ایک چائے غزل

لمس کی آنچ پہ جذبوں نے اُبالی چائے
عشق پِیتا ہے کڑک چاہتوں والی چائے

کیتلی ہجر کی تھی , غم کی بنا لی چائے
وصل کی پی نہ سکے ,ایک پیالی چائے

میرے دالان کا منظر کبھی دیکھو آ کر
درد میں ڈوبی ہوئی شام ,سوالی چائے

ہم نے مشروب سبھی مضر ِ صحت ترک کئے
ایک چھوڑی نہ گئی ہم سے یہ سالی , چائے

یہ پہیلی کوئی بُوجھے تو کہ اُس نے کیونکر
اپنے کپ سے مرے کپ میں بھلا ڈالی , چائے

میں یہی سوچ رہا تھا کہ اجازت چاہوں
اُس نے پھر اپنے ملازم سے منگالی چائے

اس سے ملتا ہے محبت کے ملنگوں کو سکوں
دل کے دربار پہ چلتی ہے دھمالی چائے

رنجشیں بھول کے بیٹھیں کہیں مل کر دونوں
اپنے ہاتھوں سے پِلا خیر سگالی ,چائے

عشق بھی رنگ بدل لیتا ہے جان ِ حسن !
ٹھنڈی ہو جائے تو پڑ جاتی ہے کالی, چائے

جس میں چینی بھی ہو، ادرک بھی ہو، بالائی بھی
تم نے دیکھی ہے کہیں ایسی نرالی چائے

بڑھ کے کچھ اور بھڑک اٹھے ہیں ارماں میرے
اس نے پانی کی جگہ ان پہ ہے ڈالی چائے
 

زیرک

محفلین
شہزاد قیس نے اپنی لیلیٰ کی ہاتھ کی بنی چائے کی تعریف یوں کی ہے
طلسمِ مصر ہے اس کے حسین ہاتھوں میں
جو وہ بنائے تو چائے کو جام کر دے گا
 

زیرک

محفلین
اِک چائے دو کپوں میں برابر سی بانٹ کر
اکثر کِیا ہے فرض کہ 'تنہا نہیں ہوں میں'
جون ایلیا سے منسوب شعر
 

محمداحمد

لائبریرین
شاید اس قیس کی لیلیٰ کا نام ''چائے'' ہو گا
ایک ☕ آپ بھی پی لو
پھر مت کہیے گا
باقی سب تو ٹھیک تھا، لیکن
ہائے ظالم نے چائے نہ پوچھی​

ہم تو خود چائے کے بہت شوقین ہیں لیکن چائے کی اتنی بہتات سے دل گھبرانے لگا ہے۔ :)
 

زیرک

محفلین
کسی نے پوچھا تھا کہ ''بتائیں کس میں زیادہ نشہ ہے؟
محبت میں یا چائے میں؟"
میں نے کہا تھا "نشے کا تو پتہ نہیں لیکن اگر چائے زیادہ مقدار میں پی جائے اور بندہ اٹھ کر حرکت نہ کرے تو اسے ''شوگر'' ضرور ہونے کا خطرہ لاحق ہو سکتا ہے''۔ اسی سے ملتا جلتا شعر ہے کہ
اس نے چائے میں ڈال لی ہو گی
میری محبت چینی جیسی تھی
 

زیرک

محفلین
یہ چائے خانوں کی میزوں پہ قہقہوں کے شریک
دلوں میں جھانک کے دیکھو تو سب کے سب تنہا
عابد سیال
 
آخری تدوین:
Top