لونڈی اور بیوی میں فرق!

فاتح

لائبریرین
کیا آپ آزاد صحابہ کرام میں سے کسی کا نام لے سکتے ہیں جو کسی لونڈی یا غلام کے کبھی مالک نہیں رہے؟
نام تو نہیں بتا سکتا لیکن ایک ایسے صحابی کا ذکر ضرور پڑھا ہے جنھوں نے روزے کی حالت میں بیوی سے جماع کر لیا اور رسول اللہ ﷺ نے کفارے کے طور پر انھیں ایک غلام آزاد کرنے کا حکم دیا جس پر اس صحابی نے معذوری ظاہر کرتے ہوئے عرض کی کہ میں تو غریب آدمی ہوں، کہاں سے غلام آزاد کروں۔
 
مدیر کی آخری تدوین:
اس کیفیت نامے کے بعد مزید کچھ کہنے کی گنجائش نہیں رہتی:

عبید انصاری
آپ سے میں کسی کج فہمی کی توقع نہ رکھتا تھا۔ کچھ دیر کے لیے فرض کر لیں کہ آپ نظریہ غلامی کے قائل یا خالی الذہن ہیں۔ پھر میری بات پڑھیں۔ افسوس!
میرا کیفیت نامہ ان تعلیمات کے زیر اثر تھا جو غلاموں کے ساتھ اسلام کی حسن سلوک کی ہدایات کے بارے میں ہیں۔ جنہیں آپ بھی تسلیم کرتے ہیں۔ لیکن میرا خیال ہے کہ بات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔
 
آخری تدوین:

سید عاطف علی

لائبریرین
میری سمجھ کے مطابق اسلام کا مزاج یہ ہے کہ آقا اور غلام دونوں ہی در اصل خدائے کی رضا کےغلام ہیں اور آقا کا غلاموں کو آزاد کرنا ایک بہت عظیم نیکی کا شعار ہے اور انسان کی بہت سی خطاؤں کا کفارہ غلام کی گردن چھڑانے کے علاوہ کچھ نہیں۔اس سے صاف واضح ہے کہ اسلام میں غلامی کا تصور کوئی مستحسن نہیں بلکہ محض عارضی مسائل کی حکمت کی بنا پر قائم رہاہے ۔
آج کا انسان اپنی ہوس کا غلام ہے اس کی فکر نہیں ۔
ویسے نہ جانے اس لڑی کو شروع کرنے کی کیا حکمت ہے۔
 

نور وجدان

لائبریرین
جہاں تک میرا علم ہے آپ صلی علیہ والہ وسلم نےآزاد عورتوں سے شادی کی، لونڈیوں کو آزاد کیا ...... ..
اک سوال معلومات کے لیے ..کیا سیدنا حضرت ابوبکر صدیق رضی تعالی عنہ کو بھی باندیاں تھیں؟

یہ اک.آیت ہے جو میرے خیال میں عورتوں کی بالخصوص غلامی کے خلاف ہے .. آزادی کا ... اس میں حکم ہے ..سورہ النور سے ہے ...

Surah Noor Ayat 33 (Verse) with Urdu & English Translation
 

فرقان احمد

محفلین
یہ بات تو طے شدہ ہے کہ اسلام نے غلامی کو پروموٹ نہیں کیا۔ غلاموں کو آزادی دلانے کے حوالے سے قرآن پاک میں بھی کئی مقامات پر رب تعالیٰ کے ارشادات مل جاتے ہیں۔

دو آیات پیشِ خدمت ہیں ۔۔۔!

ارشاد باری تعالیٰ ہے:

”وَلَکِنَّ الْبِرَّ مَنْ آمَنَ بِاللّہِ وَالْیَوْمِ الآخِرِ وَالْمَلآئِکَةِ وَالْکِتَابِ وَالنَّبِیِّیْنَ وَآتَی الْمَالَ عَلَی حُبِّہِ ذَوِیْ الْقُرْبَی وَالْیَتَامَی وَالْمَسَاکِیْنَ وَابْنَ السَّبِیْلِ وَالسَّائِلِیْنَ وَفِیْ الرِّقَابِ وَأَقَامَ الصَّلاةَ وَآتَی الزَّکَاةَ.“ (البقرہ:۱۷۷)

(بلکہ نیکی یہ ہے کہ آدمی اللہ کو اور یوم آخر اور ملائکہ کو اور اللہ کی نازل کی ہوئی کتاب اور اس کے پیغمبر وں کو دل سے مانے اور اللہ کی محبت میں اپنا دل پسند مال رشتے داروں اور یتیموں پر،مسکینوں اور مسافروں پر،مدد کے لیے ہاتھ پھیلانے والوں پر اور غلاموں کی رہائی پر خرچ کرے ۔نماز قائم کرے اور زکوة دے۔)

