مانسہرہ میں 20 شیعہ مسافر قتل

نہہیں مگر یہ شدت نہیں تھی
80 کی دھائی اور اج کے واقعات میں بڑا فرق ہے۔
مسلکی تفاوت صدیوں سے ہے اور رہے گا۔ مگر اس کی وجہ سے یہ قتل و غارت گری۔ یہ جنگ کی وجہ سے۔ بلکل سائنسی بنیاد پر حل کی ضرورت ہے۔
 
آپ نے یہ بات اٹھائی ہے ذیشان صاحب سو میں بھی کچھ عرض کردوں۔

یہ سروے درست ہو سکتا ہے لیکن اس میں دیکھنے والی بات یہ ہے کہ اس "پاکستانی اہلِ سنت" میں دو بڑے گروہ ہیں جو خود کو اہل سنت تو کہتے ہیں لیکن خود بھی ایک دوسرے کو مشرک کافر اور گستاخ کافر کہتے ہیں۔

ان دو بڑے گروہوں میں ایک مقلد حنفی بریلوی مسلک ہے اور دوسرا مقلد حنفی دیوبندی مسلک ہے، دونوں اپنے آپ کو اہلِ سنت کہتے ہیں اس فرق کے ساتھ کہ بریلوی اپنے آپ کو "جماعتِ اہل سنت" کہتے ہیں اور دیوبندی خود کو "اہلِ سنت و الجماعت"۔ دیوبندی مسلک اپنے عقائد میں جماعت اہلحدیث سے بہت ملتے ہیں لیکن اہلحدیث غیر مقلد ہیں اور دیوبندی حضرت امام ابو حنیفہ کے مقلد ہیں اور انکی فقہ پر عمل کرتے ہیں اور یہ ان دونوں کا بنیادی فرق ہے۔

بریلوی اور دیوبندی دونوں خود کو اہل سنت کہتے ہیں اور اسی وجہ سے اس سرورے کے نتائج ایسے ہیں وگرنہ بریلوی، اہل تشیع کو کافر ہر گز نہیں کہتے بلکہ محرم میں مجالس اور لنگر کا اہتمام بھی کرتے ہیں۔ دوسری طرف یہ بات بھی سب جانتے ہیں کہ طالبان افغانی اور پاکستانی دونوں کا تعلق دیوبندی مسلک سے ہے۔

اوپر ناموں کی بات بھی ہوئی ہے اور یہ بالکل درست اس کو نہ ماننا حقیقت سے آنکھیں چرانے کے مترادف ہے۔

مثلاً اگر کسی نام میں جعفری، رضوی، نقوی، زیدی شامل ہے تو وہ ضرور اہل تشیع سے ہے۔

کچھ نام جیسے علی، حسن، حسین، زین، جعفر، فاطمہ، زینب، سکینہ، صغریٰ وغیرہ اہل تشیع اور بریلوی حضرات میں مشترک ہیں اور ایسے نام دیوبندی اور اہلحدیث نہیں رکھتے اگر کوئی ہے تو استثائی مثال ہوگی، سو ان ناموں سے بھی علم ہو جاتا ہے کہ یہ کس مسلک کا ہے۔

ایک بھائی نے اوپر بات کی کہ ناحق انسان قتل ہوئے، بالکل درست ہے لیکن ہم اس حقیقت سے آنکھیں نہیں چرا سکتے کہ پاکستان میں مسالک کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، شیعہ زائرین کی بسوں کا نشانہ بنانا، شناختی کارڈ دیکھ دیکھ کر اور جسم سے کپڑے اترا کر کمر پر زنجیر زنی کے نشان دیکھ کر قتل کرنا، ماتمی جلوسوں پر حملے، درگاہوں، خانقاہوں، مزاروں پر بم دھماکے اور میلاد کی محفلوں پر حملے، یہ سب کس بات کی نشاندہی کرتے ہیں؟
میں بھی تقریباُ یہی کہنا چاہ رہا تھا لیکن مناسب الفاظ نہیں جمع کر پا رہا تھا۔آپ نے یہ سب لکھ کر بہت اچھا کیا
 

