مریم افتخار
محفلین
اس سے ایک دکھتی رگ چھڑ گئی!اے کے لئے 90
اس سے ایک دکھتی رگ چھڑ گئی!اے کے لئے 90
ٹھہرئیے میں ذرا کسوٹی کھیل آؤں پھر ایں قصہ دراز است کو نیست و نابود کرتی ہوں!اس سے ایک دکھتی رگ چھڑ گئی!
تکلیف کیسی؟ آگ تو ان شریکوں کو لگ رہی ہے جنہیں بار بار ہزاری لڑیوں میں مبارکبادیں دینی پڑ رہی ہیں۔۔۔۔کیونکہ ہماری آدھی مراسلت تو درست ٹیگنگ میں جا رہی ہے! 😁مجھے افسوس ہے کہ آپ کو بار بار تکلیف اٹھانا پڑ رہی ہے۔
لیکن شاید ٹیگ نہ ملنے میں بھی اللہ کی طرف سے کوئی مصلحت ہو۔
جی ایسا ہی ہےیاز صاحب آپ کی معلومات وسیع لگتی ہیں۔۔۔قریبی لوگوں کو کبھی ان مراحل سے گزرنا پڑا؟
کیا بات ہے۔تکلیف کیسی؟ آگ تو ان شریکوں کو لگ رہی ہے جنہیں بار بار ہزاری لڑیوں میں مبارکبادیں دینی پڑ رہی ہیں۔۔۔۔کیونکہ ہماری آدھی مراسلت تو درست ٹیگنگ میں جا رہی ہے! 😁
چنگا پھڑیا جےکیا بات ہے۔
@مریمافتخار![]()
بھلے وقتوں کی بات ہے، ہم نے 2019 میں پی ایچ ڈی میں اینرول کروایا تو پہلا سنگ میل جو سیٹ کیا وہ یہ تھا کہ کورس ورک کے دوران سبھی مضامین میں 90 سے زیادہ نمبر لانے ہیں۔ (اس کی وجہ ایک اور دکھتی رگ تھی کہ پچھلے سارے اکیڈمک کیرئیر میں نمبر لانے پر کبھی توجہ دی اور کبھی بالکل نہ دی سو کبھی دنیا کے حساب سے ڈوب گئے کبھی تر گئے لیکن ہم نے زمانہ طالب علمی میں بھی خود کو محض نمبر لانے کی ریس تک محدود نہ رہنے دیا کیونکہ لائف گول یہ نہ تھا)۔ اب سوچا کہ آخری ڈگری ہے، چار دن سیرئیس ہو جا یار! ٹھیک ہے زندگی کے باقی پہلو نہیں چھوٹتے نہ سہی مگر پھر بھی نمبر لانے کے لیے پڑھ، پڑھنے ، سمجھنے اور لاگو کرنے کے دوسرے فلسفے سائیڈ پر رکھ! سو، ہم نے زندگی میں پہلی اور آخری بار سراسر نمبر لانے کے لیے پڑھا۔اس سے ایک دکھتی رگ چھڑ گئی!
ہم وہ انسان ہیں کہ آگے فرعون بھی ہوگا تو بھی پرامن آواز اٹھائے بغیر نہ رہیں گے۔ اپنی آواز بنیں گے ضرور!بھلے وقتوں کی بات ہے، ہم نے 2019 میں پی ایچ ڈی میں اینرول کروایا تو پہلا سنگ میل جو سیٹ کیا وہ یہ تھا کہ کورس ورک کے دوران سبھی مضامین میں 90 سے زیادہ نمبر لانے ہیں۔ (اس کی وجہ ایک اور دکھتی رگ تھی کہ پچھلے سارے اکیڈمک کیرئیر میں نمبر لانے پر کبھی توجہ دی اور کبھی بالکل نہ دی سو کبھی دنیا کے حساب سے ڈوب گئے کبھی تر گئے لیکن ہم نے زمانہ طالب علمی میں بھی خود کو محض نمبر لانے کی ریس تک محدود نہ رہنے دیا کیونکہ لائف گول یہ نہ تھا)۔ اب سوچا کہ آخری ڈگری ہے، چار دن سیرئیس ہو جا یار! ٹھیک ہے زندگی کے باقی پہلو نہیں چھوٹتے نہ سہی مگر پھر بھی نمبر لانے کے لیے پڑھ، پڑھنے ، سمجھنے اور لاگو کرنے کے دوسرے فلسفے سائیڈ پر رکھ! سو، ہم نے زندگی میں پہلی اور آخری بار سراسر نمبر لانے کے لیے پڑھا۔
