محبت کے موضوع پر اشعار!

قیصرانی

لائبریرین
ماوراء نے کہا:
کسی کے ساتھ چلنے اور دُکھ سُکھ کی شرکت کو
محبّت مت سمجھ لینا
محبّت کا لبادہ پانیوں کے رنگ جیسا ہے
محبّت سات پردوں میں نہاں ہو کر عیاں ہے،
یہ حقیقت ہے
اور اس کی خوشبوؤں کو ہم دھنک میں ڈھونڈ سکتے ہیں
مگر یہ بھی حقیقت ہے
کہ اس کو جس نے پایا ہے
وہ اپنا آپ کھو بیٹھا
یہ مل کر بھی نہیں ملتی
کسی کے ساتھ چلنے اور دُکھ سُکھ کی شرکت کو
محبّت مت سمجھ لینا
کہ جس کو چھُو لیا جائے
خُدا وہ ہو نہیں سکتا
محبّت ایسا منتر ہے
فنا جو ہو نہیں سکتا


فاخرہ بتول
فاخرہ بتول بھی کافی اچھا لکھ لیتی ہیں :shock:
قیصرانی
 

تیشہ

محفلین
وہ ہیں پاس اور یاد آنے لگے ہیں
محبت کے ہوش اب ٹھکانے لگے ہیں ۔۔

یہ کہنا تھا ان سے محبت ہے مجھکو
یہ کہنے میں مجھکو زمانے لگے ہیں ۔ !
 

ظفری

لائبریرین
محبت ایک سفر کا سلسلہ ہے
بچھڑ کے کون کسی کو سوچتا ہے
جسے مانگا تھا میں نے ہر دعا میں
وہ بن مانگے کسی کو مل گیا ہے​
 

راجہ صاحب

محفلین
محبت کی کوئی منزل نہیں‌ہے
محبت موج ہے ساحل نہیں ہے
میری افسردگی پہ ہنسنے والے
تیرے پہلو میں‌شاید دل نہیں‌ہے
 
Top