S. H. Naqvi

محفلین
انتہائی دکھ اور افسوس کا مقام ہے، آج جنگ اخبار میں یہ خبر پڑھتے ہی کلیجہ دہل گیا، عین عید کے نزدیک جب یہ لوگ ہزاروں امنگیں اور خوشیوں کی تمنائییں لیے اپنے اپنے گھروں جا رہے ہیں تو ان کو بیچ راہ میں کھڑے کر کیے کس قدر بے دردی سے گولیوں سے بھون دیا گیا، الامان و الحفیظ ، حد درجے کی بربریت اور سفاکی کا مظاہرہ ہے اور جس کسی نے بھی یہ کیا اللہ اسے اس کے قرار انجام تک پہنچائے بے شک اللہ کی پکڑ بہت ہی سخت ہے۔
میں انیس صاحب سے متفق ہوں کہ چیف جسٹس کو ایسے دلدوز واقعات کا سختی سے نوٹس لے کر سوموٹو ایکشن لینا چاہیے اور انتہائی سرعت سے اس سانحہ کے مرتکب بھیڑیوں کو پکڑ کر سرعام، کسی چوک میں اذیت ناک پھانسی دینی چاہیے تاکہ کل کسی اور کو ایسی جرات نہ ہو سکے۔
سانحہ کو ایک پہلو، فرقہ ورانہ نقطہ نظر سے دیکھا جائے یا پھر دوسرے پہلو، ملک دشمن عناصر کی کاروائی کے لحاظ سے، اس کو تدارک کرنا اور ملوث افراد کو سزا دینا انتہائی ضروری اور حکومت وقت کی اولین ذمہ داری ہے۔ میری رائے میں اگر تو ملک دشمن عناصر ملوث پائے جاتے ہیں تو پھر تو انھیںقواعد کے مطابق فوری سزا دی جائے لیکن اگر کسی بھی فرقے کے لوگ اس میں ملوث ہوں اور یہ ایک شدت پسندانہ کاروائی ہوتو ایسے عناصر کو قواعد سے ہٹ کر، اسی بربریت سے سر عام گولیوں سے اڑا دیا جائے تا کہ کسی بھی مسلک کے نام لیوا کو آئندہ کبھی ایسی کاروائی کرنے کی جرات نہ ہو سکے اور پاکستان امن و سکون کا گہوارا بن سکے۔ (میری ذاتی رائے کے مطابق، حالات وواقعات اور آغا جی موسوی کے بیانات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ غیرملکی قوتوں کی ہی کاروائی ہے جو شیعہ سنی کو نفرت کی انتہا تک پہنچا کر پاکستان کو توڑنا چاہتے ہیں)
بہرحال میری چیف جسٹس اور ارباب اختیار سے پرزور اپیل ہے کہ ایسے سانحات کا فوری نوٹس لے کرذمہ داروں کو گرفتار کیا جائے اور ہنگامی بنیادوں پر عدالتی کاروائی کرتے ہوئے ملوث عناصر کو فوری سرعام سزا دی جائے۔ کیوں کہ اس مسئلے کی سنگینی، سٹیل ملز اور این آر او سے بھی زیادہ ہے کہ خدانحواستہ اگر ایسے واقعات کو کنٹرول نہ کیا گیا اور یہ وبا عام ہو گئی تو گلی گلی خوب بہے گا، پڑوسی پڑوسی کو گلا کاٹے گا تو رشتہ دار رشتہ دار کو مارے گا اور باقی کچھ نہیں بچے گا، فنا فی الفساد۔
بریلوی اور دیوبندی دونوں خود کو اہل سنت کہتے ہیں اور اسی وجہ سے اس سرورے کے نتائج ایسے ہیں وگرنہ بریلوی، اہل تشیع کو کافر ہر گز نہیں کہتے بلکہ محرم میں مجالس اور لنگر کا اہتمام بھی کرتے ہیں۔
وارث صاحب یہ نہ موقع ہے نہ دستور کہ میں آپکی اس بات پر کوئی لمبا چھوڑا تبصرہ کروں، البتہ آپ سے درخواست ہے کہ آپ سینئیر ممبر ہیں تو ازراہ کرم آپ حقائق مدنظر رکھ کرکچھ بیان کیا کریں۔ آپ دیوبندیت اور سلفیت کے سرتاج شاہ ولی اللہ محدت دہلوی کی تصنیفات اور بریلویت کے تاجداد مولانا احمد رضا خان بریلوی کی تصنیفات خاص کر فتاویٰ رضویہ ہی مکمل پڑھ لیں۔
 

محمد وارث

لائبریرین
وارث صاحب یہ نہ موقع ہے نہ دستور کہ میں آپکی اس بات پر کوئی لمبا چھوڑا تبصرہ کروں، البتہ آپ سے درخواست ہے کہ آپ سینئیر ممبر ہیں تو ازراہ کرم آپ حقائق مدنظر رکھ کرکچھ بیان کیا کریں۔ آپ دیوبندیت اور سلفیت کے سرتاج شاہ ولی اللہ محدت دہلوی کی تصنیفات اور بریلویت کے تاجداد مولانا احمد رضا خان بریلوی کی تصنیفات خاص کر فتاویٰ رضویہ ہی مکمل پڑھ لیں۔

