محبت کے موضوع پر اشعار!

عیشل

محفلین
محبت ہے جسے کہتے،یہ کیسا دوستانہ ہے
کہ سب کچھ ہار جانے پر کسی کو جیت جانا ہے
وضع داری نہیں ہم میں مگر پاسِ وفا یہ ہے
جو دل پر زخم کھایا ہے کہاں کس کو دکھانا ہے
 

حجاب

محفلین
محبت کے سمندر میں
اُترنے سے ذرا پہلے
تمہیں کچھ سوچنا ہوگا
محبت ایک صحرا ہے
جہاں پاؤں بڑھانے سے
قدم چُپ چاپ جلتے ہیں
محبت ایسی دنیا ہے
کہ اس میں جس طرف بھی جائیں
کوئی رستہ نہیں ملتا
محبت آنکھ میں آنسو
یہ پلکوں پہ چمکتی ہے
محبت آگ جیسی ہے
یہ سینوں میں سُلگتی ہے
محبت پھول جیسی ہے
جدا ہو شاخ سے جب یہ
بکھرتی ٹوٹ جاتی ہے
محبت کی فضاؤں میں
محبت کی ہواؤں میں
ہمیشہ درد ملتا ہے
محبت کے سمندر میں
اُترنے سے ذرا پہلے
تمہیں کچھ سوچنا ہو گا
==========================
 

عمر سیف

محفلین
پوچھتے ہیں کہ کیا ہوا دل کو
حسن والوں کی سادگی نہ گئی
سر سے سودا گیا محبت کا
دل سے پر اس کی بے کلی نہ گئی
 

تیشہ

محفلین
دلوں کو برف کرتی رائیگانی سے نکل آئے
کوئی کیسے محبت کی کہانی سے نکلِ آئے

اسے بس ایک پل کو دیکھنا تھا بات کرنا تھی
مگر وہ اشک ِ سادہ جو روانی سے نکل آئے

کبھی تاریک شب میں یاد کے جگنوُ چمکتے ہیں
کہ جیسے سیپ ِ کوئی گہرے پانی سے نکل آئے ۔
 

عیشل

محفلین
تو جو بدلا تو بدل گئے ہم بھی
محبت کی تھی بندگی تو نہیں
وقت کٹ ہی جائے گا بہر صورت
تو کوئی شرطِ زندگی تو نہیں
 

عمر سیف

محفلین
اس بات پہ دُنیا سے میری بنتی ہی نہیں ہے
کہتی ہے کہ تلوار اُٹھا اور قلم رکھ
میں اس کے ہاتھ میں جاتا ہوں مال و زر کی طرح
وہ روز قرض سمجھ کر اُتارتا ہے مجھے
 

نوید ملک

محفلین
شہرِ محبت ، ہجر کا موسم ، عہدِ وفا اور میں‌
تو تو اس بستی سے خوش خوش چلا گیا، اور میں ؟
احمد فراز
 

تیشہ

محفلین
تیری خاطر جو روتی ہوں تو یہ میری محبت ہے
جو موتی رول دیتی ہوں تو یہ میری محبت ہے

تمھاری یاد کی کرنوں کو اکثر آنکھ میں رکھکر
میں اپنی نیند کھوتی ہوں تو یہ میری محبت ہے

ہوا احساس خوشبو چاندنی کو دیکھکر اکثر
تیرے دھوکے میں رہتی ہوں تو یہ میری محبت ہے

فلک پہ چاند تاروں کے حسین جھڑمٹ کے منظر میں
تیرے چہرے کو تکتی ہوں تو یہ میری محبت ہے

میں اپنی زندگی کے سارے جزبوں کو میری جاناں
تمھارے نام کرتی ہوں تو یہ میری محبت ہے

کبھی تو دیکھ لے آکر راہ محبت میں
میں خود سے ہی لڑتی ہوں تو یہ میری محبت ہے ۔


8)
 
Top