مشاعرہ ---- فی البدیہہ اشعار کہیں۔

سید عاطف علی

لائبریرین
جناب حجاز سے بذاتہ ہمارا کوئی تعلق نہیں۔ احقر محض "حجاز" تخلص کرتا ہے۔ سو از روئے کرم "یائے" نسبتی کو "حجاز" کے آگے سے حذف فرما دیجیے۔ داد مقبول ہوئی۔
آپ کی ان کیفیات میں فکر و مقال ہردو کے لیے بہت غذا کا ذخیرہ موجود ہے ۔ تا ہم اتنا عرض ہے کہ
عجمی خُم ہے تو کیا،مے تو حجازی ہے مری
نغمہ ہندی ہے تو کیا ۔۔۔ لے تو حجازی ہے مری
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
آپ کی ان کیفیات میں فکر و مقال ہردو کے لیے بہت غذا کا ذخیرہ موجود ہے ۔ تا ہم اتنا عرض ہے کہ
عجمی خُم ہے تو کیا،مے تو حجازی ہے مری
نغمہ ہندی ہے تو کیا ۔۔۔ لے تو حجازی ہے مری
آپ کا سوال ہی آپ کا جواب ہے۔۔۔
لیکن مہدی نقوی حجاز کا مقصد صرف نام ہی کی درستگی تھا، اور کچھ نہیں۔۔۔
ویسے بھی حجاز ہونا حجازی ہونے سے بہتر اور افضل ہے۔۔
 
احباب کی خدمت میں ایک مصرع (والد صاحب کا ) طبع آزمائی کے لیے۔ردیف نہیں قافیہ داستاں۔
میری زباں نہ ہو تو مری داستاں نہیں ۔​
چلیں دھاگہ جہاں سے ٹوٹا تھا وہیں سے واپس گرہ لگانے کی کوشش کرتا ہوں۔
سایہ تری دعاؤں کا اے ماں، نعیم تھا
اب دھوپ سخت اور کوئی سائباں نہیں
 
احباب کی خدمت میں ایک مصرع میری پسند کا طبع آزمائی کے لیے۔ کا ردیف۔ اور مستعار قافیہ
کیا عشق ایک زندگیِ مستعار کا
 
آخری تدوین:
ادھر بھی کوئی آ جائے بھولے سے کبھی تو۔۔۔۔۔۔۔۔
لو جی ایک مصرعہ پھر سے طبع آزمائی کے لیے پیش ہے۔۔۔
ناصر کاظمی صاحب کا ہے۔
پشیماں ۔۔۔قافیہ۔۔۔۔اور۔۔۔ ہی سہی۔۔۔ ردیف ہے۔۔۔

حاصلِ عشق ترا حسنِ پشیماں ہی سہی
 
Top