جی جن "خاص فتوؤںً کی بات آپ ڈھکے چھپے الفاظ میں کر رہے ہیں ان کا مجھے علم ہے۔ میں نے فتوؤں کی نہیں عام بریلویوں کی بات کی تھی کہ عموما اہل تشیع کو کافر نہیں سمجھتے کیونکہ فتوی ہمیشہ کچھ شرائط پر ہوتے ہیں اور ان میں استفسار کرنے والے نے کچھ پوچھا ہوتا ہے کہ اگر ایسا ہو یا کوئی ایسا کرتا ہو تو اس کے بارے میں کیا فتوی ہے تو ظاہر ہے کہ اس کا جواب وہی ملے گا جو آپ کہنا چاہ رہے ہیں۔

اور میں حقائق کو مدنظر رکھ کر ہی بات کر رہا ہوں۔ زمینی حقائق وہ ہیں جو ہمارے گلی محلے کوچے بازاروں میں بریلوی اور شیعہ کے درمیان اتحاد و یگانگت میں نظر آتے ہیں نہ کہ وہ جو تفرقہ باز کتابوں میں بھرے پڑے ہیں، ذرا آپ اپنی آنکھیں کھلی رکھ کر دیں۔

اس سے زیادہ میرے خیال میں یہ فورم متحمل بھی نہیں ہوگا اس گفتگو کا وگرنہ پھر یہ بھی کھلے گا کہ بریلویوں کے کیا فتوے ہیں دیوبندیوں کے بارے میں اور ان کے کیا فتوے ہیں اِن کے بارے میں۔

بقول بلھے شاہ

تینوں کافر کافر آکھدے تو آہو آہو آکھ
 

S. H. Naqvi

محفلین
بہت خوب، زمینی حقائق۔۔۔۔۔! کیا کہنے ہیں جناب، جانے دیں بہرحال کیا کہوں، خود سید زادہ اور امام نقی رح کی اولاد سے ہو کر اور محلہ داری کو چھوڑیے، رشتہ داری میں پچاس فی صد شیعہ سنی کا تناسب ہوتے ہوئے مجھے کیا زمینی حقائق کا اندازہ نہیں ہو گا۔۔۔۔۔۔! جو بھی ہو مگر یہ بھی ایک اچھا استدلال ہے آپ کا کہ قرآن کو چھوڑو کہ مسلمانوں کی شناخت اس سے کیا کرنی۔۔۔۔۔۔! زمینی حقائق کو دیکھو مسلمان کیا کیا کرتے پھر رہے ہیں اور پھر اسلام کا تجزیہ کرو اور اسے اچھا برا کہو۔۔۔۔۔! کیونکہ زمینی حقائق یہی کہتے ہیں۔۔۔۔۔! واہ بہت خوب جناب۔۔۔۔۔!
 

طالوت

محفلین
میرا نہیں خیال کہ اکثریت بریلوی شیعہ کو کافر نہیں جانتی ۔ اگر چہ وہ سبیلوں کا اہتمام کرتے ہیں اور محرم میں احترام بھی خوب کرتے ہیں (حتٰی کہ شادی بیاہ تک نہیں کرتے) ۔ اصل معاملہ "تم قاتل ہو"تم قاتل ہو"ہم اسلئے اعزاداری کرتے ہیں کہ ہم شیعان ہیں"یہ اسلئے روتے پیٹتے ہیں کہ یہ قاتل ہیں"والا معاملہ ہے۔
دیوبندی اور اہل تشیع کا معاملہ سیدھا سیدھا اہل تشیع کے امہات اورصحابہ اکرام سے متعلق عقائد سے ہے ۔

یہ سارا معاملہ اتنا کھلا اور صاف ہے کہ اس مسئلہ کو حل کرنا قریب قریب نا ممکن ہے کہ یہاں بات بنیادی عقائد و نظریات کی ہے ۔ یہ اور بات ہے کہ اس بنیادی مسئلہ کو بیچ میں لائے بغیر اتحاد و یگانگت کے دعوے کئے جاتے ہیں اپیلیں کی جاتی ہیں جو عملا نا ممکن اور خود کو اور دوسروں کو دھوکہ دینا ہے۔ یہ دھوکہ دہی بند کرنا قائدین کا کام ہے جو وہ بالکل نہیں کرتے اور نہ شاید کبھی کر پائیں گے ۔
 

