اتوار) کا وقت دیا ہے ۔۔ انشا اللہ میری کل ملاقات ہوگی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میں ۔۔ آپ حضرات کو اپ ڈیٹ کرتارہوں گا۔۔
دعا کیجئے کہ اقبال صاحب کو کچھ دن مزید ٹھہرنا پڑجائے ۔۔ میں ایک بین الکراچی مشاعرے کاانتظام کررہا ہوں۔۔
انشا ء اللہ اقبال صاحب وہاں ہمارے ساتھ رونق افروز ہونگے۔۔دیگر شعراء کرام سے ملاقات اور ادبی حلقوں کے حوالے سے میں بھی اقبال صاحب
سے گزارش کروں گا کہ آپ اپنی مصروفیات سے وقت نکال کر ۔۔ ہمیں شرف بخشیں۔۔
والسلام
م۔م۔مغل
 

محمد وارث

لائبریرین
شکریہ محمود صاحب، بہت خوب کام کیا آپ نے۔

یقیناً ہمیں انتظار رہے گا آپ کی ملاقات اور مشاعرے کی روداد پڑھنے گا۔
 
جناب میں نے کل ہی یہ مراسلہ پڑھا ہے ۔۔ اور وہ بھی مجھے الف عین صاحب نے ربط فراہم کیا تب۔۔
مجھے افسوس ہے کہ اتنے دن میں اس گوشے سے دور رہا۔۔ اور یہ کہ میں نے یہ ربط پڑھتے ہی ۔۔ فون کیا تھا اشہد صاحب
اس وقت راستے میں تھے ۔۔ یہ ایک حسین اتفاق ہے کہ مصحف اقبال توصیفی صاحب میرے ساتھ والے بلاک میں ہی رہائش
پزیر ہیں میں بلاک T میں ہوں اقبال صاحب J بلاک تقی سنیٹر میں۔۔ میں نے جب فون کیا تھا تو آپ احباب کو اپ ڈیٹ رکھنے
کیلئے یہاں ایک پوسٹ روانہ کی جو آخری لمحوں میں یقینا لوڈ شیڈنگ کی نذر ہوگئی۔۔۔ پہلے یہ حصہ روانہ کررہا ہوں ۔۔ یہ نہ ہو بجلی پھر۔۔۔۔۔
ارے مغل صاحب! آپ نارتھ کراچی کی طرف ہیں کیا؟ اگر ایسا ہے تو ضرور بتائیں، شاید ہماری بھی ملاقات ہوسکے۔ میں سیکٹر 11۔ایچ، یوپی موڑ کی طرف ہوں۔
 

شمشاد

لائبریرین
اگر آپ حضرات کی طرف سے کوئی کمی رہ گئی تو انہوں نے اعجاز بھائی کو جا کر شکایت لگا دینی ہے۔ اس لیے ان کی خوب خاطر تواضع بھی کرنی ہے۔ کھانے پینے والی، کہیں تھانے والی سمجھ لیں۔
 

الف عین

لائبریرین
نہیں ایسی بات تو نہیں ہیں۔ اقبال بھائ یوں بھی بہت کم خوراک ہیں۔ راحانی غذا پر ہی گزاراکرتے ہیں اکثر۔
 

مغزل

محفلین
اتوار کو بھی ملاقات نہیں ہوسکی ۔۔ مصحف اقبال صاحب خاندان کے افراد کے ساتھ ہاکس بے گئے ہوئے تھے۔
فون پر رابطہ کیا تو پتہ چلا کے جناب رات گئے ہی گھر واپس آئیں گے۔اب صرف ایک ہی وقت بچتا ہے اور وہ ہے
صبح کا وقت کل انشا اللہ صبح دفتر جاتے ہوئے مل کر ہی جائوں گا۔۔۔۔۔۔۔۔ کیمرہ ساتھ لے لوں گا تاکہ سند رہے۔
 