اب ہوا یوں کہ پہلے سمسٹر میں سبھی مضامین میں 90 سے اوپر نمبر آگئے، جس کو یہاں اے پلس گریڈ کہتے ہیں۔ دوسرے سمسٹر کی باری آئی تو فقط ایک استاد صاحب ایسے تھے (فرانس مییں میکس پلانک انسٹیٹیوٹ سے پی ایچ ڈی گریجوایٹ تھے غالبا) جنہوں نے کلاس میں ایک دن بھی جھانک کر نہ دیکھا۔ مڈ ٹرم سے چند دن قبل میں نے ایز اے کلاس ریپریزینٹیوٹو استاد صاحب کے ترلے کیے کہ کچھ تو بتائیں کہ ہم پیپر میں کیا پڑھ کر آئیں۔ خیر زیادہ تفصیل میں نہ جاؤں گی کہ کیا ہوا، جیسے تیسےمڈٹرم گزرا۔۔۔۔فائنل ٹرم میں پھر وہی حال! میرا نہیں خیال کہ انہیں یہ بھی علم ہو کہ کتنے سٹوڈنٹس نے ان کا سبجیکٹ اینرول کروایا تھا۔ یا اگر کسی لسٹ وغیرہ کی وجہ سے پتہ بھی ہوگا تو بھی کسی کی شکل نہ پتہ تھی۔ فائنل ٹرم میں میں استاد صاحب سے سلیبس پوچھوں اور استاد صاحب کہیں کہ پتہ لگا ہے آپ کو اردو ادب سے شغف ہے وغیرہ وغیرہ!!! (مجھے بالکل اچھا نہیں لگا، لیکن بس کلاس کو ریپریزنٹ تو کرنا ہی تھا کیونکہ یہ سردردی تقریبا ہر کلاس میں لے رکھی تھی)۔ آخر کار فائنل ٹرم کا پرچہ آیا۔۔۔پرچہ ہوا۔۔۔۔پھر سب مضامین کے رزلٹس آگئے اور سب میں 90 سے اوپر نمبرتھے۔ دل ایسا خوش تھا کہ چلو زندگی میں آخر میں ہی سہی یہ کام بھی کر ہی لیا!!! ہر سبجیکٹ میں کلاس میں ہائیسٹ مارکس بھی اپنے ہی تھے۔۔۔لیکن صرف ان کا رزلٹ آؤٹ ہونا رہ گیا تھا۔ پھر سے ترلے شروع کہ سر جی رزلٹ دکھا دیں۔ بہت عرصہ لٹکنے کے بعد جب رزلٹ آیا تو نمبر 69!!!!!!
میرا grad school کا جی پی اے 3.96 تھا 😂بی گریڈ تھا اور اس لیے اس ایک سبجیکٹ کے بعد سی جی پی اے ڈاؤن!
ویسے اس مراسلے پر تو ملٹیپل ریٹنگ بنتی ہے۔بھلے وقتوں کی بات ہے، ہم نے 2019 میں پی ایچ ڈی میں اینرول کروایا تو پہلا سنگ میل جو سیٹ کیا وہ یہ تھا کہ کورس ورک کے دوران سبھی مضامین میں 90 سے زیادہ نمبر لانے ہیں۔ (اس کی وجہ ایک اور دکھتی رگ تھی کہ پچھلے سارے اکیڈمک کیرئیر میں نمبر لانے پر کبھی توجہ دی اور کبھی بالکل نہ دی سو کبھی دنیا کے حساب سے ڈوب گئے کبھی تر گئے لیکن ہم نے زمانہ طالب علمی میں بھی خود کو محض نمبر لانے کی ریس تک محدود نہ رہنے دیا کیونکہ لائف گول یہ نہ تھا)۔ اب سوچا کہ آخری ڈگری ہے، چار دن سیرئیس ہو جا یار! ٹھیک ہے زندگی کے باقی پہلو نہیں چھوٹتے نہ سہی مگر پھر بھی نمبر لانے کے لیے پڑھ، پڑھنے ، سمجھنے اور لاگو کرنے کے دوسرے فلسفے سائیڈ پر رکھ! سو، ہم نے زندگی میں پہلی اور آخری بار سراسر نمبر لانے کے لیے پڑھا۔
