مجمع لگا ہوا ہے قلندر کے آس پاس ۔ فاتح الدین بشیر

فاتح

لائبریرین
تھینکیو فاتح بھائی:rolleyes: وہ مہدی بھائی اور شیخ بھائی نے تو پوری کتاب لکھ دی اسکا مطلب بتانے میں ۔۔:confused3::confused3:اور مطلب تو اتنا سا ہی تھا :p
علما و اساتذہ کی یہی تو نشانی ہے کہ ایک نکتے پر کتاب لکھ ڈلے ہیں اور مجھ جیسے نکھٹو کتاب کو نکتے میں سمونے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں۔ :laughing:
 

ندیم مراد

محفلین
مطلع پڑھ کر سکندر کا وہ قصہ یاد آگیا
جب اسنے کہا تھا میرے دونوں ہاتھ جنازے سے باہر رکھنا، لوگوں نے کہا کیوں تو اس نے کہا تعکہ سب کو پتا چلے کہ سکندر اعظم ایک دنیا کو تح تیغ کرنے والہ دنیا سے خالی ہاتھ رخصت ہو رہا ہے،
چونکہ یہ قصہ معلوم تھا ، اس لئے شعر کا لطف دوبالہ بلکہ کئی بالا ہو گیا ، اور حاٖفظ شیرازی کا ایک شعر یاد آگیا
از کرن تابہ کرن لشکرِ ظلمست ولے
ازکراں تابہ کراں لشکرِ درویشاں است
امید ہے شعر ایسا ہی ہے
مختصرا ََ داد جو مشاعروں میں دی جاتی ہے
واہ واہ
ہر شعر پر پیش خدمت ہے
 

فاتح

لائبریرین
مطلع پڑھ کر سکندر کا وہ قصہ یاد آگیا
جب اسنے کہا تھا میرے دونوں ہاتھ جنازے سے باہر رکھنا، لوگوں نے کہا کیوں تو اس نے کہا تعکہ سب کو پتا چلے کہ سکندر اعظم ایک دنیا کو تح تیغ کرنے والہ دنیا سے خالی ہاتھ رخصت ہو رہا ہے،
چونکہ یہ قصہ معلوم تھا ، اس لئے شعر کا لطف دوبالہ بلکہ کئی بالا ہو گیا ، اور حاٖفظ شیرازی کا ایک شعر یاد آگیا
از کرن تابہ کرن لشکرِ ظلمست ولے
ازکراں تابہ کراں لشکرِ درویشاں است
امید ہے شعر ایسا ہی ہے
مختصرا ََ داد جو مشاعروں میں دی جاتی ہے
واہ واہ
ہر شعر پر پیش خدمت ہے
بہت شکریہ برادرم۔۔۔ مجھے خوشی ہے کہ شعر کی تفہیم درست ہو رہی ہے۔
 
بہت عمدہ غزل ہے فاتح صاحب۔ داد قبول کیجئے۔ میرے ذاتی خیال میں سگرٹ کے لفظ میں کوئ مضایقہ نہیں۔ جیسے احمد مشتاق نے کہا ہے۔ مقصد ہے زندگی کا اگر کچھ تو بس یہی۔ سگرٹ کا کش لگا کے دھواں اس کا دیکھنا۔
 

فاتح

لائبریرین

نور وجدان

لائبریرین
عالم ہے ہُو کا قبرِ سکندر کے آس پاس
مجمع لگا ہوا ہے قلندر کے آس پاس


خوابوں کو عاق کر کے نکالا ہی تھا ابھی
بازار لگ گیا ہے مرے گھر کے آس پاس

شاید اسی میں حسرتیں دفنا رہا ہوں میں
سگرٹ کی راکھ بکھری ہے بستر کے آس پاس

ابھرا ستارۂ سحَری ڈوب بھی گیا
سوتا رہا میں لوحِ مقدر کے آس پاس

تصویر ہاتھ میں تھی تصور دماغ میں
منظر تھا مجھ میں اور میں منظر کے آس پاس

پوری غزل بہت خوب ہے ۔۔۔۔۔ آخری شعر میں باہر نکلے ہی نہیں ۔۔۔۔۔ قنوطیت رنگ بھر دیتی ہے ۔بہت خوب
 
Top