ایک اور جگہ فرمایا گیا ہے:

”فَلَا اقْتَحَمَ الْعَقَبَةَ. وَمَا أَدْرٰکَ مَا الْعَقَبَةُ. فَکُّ رَقَبَةٍ. أَوْ إِطْعَامٌ فِیْ یَوْمٍ ذِیْ مَسْغَبَةٍ. یَتِیْماً ذَا مَقْرَبَةٍ. أَوْ مِسْکِیْناً ذَا مَتْرَبَةٍ.“(البلد:۱۱-۱۶)

(مگر اس نے دشوار گزار گھاٹی سے گزرنے کی ہمت نہ کی اور تم کیا جانو کہ کیا ہے وہ دشوار گزار گھاٹی؟ کسی گردن کو غلامی سے چھڑانا، یا فاقے کے دن کسی قریبی یتیم یا خاک نشین مسکین کو کھاناکھلانا۔)
 
آپ تبصرہ نگاروں سے ہانپتے کانپتے میں ایک سادہ سا سوال کرنے کی جسارت کر رہا ہوں ،امید ہے کہ آپ کی جانب سے عطا کیا گیا جواب میری معلومات میں اضافے کا سبب بنے گا،
لونڈی اور باندی میں کیا فرق ہے ؟
 

فرقان احمد

محفلین
کیا یہ بات بھی پہلی پوسٹ کے مندرجات کو رد نہیں کرتی؟
دیکھیے جناب، غلامی اسلام کا ادارہ نہیں تھا اور سماج میں یہ روایت چلی آ رہی تھی۔ اسلام نے غلامی کے نظام کو پروموٹ نہیں کیا۔ پہلی پوسٹ کے مندرجات سے اگر آپ کی مراد یہ ہے کہ لونڈی کا لفظ کیوں استعمال کیا گیا یا یہ کانسپٹ موجود ہے تو اس میں کوئی شبہ نہیں کہ یہ لونڈیاں موجود رہی ہیں اور شاید اب تک عورتوں کو باندی بنا کر رکھا جاتا ہو تاہم یہ احکامات جنگ سے متعلق ہیں اور اس زمانے میں یہ بھی تو تھا کہ جنگ کے حوالے سے بین الاقوامی قوانین موجود نہ تھے اس لیے جنگ کے بعد قید ہو جانے والوں یا قید ہو جانے والیوں کے لیے یہ صورت نکالی گئی ہو گی۔ عام حالات میں شاید کسی خاتون کو لونڈی بنا کر نہیں رکھا جا سکتا تاہم اس حوالے سے ہماری معلومات ناقص ہیں جس کا ہم پہلے ہی اعتراف کر چکے۔
 

یاز

محفلین
دیکھیے جناب، غلامی اسلام کا ادارہ نہیں تھا اور سماج میں یہ روایت چلی آ رہی تھی۔ اسلام نے غلامی کے نظام کو پروموٹ نہیں کیا۔ پہلی پوسٹ کے مندرجات سے اگر آپ کی مراد یہ ہے کہ لونڈی کا لفظ کیوں استعمال کیا گیا یا یہ کانسپٹ موجود ہے تو اس میں کوئی شبہ نہیں کہ یہ لونڈیاں موجود رہی ہیں اور شاید اب تک عورتوں کو باندی بنا کر رکھا جاتا ہو تاہم یہ احکامات جنگ سے متعلق ہیں اور اس زمانے میں یہ بھی تو تھا کہ جنگ کے حوالے سے بین الاقوامی قوانین موجود نہ تھے اس لیے جنگ کے بعد قید ہو جانے والوں یا قید ہو جانے والیوں کے لیے یہ صورت نکالی گئی ہو گی۔ عام حالات میں شاید کسی خاتون کو لونڈی بنا کر نہیں رکھا جا سکتا تاہم اس حوالے سے ہماری معلومات ناقص ہیں جس کا ہم پہلے ہی اعتراف کر چکے۔
آپ سے پہلے بھی کچھ احباب نے تقریباً یہی بات فرمائی ہے۔ چلیں یہ خوش آئند بات ہے کہ اسلام کی واضح اجازت کو بھی ہم جدید دنیا کے قوانین کی روُ سے محدود کئے جانے کو درست تسلیم کرتے ہیں۔
یہ خاصی اہم بات ہے۔ اسی تناظر میں کئی اور ایسے معاملات بھی ہیں جن میں جدید دور کے قوانین یا کوڈ آف کنڈکٹ کو مدِ نظر رکھے جانے کی ضرورت ہے۔ جیسے کم عمری کی شادی وغیرہ۔
 