S. H. Naqvi

محفلین
بجا فرمایا آپ نے اور یہی میرا بھی نظریہ ہے کہ جو چیز ممکن نہیں اس کو ممکن کرنے کے لیے کیوں راگ الاپتے ہو۔۔۔۔ بنیادی بات کرو کہ کوئی جو کچھ بھی ہے جیسا بھی ہے، کسی کو اختیار نہیں کہ وہ بربریت کو مظاہرہ کرتے ہوئے اس کا گلا کاٹ دے۔ جیو اور جینے دو۔ جو تمھیں پسند ہے تم وہ کرو اور جو کسی اور کو پسند ہے وہ اسے کرنے دو۔۔۔۔۔! اکھٹا رہنے کے لیے جو بہانہ بنا ہے جس رسی نے باندھ رکھا ہے، مل جل کر امن سلامتی سے اپنے اپنے جثے کے مطابق، اس پاکستان کی ترقی خوشحالی کے لیے کچھ کرو، ایک دوسرے پر کیچڑ مت اچھالو۔۔۔۔۔۔۔!
 

میر انیس

لائبریرین
میں وارث صاحب کی بات سے کلی طور پر متفق ہوں کہ اہلِ سنت کی اکثریت محبِ اہلِ بیت ہونے کی وجہ سے اہلِ تشیع کے زیادہ قریب ہے اور ہونی بھی چاہیئے اس میں آخر برائی کیا ہے بلکہ آپ کو حیرت ہوگی کہ میں ایسے کئی اہلِ حدیث مسلک کے علماء کو بھی جانتا ہوں کہ جو کہتے ہیں کہ اہلِ تشیع بھی بالکل اسی طرح مسلمان ہیں جیسے کہ ہم ایلِ حدیث اور انہوں نے اس پر کئی دلائل بھی دئے ہیں جو سی ڈی اور ڈی وی ڈیز میں آپ کو مل جائیں گے ۔ شیعہ سنی میں جو صدیوں پرانے فروعی یا تاریخی اختلافات چلے آرہے ہیں وہ اپنی جگہ پر مگر میں ہمیشہ سے ظہیر صاحب کی اس بات کامخالف رہا ہوں کہ شیعہ سنی میں اتحاد نہیں ہوسکتا۔ کیوں نہیں ہوسکتا۔ عیسائیوں کا عقیدہ ہے کہ حضرت عیسٰی کو سولی دینےن والے اور انکی مخالفت کرنے والے یہودی تھے اسی طرح یہودی بھی عیسائیوں کو شروع سے اچھا نہیں سمجھتے تھے پر کیا ان میں اتحاد نہیں ہوا کیا وہ اب تک ایک دوسرے کو مار کاٹ رہے ہیں ۔ نقوی صاحب کی طرح میرے بھی آدھے رشتہ دار شیعہ اور آدھے سنی ہیں مگر سب ہمارے گھر کی مجالس میں اسی طرح شریک ہوتے ہیں جیسے کہ کوئی شیعہ میرےسگے ماموں زاد بھائی سنی ہیں مگر مجال کہ آج تک کوئی ماتمی جلوس چھوڑاہو۔ اور تو اور میرے بہت سے دوستوں میں سے ایسے میرے برادر اہلِ سنت ہیں جو نہ صرف جلوس میں زیارت کرنے آتے ہیں بلکہ پوری عقیدت سے تبرک کا اہتمام کرتے ہیں۔ یہ تو صرف چند سازشی عناصر ہیں جو نہ صرف شیعوں کو بلکہ کسی بھی مخالف فرقے کی موجودگی کو برداشت کرتے ہیں۔ اور انکے خلاف ہم سب کو اکھٹا ہونا ہوگا اسکے لئے میں چاہتا ہوں کہ اہلِ سنت کے علاقوں میں شیعوں کی حفاظت کی ذمہ داری اہل سنت اور اہلِ تشیع کہ علاقوں میں اہلِ سنت کی حفاظت شیعہ کریں اپنی جان پر کھیل کر۔ بالکل اسی طرح جسطرح اس دفعہ محرم میں جب سپاہ صحابہ کی طرف سے اعلان ہوا تھا کہ ہم بھی نشتر پارک کے پاس احتجاجی جلسہ کریں گے اسی جگہ جہاں سے محرم کا جلوس نکلتا ہے تو سنی تحریک کے رہنماؤں نے کہا تھا کہ ہم شیعوں کے ساتھ بیٹھے ہوں گے اور ہر سنی نشتر پارک میں جلوس کی حفاظت کیلئے موجود ہوگا جس سے اس سازشی ٹولے کی ساری کی ساری اسکیم دھری کی دھری رہ گئی
 