اب ہوا یوں کہ پہلے سمسٹر میں سبھی مضامین میں 90 سے اوپر نمبر آگئے، جس کو یہاں اے پلس گریڈ کہتے ہیں۔ دوسرے سمسٹر کی باری آئی تو فقط ایک استاد صاحب ایسے تھے (فرانس میں میکس پلانک انسٹیٹیوٹ سے پی ایچ ڈی گریجوایٹ تھے غالبا) جنہوں نے کلاس میں ایک دن بھی جھانک کر نہ دیکھا۔ مڈ ٹرم سے چند دن قبل میں نے ایز اے کلاس ریپریزینٹیٹو استاد صاحب کے ترلے کیے کہ کچھ تو بتائیں کہ ہم پیپر میں کیا پڑھ کر آئیں۔ خیر زیادہ تفصیل میں نہ جاؤں گی کہ کیا ہوا، جیسے تیسےمڈٹرم گزرا۔۔۔۔فائنل ٹرم میں پھر وہی حال! میرا نہیں خیال کہ انہیں یہ بھی علم ہو کہ کتنے سٹوڈنٹس نے ان کا سبجیکٹ اینرول کروایا تھا۔ یا اگر کسی لسٹ وغیرہ کی وجہ سے پتہ بھی ہوگا تو بھی کسی کی شکل نہ پتہ تھی۔ فائنل ٹرم میں میں استاد صاحب سے سلیبس پوچھوں اور استاد صاحب کہیں کہ پتہ لگا ہے آپ کو اردو ادب سے شغف ہے وغیرہ وغیرہ!!! (مجھے بالکل اچھا نہیں لگا، لیکن بس کلاس کو ریپریزنٹ تو کرنا ہی تھا کیونکہ یہ سردردی تقریبا ہر کلاس میں لے رکھی تھی)۔ آخر کار فائنل ٹرم کا پرچہ آیا۔۔۔پرچہ ہوا۔۔۔۔پھر سب مضامین کے رزلٹس آگئے اور سب میں 90 سے اوپر نمبرتھے۔ دل ایسا خوش تھا کہ چلو زندگی میں آخر میں ہی سہی یہ کام بھی کر ہی لیا!!! ہر سبجیکٹ میں کلاس میں ہائیسٹ مارکس بھی اپنے ہی تھے۔۔۔لیکن صرف ان کا رزلٹ آؤٹ ہونا رہ گیا تھا۔ پھر سے ترلے شروع کہ سر جی رزلٹ دکھا دیں۔ بہت عرصہ لٹکنے کے بعد جب رزلٹ آیا تو نمبر 69!!!!!!
ملٹیپل ریٹنگز سیکھنی ہوں تو سیما علی آپا جی اگلے سمسٹر میں ایک کورس آفر کر رہی ہیں!!!!ویسے اس مراسلے پر تو ملٹیپل ریٹنگ بنتی ہے۔
لیکن اختتامی کلمات پر ریٹنگ دے دی۔
آپ کے قدم رنجہ فرمانے کی دیر تھی۔ اس لڑی کی سینچری ایک آدھ چپہ دور رہ گئی ہے!نبیل بھائی کے الوداعی خطبے کے بعد تو اگلا سیمسٹر شاید اگلے جہان میں ہی ہو۔ 😂
میں یہی سوچ رہا تھا کہ یہ ننانوے کا پھیر کچھ زیادہ ہی طویل ہو گیا ہے۔آپ کے قدم رنجہ فرمانے کی دیر تھی۔ اس لڑی کی سینچری ایک آدھ چپہ دور رہ گئی ہے!
نروس نائنٹیز ۔میں یہی سوچ رہا تھا کہ یہ ننانوے کا پھیر کچھ زیادہ ہی طویل ہو گیا ہے۔![]()
کہیں یہ لڑی بھی عاصم کمال جی ہی نہ بن جائے۔نروس نائنٹیز ۔
اس کے اسباب و فضائل پہ سیرحاصل گفتگو کے لئے عبداللہ محمد صاحب کو مدعو کیا جانا چاہئے
ایک ریٹنگ دی اور بیک کا بٹن دبا کے پھر دوسری؟کسی دور میں ہم دو ریٹنگ دینے کی مہارت رکھتے تھے، اب علم نہیں کہ ان مراسلوں پہ دونوں ریٹنگز برقرار ہیں یا نہیں۔