مغزل

محفلین
بالآخر آج صبح ملاقات کاشرف حاصل ہوہی گیا۔۔۔
انشا اللہ جلد ہی آپ کے اعزاز میں "ایک شام مصحف اقبال توصیفی کے نام " جارہی ہے
جس میں احمد ہمیش، سرور جاوید ، غالب عرفان ، افضال صدیقی سمیت بیسیوں زعمائینِ ادب شرکت فرمائیں گے۔۔
ملاقات میں کراچی کے ادباء اور بھارت میں ادب کی صورتِ حال پر پُر مغز گفتگو رہی۔۔گو کہ "آپ" کے پاس سے اٹھنے کا
جی نہیں چاہ رہاتھا۔۔ چونکہ مجھےاپنے دفتر بھی پہنچنا تھاسو رخصت لینا پڑی ۔۔

ملاقات کی سند حاضرہے۔۔

p5200208pb0.jpg


p5200209oq6.jpg
 

مغزل

محفلین
[FONT="Urdu_Umad_Nastaliq"]آزاد خیال ادبی فورم مذاکرہ و مشاعرہ [/FONT]
میں ترے عشق کی تجدید کرنے نکلی تھی
تو جاچکا ہے، مجھے راہ میں بتایا گیا
(پروین جاوید)​
بیادپروین جاوید(پہلی برسی کے موقع پر)
(رپورٹ :م۔م۔مغل) معروف نقاد، شاعراور صحافی جناب سرور جاید صاحب کی اہلیہ محترمہ پروین جاوید صاحبہ کی پہلی برسی کے موقع پر آزاد خیال ادبی فورم کے زیرِ اہتمام سٹی آفیسرز کلب میں ایک محفلِ مذاکرہ اور مشاعرہ کا اہتمام کیا گیا یہ تقریب دو حصوں پرمشتمل تھی جس کا پہلا حصہ مذاکرے پر مشتمل تھا جس کی صدارت ڈاکٹر پیرزادہ قاسم (شیخ الجامعہ ) نے فرمائی جبکہ پروفیسر سحر انصاری مہمان ِخصوصی تھے۔ نصرت مرزا، شاہدہ حسن ، حجاب عباسی،غالب عرفان ،رخسانہ صبا، حمیرا راحت اور سبکتگین صبا نے پروین جاوید صاحبہ کی زندگی ، شخصیت ، ادب نوازی اور شعری محاسن پر مقالات پیش کیئے اور مرحومہ کو خراجِ تحسین پیش کیا، سرور جاوید نے اپنے بچوں کے ہمراہ اشکبار آنکھوں سے پروین جاوید کو ہدیہ تنہیت پیش کیا اور کہا کہ پروین کے تمام تر شعری سفر کا میں واحد گواہ ہوں ، پروین زندگی کی شاعرہ تھیں انہوں نے زندگی کو ہی لکھاہے، مرحومہ نے نہ صرف خوبصورت غزلیںاور نظمیں تخلیق کیںبلکہ آخری عرصے میں سرطان جیسے موذی مرض سے لڑتے ہوئے سرورِ دوجہاں محمد مصطفٰے صل اللہ علیہ والیہ وسلم سے عقیدت کے اظہار کے طورپر دو نعتیہ دیوان رقم کیے اس حوالے سے انہیں اردو دنیا کی واحدشاعرہ ہونے کا اعزاز حاصل ہے، جس کی مثال پوری تاریخِ ادب میں نہیں ملتی ، ڈاکٹرتمثیل جاوید، عبیرجاوید اور دانیال جاوید نے کہا کہ آج ایک سال ہوگیا ہے ہماری ماں کو پچھڑے ہوئے مگر آج بھی یقین نہیں آتا،ایسا لگتا ہے جیسے ابھی ایک جانب سے آئیں گی اور تقریب کیے معاملات سنبھال لیں گی ، وہ جتنی عظیم شاعرہ تھیں اس سے کہیں بڑھ کے ایک عظیم ماں تھیں انہوں نے تمام مہمانانِ گرامی اور حاضرین کا شکریہ ادا کیا ،
