محمداحمد بھائی کی غزلیہ داستان اور ہم۔۔۔۔۔ (از قلم نیرنگ خیال)

سیما علی

لائبریرین
کہاں تک رم کیا جائے، غزالِ دشت کی صورت
سو احمدؔ دشتِ وحشت سے یکایک دوڑ آیا ہوں

جب شاعر گلی کے باہر پہنچا تو کیا دیکھتا ہے کہ وہ کافرہ اپنے چھے بھائیوں کے ساتھ کسی جگہ جانے کے لیے گھر سے نکلی ہے۔ اس منظر کا دیکھنا تھا کہ شاعر کی ہوائیاں عقاب کے پر لگا کر اڑ گئیں۔ کچھ پرانی تلخ یادیں اعصاب پر اس طرح سوار ہوئیں کہ شاعر کو لگا کہ وہ زمیں میں گڑ گیا ہے۔ پھر جو ایکا ایکی وہ وہاں سے بھاگا ہے تو پلٹ کر نہیں دیکھا۔ اس منظر کے چشم دید گواہوں کا کہنا ہے کہ وہ شخص جو چلنے سے بھی اوازار تھا ایسا دوڑا ہے کہ شہر کا شہر بھاگ کر عبور کر گیا اور پبلک ٹرانسپورٹ کا سہارا بھی نہیں لیا۔ اس شعر میں شاعر نے اپنی اسی کیفیت کا اظہار کیا ہے کہ میں تو پہلے ہی اس کوچے میں ہرن کی طرح ہمہ وقت بھاگنے کے لیے چوکنا رہتا تھا۔ لیکن اس دن جو منظر دیکھا ہے تو توبہ کر لی کہ اتنے شکاریوں میں یہ ہرن بچ نہ پائے گا۔
نین شہزادے !!!!
ڈھیروں داد و تحسن احمد صاحب کی غزل تو کہیں ایسی غائب ہوگئی کہ پتہ ہی نہیں چلا البتہ ہم یہ عقدہ ضرور کھل گیا کہ
شہزادے کے پاس ؀
آتے ہیں غیب سے یہ مضامیں خیال میں
سب کا منظور نظر ہونا کوئی آسان کام نہیں اور نین بھیا اسم بامسمیٰ ہیں ۔اس قدر مزے دار تشریح کہ بندہ اصل کلام کو پسِ پشت ڈال دے اور پڑھے اور سر دھنے اور
پیشِ نظر شعر در شعر شاعر کے شکستہ جذبات کو بھول کر تشریح سے لطف اندوز ہو اور شاعر کے پرت در پرت کھُل جایئں اور سیاق و سباق روزِ روشن کی طرح عیاں ہو جائے۔۔۔۔
سچ کچھ لفظ اپنی معنویت اپنی زبان میں ہی رکھتے جیسے نین بھیا بندے کو Speechless کرتے ہیں ۔بہت ساری دعائیں اسقدر گراں قدر تشریح پر کہ شاعر شاعری چھوڑ چھاڑ کسی اور طرف طبع آزمائی فرمائے:):):):):)
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
نین شہزادے !!!!
ڈھیروں داد و تحسن احمد صاحب کی غزل تو کہیں ایسی غائب ہوگئی کہ پتہ ہی نہیں چلا البتہ ہم یہ عقدہ ضرور کھل گیا کہ
شہزادے کے پاس ؀
آتے ہیں غیب سے یہ مضامیں خیال میں
سب کا منظور نظر ہونا کوئی آسان کام نہیں اور نین بھیا اسم بامسمیٰ ہیں ۔اس قدر مزے دار تشریح کہ بندہ اصل کلام کو پسِ پشت ڈال دے اور پڑھے اور سر دھنے اور
پیشِ نظر شعر در شعر شاعر کے شکستہ جذبات کو بھول کر تشریح سے لطف اندوز ہو اور شاعر کے پرت در پرت کھُل جایئں اور سیاق و سباق روزِ روشن کی طرح عیاں ہو جائے۔۔۔۔
سچ کچھ لفظ اپنی معنویت اپنی زبان میں ہی رکھتے جیسے نین بھیا بندے کو Speechless کرتے ہیں ۔بہت ساری دعائیں اسقدر گراں قدر تشریح پر کہ شاعر شاعری چھوڑ چھاڑ کسی اور طرف طبع آزمائی فرمائے:):):):):)
بہت بہت محبت اور کرم فرمائی آپ کی اپیا۔۔۔۔ اب جس دن احمد بھائی کے ہاتھ میرا سر لگ گیا۔ لازمی دھن دیں گے۔۔۔۔ اس لیے ہی میں ان سے ملاقات نہیں کر رہا۔ :)
 
Top