مسٹیک کر رہا ہے تُو مجھ پر اٹھا کے ہاتھ

مسٹیک کر رہا ہے تُو مجھ پر اٹھا کے ہاتھ
مجھ سا بُرا نہ ہوگا دِکھا اب لگا کے ہاتھ
دعوت سا اہتمام تھا، ہم خوب خوش ہوئے
چائے پہ اِکتفا کیا اس نے دھلا کے ہاتھ
شرما دیا اسے، ہو پسینے کا بیڑہ غرق
"انگڑائی بھی وہ لینے نہ پائے اٹھا کے ہاتھ"
"ای میل" اِس زمانے کی "شی میل" تھی کبھی
پیغام آتے جاتے تھے خواجہ سرا کے ہاتھ
تم سا بھی لعنتی نہ کوئی ہوگا دوستو
پکڑا دیا ہے جام جو اٹھے دعا کے ہاتھ
کیا تھی خبر رقیب مرا "باکسر" بھی ہے
پچھتا رہا ہوں ہائے میں اس پر اٹھا کے ہاتھ
بیگم کے نام کردی تھی کوٹھی نکاح میں
بیٹھا ہوں میں بھی جوش میں اپنے کٹا کے ہاتھ
ہم ووٹ دینے والے لٹیرے ہیں قوم کے
کرسی لگے بھی کیسے کسی پارسا کے ہاتھ
آپس کا اختلاف سیاست کا ڈھونگ ہے
لُوٹیں گے قوم کو سبھی مل کے، ملا کے ہاتھ
اصلاح کے لئے استادِ محترم الف عین کا شکرگزار ہوں​
 

نیلم

محفلین
بہت خُوب بھائی ،،،پہلا مصرعہ تو نواز شریف کہہ رہا ہے عمران خان کو ،،

مسٹیک کر رہا ہے تُو مجھ پر اٹھا کے ہاتھ
مجھ سا بُرا نہ ہوگا دِکھا اب لگا کے ہاتھ
:D
باقی مظلوم شوہر کی سٹوری کہیں آپ کی تو نہیں :p
اور آخری 2 پیرہ گراف تو حسب حال ہیں

ہم ووٹ دینے والے لٹیرے ہیں قوم کے
کرسی لگے بھی کیسے کسی پارسا کے ہاتھ

آپس کا اختلاف سیاست کا ڈھونگ ہے
لُوٹیں گے قوم کو سبھی مل کے، ملا کے ہاتھ
 

باباجی

محفلین
واہ بہت خوب راجا صاحب لطف آگیا


شرما دیا اسے، ہو پسینے کا بیڑہ غرق
"انگڑائی بھی وہ لینے نہ پائے اٹھا کے ہاتھ"
"ای میل" اِس زمانے کی "شی میل" تھی کبھی
پیغام آتے جاتے تھے خواجہ سرا کے ہاتھ
ان اشعار کی معنی خیزی اور تشبیہات کمال کی ہیں
 

یوسف-2

محفلین
ہم ووٹ دینے والے لٹیرے ہیں قوم کے
کرسی لگے بھی کیسے کسی پارسا کے ہاتھ
آپس کا اختلاف سیاست کا ڈھونگ ہے
لُوٹیں گے قوم کو سبھی مل کے، ملا کے ہاتھ
:best::khoobsurat::great::good::zabardast1:
 
دعوت سا اہتمام تھا، ہم خوب خوش ہوئے
چائے پہ اِکتفا کیا اس نے دھلا کے ہاتھ

"ای میل" اِس زمانے کی "شی میل" تھی کبھی
پیغام آتے جاتے تھے خواجہ سرا کے ہاتھ

بیگم کے نام کردی تھی کوٹھی نکاح میں
بیٹھا ہوں میں بھی جوش میں اپنے کٹا کے ہاتھ

واہ واہ جناب واہ واہ، اگر میں یہ کہوں کہ آپ کے آج تک کے شئیر کیے گئے مزاحیہ کلام میں مجھے سب سے بہترین یہ کاوش لگی، بہت عمدہ۔
 