میر انیس

لائبریرین
یہ لیں ایک اور حرکت کراچی میں سفاریم پارک کے پاس القدس کی ریلی میں جانے والی ایک بس میں دھماکہ ہوگیا اب تک ایک شہید ہونے کی اطلاع ہے لگتا ہے ۔ القدس کا مسئلہ تو پوری ملت مسلمہ کی حمیت کا مسئلہ ہے اس پر بھی اگر کوئی حملہ کرے تو اسکا مطلب تو یہی نکلتا ہے کہ اسکا تعلق یقیناََ یہودیوں سے ہوگا۔ اور جس تسلسل سے یہ واقعات ہورہے ہیں اس سے لگتا ہے ایک ٹھوس حکمت عملی اگر اختیار نہ کی گئی تو یہ طوفان رکے گا نہیں بڑھتا ہی چلا جائے گا۔ پھر مجھ کو چیف جسٹس یاد آرہے ہیں جو جب معزول تھے تو سارے سیاسی رہنما یہی گاتے پھرتے تھے کہ چیف جسٹس افتخار چوہدری دوبارہ آگئے تو دودھ کی نہریں بہنے لگیں گی اور شیر اور بکری ایک گھاٹ پانی پینے لگیں گے مگر وہ تو صرف لگتا ہے اپنے بدلے ہی لینے آئیں ہیں
 

محمداحمد

لائبریرین
انا للہ و انا الیہ راجعون

الفاظ نہیں ملتے تاسف اور دکھ کے اظہار کے لئے۔ ہمارے اربابِ اختیار کی خاموشی سے لگتا ہے جیسے پاکستان میں سارے کریہہ کام اُن کی مرضی سے ہی ہورہے ہیں۔
 
یہ لیں ایک اور حرکت کراچی میں سفاریم پارک کے پاس القدس کی ریلی میں جانے والی ایک بس میں دھماکہ ہوگیا اب تک ایک شہید ہونے کی اطلاع ہے لگتا ہے ۔ القدس کا مسئلہ تو پوری ملت مسلمہ کی حمیت کا مسئلہ ہے اس پر بھی اگر کوئی حملہ کرے تو اسکا مطلب تو یہی نکلتا ہے کہ اسکا تعلق یقیناََ یہودیوں سے ہوگا۔ اور جس تسلسل سے یہ واقعات ہورہے ہیں اس سے لگتا ہے ایک ٹھوس حکمت عملی اگر اختیار نہ کی گئی تو یہ طوفان رکے گا نہیں بڑھتا ہی چلا جائے گا۔ پھر مجھ کو چیف جسٹس یاد آرہے ہیں جو جب معزول تھے تو سارے سیاسی رہنما یہی گاتے پھرتے تھے کہ چیف جسٹس افتخار چوہدری دوبارہ آگئے تو دودھ کی نہریں بہنے لگیں گی اور شیر اور بکری ایک گھاٹ پانی پینے لگیں گے مگر وہ تو صرف لگتا ہے اپنے بدلے ہی لینے آئیں ہیں

یہ کام یقینا یہودی ایجنٹز کررہے ہیں
 

محمداحمد

لائبریرین
یقیناً ایسے واقعات کا تسلسل کسی سوچی سمجھی پلاننگ کا حصہ لگ رہا ہے۔ اللہ ہم سب پر رحم فرمائے اور ان ظالموں کے عزائم کو خاک میں ملا دے۔
 

زین

لائبریرین
ایک سروے رپورٹ کے مطابق پاکستان کے 50 فی صد اہل سنت اہل تشیع کو کافر گردانتے ہیں۔
یہاں تو ہر مسلک والے کو یہی پٹی پڑھائی جاتی ہے کہ دوسرے تمام مسالک کے لوگ کافر ہیں

یہاں کوئٹہ میں تو قاتلوں کو شناختی کارڈ چیک کرنے کی بھی ضرورت نہیں پڑتی کیونکہ ہزارہ برادری کے لوگ جو تمام مسلکاً شیعہ ہیں انہیں دور سے ہی شکل و صورت سے پہچانا جاسکتا ہے ۔
 
1101598371-1.jpg
1101598371-2.gif
روزنامہ ایکسپریس 18 اگست 2012
 

زبیر مرزا

محفلین
عجیب بات ہے کہ ہم موت پربھی تفرقے بازی اور انانیت کونہیں بھولتے - فاتحہ کے بھی کچھ آداب ہوتے ہیں
لیکن ہماری انا اور بغض تو نا چین سے جینے دیتا ہے نا مرنے والوں کے لیے دعائے مغفرت کی فرصت
اللہ تعالٰی ہیں ہدایت اور اتفاق عطا فرمائے
 
Top