شمشاد

لائبریرین
کیا بات ہے ڈاکٹر صاحب، میری طرف سے اس میں بارش بھی شامل کر لیں۔ چائے ہو، کتاب ہو اور بارش ہو۔
-------------------------------------------------------------------------
وہ خفا ہے تو نہ آئے کبھی چائے پینے
اور اگر خوش ہے تو آئے ابھی چائے پینے

ایک تالاب تھا کچھ پیڑ تھے اور تنہائی
میں جہاں شام ڈھلے جاتی تھی چائے پینے

اب تو اک عمر ہوئی آیا نہیں ہرجائی
وہ جو آتا تھا مرے گھر کبھی چائے پینے

صبح کا ہاتھ پکڑ کر کبھی دستک دے گی
دیکھنا آئے گی تیرہ شبی چائے پینے

میں یہاں پیڑ کے سائے میں جو بیٹھی سعدی
یک بہ یک آئے پرندے سبھی چائے پینے
(سعدیہ صفدر سعدی)
 
بارش ہے چائے میز پہ ہے ہاتھ میں کتاب
موسم ہے سرد پاس مہکتا ہے اک گلاب

یا
بارش ہے چائے ہاتھ میں ہے میز پر کتاب
موسم ہے سرد پاس مہکتا ہے اک گلاب
وہ لطف آرہا ہے کہ بس کچھ نہ پوچھیے
ایسا سرور آئے گا پی کر کہاں شراب
 
بارش ہے چائے میز پہ ہے ہاتھ میں کتاب
موسم ہے سرد پاس مہکتا ہے اک گلاب

یا
بارش ہے چائے ہاتھ میں ہے میز پر کتاب
موسم ہے سرد پاس مہکتا ہے اک گلاب
وہ لطف آرہا ہے کہ بس کچھ نہ پوچھیے
ایسا سرور آئے گا پی کر کہاں شراب

آپ کی خواہش کے مطابق کچھ کہنے کی کوشش کی ہے اپنی طرف سے سرد موسم اور شامل کر دیا کہ سردی کی بارش میں چائے کا مزا ہی الگ ہے سردی کے موسم میں گلاب پر پھول بھی بہت آتے ہیں
 

شمشاد

لائبریرین
آپ کی خواہش کے مطابق کچھ کہنے کی کوشش کی ہے اپنی طرف سے سرد موسم اور شامل کر دیا کہ سردی کی بارش میں چائے کا مزا ہی الگ ہے سردی کے موسم میں گلاب پر پھول بھی بہت آتے ہیں
بہت خوب اشعار کہے ہیں آپ نے ۔ مزہ آ گیا پڑھ کے۔ بہت داد قبول فرمائیں۔
 

جاسمن

لائبریرین
#_چائے
لمس کی آنچ پہ جذبوں نے اُبالی چائے
عشق پِیتا ہے ، کڑک چاہتوں والی ، چائے

کیتلی ، ہجر کی تھی , غم کی بنا لی ، چائے
وصل کی ، پی نہ سکے ، ایک پیالی ، چائے

میرے دالان کا منظر ، کبھی دیکھو آ کر
درد میں ڈوبی ہوئی شام ، سوالی چائے

یہ پہیلی ، کوئی بُوجھے تو کہ اُس نے کیونکر ؟
اپنے کپ سے مرے کپ میں بھلا ڈالی چائے

میں یہی سوچ رہا تھا کہ اجازت چاہُوں !
اُس نے پھر اپنے ملازم سے منگالی چائے

اِس سے ملتا ہے محبت کے ملنگوں کو ُسکوں
دل کے دربار پہ چلتی ہے ، دھمالی چائے

رنجشیں بھُول کے بیٹھَیں کہیں مل کر دونوں
اپنے ہاتھوں سے پِلا ، خیر سگالی ، چائے

عشق بھی ،رنگ بدل لیتا ہے ، جان ِ احمد !
ٹھنڈی ہو جائے تو پڑ جاتی ہے کالی, چائے

شاعر_احمدرضاراجا
 

سیما علی

لائبریرین
کیا بات ہے ڈاکٹر صاحب، میری طرف سے اس میں بارش بھی شامل کر لیں۔ چائے ہو، کتاب ہو اور بارش ہو۔
-------------------------------------------------------------------------
وہ خفا ہے تو نہ آئے کبھی چائے پینے
اور اگر خوش ہے تو آئے ابھی چائے پینے

ایک تالاب تھا کچھ پیڑ تھے اور تنہائی
میں جہاں شام ڈھلے جاتی تھی چائے پینے

اب تو اک عمر ہوئی آیا نہیں ہرجائی
وہ جو آتا تھا مرے گھر کبھی چائے پینے

صبح کا ہاتھ پکڑ کر کبھی دستک دے گی
دیکھنا آئے گی تیرہ شبی چائے پینے

میں یہاں پیڑ کے سائے میں جو بیٹھی سعدی
یک بہ یک آئے پرندے سبھی چائے پینے
(سعدیہ صفدر سعدی)
چلو پھر چائے پیتے ہیں
‏نہ جانےکتنےسالوں سے
‏نہ جانے کتنی شاموں سے
‏بدن جب تھک ساجاتا ہے
‏میں اکثر خود سے کہتا ہوں
‏چلو پھر چائے پیتے ہیں مگر
‏ یہ بھی تو اک سچ ہے
‏اکیلے پی نہیں سکتا
‏تمہارے نام کا ایک کپ
‏ہمیشہ ساتھ ہوتاہے
‏بہانہ چائےکا لیکر
‏چرالیتا ہوں میں تم سے
‏تمہارےنام کے دو پل
 

سیما علی

لائبریرین
☕☕☕☕

ہم نے کچھ ایسے ہے اس دل میں بسا لی چائے
جب سنا تذکرہ تو ہم نے بنا لی چائے
بھیج دی اس نے ہمیں ایک پیالی چائے
آنکھ کیا سینے سے ہم نے ہے لگا لی چائے
اٹھ کے جا نے لگی تو پاس بٹھا لی چائے
اس طرح پی ہے کئی بار خیالی چائے
پیار سے اس نے سجا کے جو ٹرے میں بھیجی
اس طرح ملتی ہے پھر قسمتوں والی چائے
مہک آتی ہے فضاوں سے ہواؤں سے ہمیں
بات کیا اس کی ہے ہوتی ہے نرالی چائے
جب اُسے آتا ہو ادیکھا تو جھٹ سے ہم نے
اپنے کرتے ہی کے دامن میں چھپا لی چائے
ہونٹ کے ساتھ زباں بھی ہے جلا دی اس نے
جب گرم ہوتی ہے، ہوتی ہے جلالی چائے
شیر اور چینی میں تھوڑی سی ملائیں پتی
اس طرح بنتی ہے یہ نازوں کی پالی چائے

طاہرہ مسعود
 

جاسمن

لائبریرین
چائے میں چینی ملانا اس گھڑی بھایا بہت
زیرلب وہ مسکراتا شکریہ اچھا لگا
امجد اسلام امجد
 
Top