مجھے محسوس ہوتا ہے۔

فرحت کیانی

لائبریرین
مجھے محسوس ہوتا ہے
کہ میری ذات کے اندر
تیری چاہت بھرے موسم کی
بہت معصوم خواہش تھی
جسے بس یہ تمنا تھی
کہ تیرے نرم حرفوں کی ملاحت
تیرے لہجے کو بھی چھو لے ۔۔۔
اسے بس یہ تمنا تھی۔


مجھے بس اتنی حسرت تھی
تمہارا ہاتھ میرے ہاتھوں میں
ہمیشہ نہ رہے ۔۔۔ زنجیر کی صورت ۔۔۔
مگر اس وقت تو ہو
کہ جب میرا احساس تنہا ہو ۔۔۔
اور میرا ہاتھ خالی ہو !
مجھے محسوس ہوتا ہے کہ میری ذات کے اندر
تیری چاہت بھرے موسم کی بہت معصوم خواہش تھی

جسے بس اتنا سا دکھ ہے ۔۔
تمہارا ہاتھ مل جاتا۔۔

anonymous
 
Top