واہ بہت خوب راجا صاحب لطف آگیا


شرما دیا اسے، ہو پسینے کا بیڑہ غرق
"انگڑائی بھی وہ لینے نہ پائے اٹھا کے ہاتھ"
"ای میل" اِس زمانے کی "شی میل" تھی کبھی
پیغام آتے جاتے تھے خواجہ سرا کے ہاتھ
ان اشعار کی معنی خیزی اور تشبیہات کمال کی ہیں
کیوں پردیسی بھائی کو باتیں بنانے کا موقع دیتے ہیں فراز بھائی :silent3:
 

نایاب

لائبریرین
واہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہ
سچ ہی کہا سچ کے سوا کچھ نہ کہا ۔

ہم ووٹ دینے والے لٹیرے ہیں قوم کے
کرسی لگے بھی کیسے کسی پارسا کے ہاتھ
آپس کا اختلاف سیاست کا ڈھونگ ہے
لُوٹیں گے قوم کو سبھی مل کے، ملا کے ہاتھ
 

عمراعظم

محفلین
ہم ووٹ دینے والے لٹیرے ہیں قوم کے
کرسی لگے بھی کیسے کسی پارسا کے ہاتھ
آپس کا اختلاف سیاست کا ڈھونگ ہے
لُوٹیں گے قوم کو سبھی مل کے، ملا کے ہاتھ

واہ ۔واہ ۔واہ امجد علی راجا صاحب۔ مندرجہ بالا اشعار موجودہ حالات کی کہانی کہہ رہے ہیں۔
 

مہ جبین

محفلین
بیگم کے نام کردی تھی کوٹھی نکاح میں
بیٹھا ہوں میں بھی جوش میں اپنے کٹا کے ہاتھ
ہم ووٹ دینے والے لٹیرے ہیں قوم کے
کرسی لگے بھی کیسے کسی پارسا کے ہاتھ
آپس کا اختلاف سیاست کا ڈھونگ ہے
لُوٹیں گے قوم کو سبھی مل کے، ملا کے ہاتھ
واہ واہ بہت ہی عمدہ و برجستہ کلام ہے
زبردست امجد علی راجا
 
مسٹیک کر رہا ہے تُو مجھ پر اٹھا کے ہاتھ
مجھ سا بُرا نہ ہوگا دِکھا اب لگا کے ہاتھ

دعوت سا اہتمام تھا، ہم خوب خوش ہوئے
چائے پہ اِکتفا کیا اس نے دھلا کے ہاتھ

شرما دیا اسے، ہو پسینے کا بیڑہ غرق
"انگڑائی بھی وہ لینے نہ پائے اٹھا کے ہاتھ"

"ای میل" اِس زمانے کی "شی میل" تھی کبھی
پیغام آتے جاتے تھے خواجہ سرا کے ہاتھ

تم سا بھی لعنتی نہ کوئی ہوگا دوستو
پکڑا دیا ہے جام جو اٹھے دعا کے ہاتھ

کیا تھی خبر رقیب مرا "باکسر" بھی ہے
پچھتا رہا ہوں ہائے میں اس پر اٹھا کے ہاتھ

بیگم کے نام کردی تھی کوٹھی نکاح میں
بیٹھا ہوں میں بھی جوش میں اپنے کٹا کے ہاتھ

ہم ووٹ دینے والے لٹیرے ہیں قوم کے
کرسی لگے بھی کیسے کسی پارسا کے ہاتھ

آپس کا اختلاف سیاست کا ڈھونگ ہے
لُوٹیں گے قوم کو سبھی مل کے، ملا کے ہاتھ
بہت خوب راجا بھائی:applause:
خاص کر آخری دو شعر تو بالکل پاکستان کے حسب حال ہیں(y)
 

میر انیس

لائبریرین
بالکل صحیح تصویر کشی کی ہے آپ نے ۔ اس الیکشن کے بعد بھی یہی ہونا ہے سب مل کر ہی لُٹیں گے جیسا پچھلے پانچ سال میں ہوا۔ اور چونکے ہم انکو ووٹ دے کر آتے ہیں اسلئے ہم خود لٹیرے ہوئے ماشاللہ۔ اللہ آپ کی مذاحیہ شاعری کو اور زیادہ حسن عطا کرے۔
 

تانیہ

محفلین
آپس کا اختلاف سیاست کا ڈھونگ ہے
لُوٹیں گے قوم کو سبھی مل کے، ملا کے ہاتھ
بہت خوب۔۔۔۔​
سارا کلام ہی اچھا ہے لیکن
آخری شعر بہت زبردست ہے
 
Top