فرقان احمد

محفلین
آپ سے پہلے بھی کچھ احباب نے تقریباً یہی بات فرمائی ہے۔ چلیں یہ خوش آئند بات ہے کہ اسلام کی واضح اجازت کو بھی ہم جدید دنیا کے قوانین کی روُ سے محدود کئے جانے کو درست تسلیم کرتے ہیں۔
یہ خاصی اہم بات ہے۔ اسی تناظر میں کئی اور ایسے معاملات بھی ہیں جن میں جدید دور کے قوانین یا کوڈ آف کنڈکٹ کو مدِ نظر رکھے جانے کی ضرورت ہے۔ جیسے کم عمری کی شادی وغیرہ۔
اسلام نے غلامی کے نظام کو فروغ دینے کی بات نہیں کی ہے اور یہی واضح پیغام ہے۔ اس حوالے سے جدید دور کے قوانین یا کوڈ آف کنڈکٹ اسلام کے بنیادی اصولوں سے متصادم نہیں ہیں اس لیے ہمارے خیال میں ان پر عمل پیرا ہونے میں کوئی حرج نہیں۔ کم عمری کی شادی کے حوالے سے الگ لڑی بنا لی جائے تو اس پر بھی مکالمہ کیا جا سکتا ہے۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
آپ تبصرہ نگاروں سے ہانپتے کانپتے میں ایک سادہ سا سوال کرنے کی جسارت کر رہا ہوں ،امید ہے کہ آپ کی جانب سے عطا کیا گیا جواب میری معلومات میں اضافے کا سبب بنے گا،
لونڈی اور باندی میں کیا فرق ہے ؟
پہلے یہ بتائیے آپ ہانپ اور کانپ کیوں رہے ہیں؟
لونڈی باندی میں وہی فرق ہے جو بیوی اور جورو میں ہے۔
 

یاز

محفلین
اسلام نے غلامی کے نظام کو فروغ دینے کی بات نہیں کی ہے اور یہی واضح پیغام ہے۔ اس حوالے سے جدید دور کے قوانین یا کوڈ آف کنڈکٹ اسلام کے بنیادی اصولوں سے متصادم نہیں ہیں اس لیے ہمارے خیال میں ان پر عمل پیرا ہونے میں کوئی حرج نہیں۔ کم عمری کی شادی کے حوالے سے الگ لڑی بنا لی جائے تو اس پر بھی مکالمہ کیا جا سکتا ہے۔
ہم بھی تقریباً یہی کہہ رہے ہیں کہ اس ضمن میں جدید قوانین اور اسلامی اباحت آپس میں متصادم تو نہیں ہیں، لیکن جدید قوانین نے اسی اباحت کو کچھ محدود کیا ہے۔
 
آج کل لڑیوں کی نگرانی جو اتنی سخت ہو رہی ہے :LOL:۔ ایسے میں فضا خوشگوار رہے تو اچھا ہے۔
وہ نگرانی زمرہ جات کے سبب ہے۔ کچھ زمرہ جات مستقل نگرانی میں رہتے ہیں۔ ان میں جو بھی لڑی ہو گی، زیرِ نگرانی ہو گی۔ :)
 
پہلے یہ بتائیے آپ ہانپ اور کانپ کیوں رہے ہیں؟
لونڈی باندی میں وہی فرق ہے جو بیوی اور جورو میں ہے۔
بات مزاح کے زمرے میں چلی گئی ،
میرے پوچھنے کا مقصد یہ تھا کہ کیا وہ باندی کہلاتی ہے جس کو خدمت کے بدلے تنخواہ دی جائے اور لونڈی کو خدمت کے بدلےعلاوہ تنخواہ کے قیام و طعام دیا جائے ۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
وہ نگرانی زمرہ جات کے سبب ہے۔ کچھ زمرہ جات مستقل نگرانی میں رہتے ہیں۔ ان میں جو بھی لڑی ہو گی، زیرِ نگرانی ہو گی۔ :)
دراصل میری مراد نگرنی پر اعتراض کرنا نہیں تھا بس ماحول کو مزید خوشگوار بنانے کا جیسچرتھا۔اور بس :LOL:
 
بات مزاح کے زمرے میں چلی گئی ،
میرے پوچھنے کا مقصد یہ تھا کہ کیا وہ باندی کہلاتی ہے جس کو خدمت کے بدلے تنخواہ دی جائے اور لونڈی کو خدمت کے بدلےعلاوہ تنخواہ کے قیام و طعام دیا جائے ۔
مراسلے میں مزاح کے علاوہ آپ کی بات کا جواب بھی تھا۔ :)
بیوی اور جورو میں کیا فرق ہے؟
 
Top