بعد ازاں جامعہ کراچی کے وائس چانسلر اور تقریب کے صدر ڈکٹر پیرزادہ قاسم نے پروین جاوید کی شخصیت اورکلام کے شعری محاسن پر اظہارِ خیال کیا،اس موقع پرثاقب انجان، رفیع الدین راز، مقبول زیدی اور غالب عرفان نے مرحومہ کومنظوم خراجِ عقیدت پیش کیا۔
کچھ دنوں اس کے بچھڑنے کا یقیں آیا نہیں
ساتھ گزرے ہوئے لمحوں کا خمار ایسا تھا
یک بیک ختم ہوا اس کی رفاقت کا شمار
گننے والا میں غلط تھا کہ شمار ایسا تھا
آخری راہِ سفر میں ، تو قدم ساتھ نہ تھے
تھی قیامت کی تھکن ، دوش پہ با ر ایسا تھا
(سرورجاوید)
گوکہ تقریب اپنے مقررہ وقت سے صرف بیس منٹ کی تاخیر سے شروع ہوئی تھی مگر حاضرین اور شعرا کی کثیر تعداد کی وجہ سے تقریب کا دورانیہ دوگھنٹے بڑھانا پڑ گیا ،سامعین کی کثیر تعداد ا س موقع پر نشتوں پر براجمان تھی اور سٹی کلب کی عمارت بقہ ء نور بنی ہوئی تھی، تقریب کا دوسرا حصہ مشاعرہ پر مشتمل تھاجس کی صدارت پروفیسر سحرانصاری نے کی، جبکہ ہمسایہ ملک سے تشریف لائے ہوئے بزرگ شاعرجناب مصحف اقبال توصیفی صاحب اس مشاعرے کے مہمانِ خصوصی تھے ، انہوں نے پروین جاوید صاحبہ کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ پروین بلا شبہ ایک خوبصورت شاعرہ تھیں جبکہ ان کے نعتیہ دیوان”سرِطیبہ“ اور ”حضوری چاہتی ہوں“ اپنی مثال آپ ہیں، مجھے پروین جاوید کو پڑھ کے یقینا خوشی ہوگی، مشاعرے میں لگ بھگ ۵۵شعراءکرام نے اپنا کلام پیش کیا جن میں :
پروفیسر سحر انصاری، مصحف اقبال توصیفی(بھارت)، نصیر کوٹی، سرور جاوید،لیاقت علی عاصم،پروفیسر شبنم صدیقی، عارف منصور، صادق مدہوش، غالب عرفان، محترمہ نسیم نازش،ذکی عثمانی، رفیع الدین راز،احمد سعید فیض آبادی،حجاب عباسی،رخسانہ صبا،مقبول زیدی، توقیر تقی، شبیر نازش، فیض عالم بابر، اختر انجم،فیاض علی، شاعر علی شاعر، ثاقب انجان، سعید آغا، اجمل سراج، حمیرا راحت، سحر علی، حامد علی سید، سید زاہد علی،سیف الرحمان سیفی،م۔م۔مغل، سیمان نوید،نعیم سمیر، افضل شاہ، نشاط غوری، سمیت دیگر شعراءشامل تھے۔


p52002401og5.jpg

بائیں سے دائیں : سرورجاید، سبکتگین صبا، غالب عرفان، مصحف اقبال توصیفی، پروفیسر سحر انصاری، صادق مدہوش، نصیر کوٹی اور عارف منصور
 

محمد وارث

لائبریرین
شاید ایسے بزرگوں کی زیارت کو ہی حجِ اکبر کہا جاتا ہے۔ :)

بہت شکریہ آپ کا مغل صاحب، خوش رہیئے قبلہ
 
Top