جاسمن

لائبریرین
نکھرے ہوئے موسم کی فضا یوں نہ بگاڑو
تاروں بھرے آکاش کی افشاں نہ اجاڑو
شاید کہ سمجھتے نہیں اب اردو زباں آپ!
میں کہتا ہوں جاتے ہو کہاں، کم پلا لاڑو؟

(م۔حنیفؔ)
 

جاسمن

لائبریرین
ابھی کچھ لوگ باقی ہیں
جو اچھا سوچ سکتے ہیں

ترنم گھول سکتے ہیں
محبت بول سکتے ہیں
تبسم اوڑھ سکتے ہیں
دلوں کو جوڑ سکتے ہیں
تمہارے ساتھ چلنے کو
زمانہ چھوڑ سکتے ہیں
ابھی کچھ لوگ باقی ہیں
جو اچھا سوچ سکتے ہیں

تصنّع سے مبرا ہیں
متانت سے مرصّع ہیں
وضع داری کا پیکر ہیں
رواداری کا مظہر ہیں
نئے رستے بناتے ہیں
نئے رشتے سجاتے ہیں
شہر سے جب نکلتے ہیں
تو صحراؤں میں رکتے ہیں
ابھی کچھ لوگ باقی ہیں
جو اچھا سوچ سکتے ہیں

یہ علم و فن کے پروانے
کسی کو مان دیتے ہیں
کسی کی مان لیتے ہیں
کسی کو کم نہیں کہتے
سفر میں دم نہیں لیتے
زمیں آباد کرتے ہیں
فلک کو کھوج سکتے ہیں
ابھی کچھ لوگ باقی ہیں
جو اچھا سوچ سکتے ہیں

کوئی جو ڈھونڈنا چاہے
انہیں گر کھوجنا چاہے
تو خود میں جھانک کر دیکھے
بڑی سچائی سے سوچے
بہت اچھائی سے سوچے
تو ان لوگوں میں آئے گا
جو طوفاں موڑ سکتے ہیں
ابھی کچھ لوگ باقی ہیں
جو اچھا سوچ سکتے ہیں

ابھی کچھ لوگ باقی ہیں
جو اپنے شیریں لہجے سے
خوشبو گھول سکتے ہیں
جو اردو بول سکتے ہیں

خالد میر
 

سیما علی

لائبریرین
مرے بچوں میں ساری عادتیں موجود ہیں میری
تو پھر ان بد نصیبوں کو نہ کیوں اردو زباں آئی
منور رانا​
 

سیما علی

لائبریرین
اردو سے ہو کیوں بیزار انگلش سے کیوں اتنا پیار
چھوڑو بھی یہ رٹا یار ٹوئنکل ٹوئنکل لٹل اسٹار

انور مسعود​
 

جاسمن

لائبریرین
اس طرح منسلک ہوا اردو زبان سے
ملتا ہوں اب سبھی سے بڑی عاجزی کے ساتھ
بشیر مہتاب
 

جاسمن

لائبریرین
قطعہ
‏کہیں ریشم، کہیں اطلس، کہیں خوشبو رکھ دوں
یہ تمنا ہے، تری یاد کو ہر سُو رکھ دوں!

یہ تبسم، یہ تکلم، یہ نفاست، یہ ادا
جی میں آتا ہے تیرا نام میں اردو رکھ دوں!
اشفاق احمد ورک
 

جاسمن

لائبریرین
ایک تھی اردو ایک تھی انگلش
دونوں میں رہتی تھی رنجش
انگلش گوری ہٹی کٹی
اردو دبلی پتلی پٹی
انگلش کے ہونٹوں پر گالی
اردو گاتی تھی قوالی
دونوں کے انداز الگ تھے
سوز الگ تھے ساز الگ تھے
انگلش اک مضبوط زباں تھی
اردو بھی مخلوط زباں تھی
سارے جہاں کے رنگ تھے اس میں
ست رنگی آہنگ تھے اس میں
انگلش کے لاکھوں متوالے
اردو والے بھولے بھالے
انگلش کے چرچے بھی بہت تھے
مہنگی تھی خرچے بھی بہت تھے
یہ گوری انگریزوں والی
منہ زوری سو نیزوں والی
انگلش کے مداح تھے گھر گھر
بول رہے تھے سب فر فر فر
دونوں کا ٹکراؤ عجب تھا
گھاؤ عجب ، الجھاؤ عجب تھا
لیکن اردو ، اردو ٹھہری
ہر اک بات تھی اس کی گہری
اپنے قول پہ پوری اتری
ہر ماحول پہ پوری اتری
مجھ کو انگلش راس نہ آئی
وہ بھی میرے پاس نہ آئی
انگلش دھوپ تھی اردو سایہ
میں نے اردو کو اپنایا
اُردو نے تہذیب سکھائی
جینے کی ترتیب سکھائی

شاعر نامعلوم
 
Top