لاہور:ماڈل ٹاؤن میں ایف آئی اے کی عمارت پرخودکش حملہ، 11افراد جاں بحق

قمراحمد

محفلین
روزنامہ جنگ
لاہور…لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں ایف آئی اے کی عمارت پر خودکش کار بم حملہ کیا گیا ہے ، جس کے نتیجے میں دو خواتین سمیت11افراد جاں بحق اور61زخمی ہوگئے ،دھماکے سے عمارت ملبے کا ڈھیر بن گئی جبکہ کئی قریبی عمارتوں کوشدید نقصان پہنچا۔ماڈل ٹاؤن میں صبح 8بج کر 15منٹ پرڈاکٹر اسرار احمد کے مدرسہ کے قریب ایف آئی اے کے اسپیشل انوسٹی گیشن کے یونٹ کی دو منزلہ عمارت میں دھماکاہوا،جہاں خودکش حملہ آور نے بارودسے بھری گاڑی عمارت سے ٹکرادی گئی، جس سے عمارت مکمل طور پر تباہ ہوگیا اور قریبی مکانات اور دیگر عمارتوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔دھماکے کی آواز کئی کلومیٹر تک سنی گئی اور دھماکے کی جگہ پر18فٹ چوڑا اور 16فٹ گہرا گڑھا پڑ گیا ۔کمشنر لاہور خسرو پرویز نے بتایا کہ دھماکے میں ایک راہ گیر طالبہ اور خاتون سمیت 11افراد جاں بحق ہوئے،جبکہ 61افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 29کی حالت تشویشنا ک ہے، انہوں نے بتایا کہ عمارت کا ملبہ ہٹانے کا کام جاری ہے اور خدشہ ہے کہ ہلاکتوں میں اضافہ ہوسکتاہے، ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کا ہدف اسپیشل انوسٹی گیشن کی عمارت تھی ،جو کہ مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہے، خسرو پرویز کے مطابق حملہ آور کے بلاک سے اندر داخل ہوئی ، ڈی سی او لاہور سجاد بھٹہ کا کہنا ہے کہ دھماکے میں600 کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا،جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کا کہنا تھا کہ 800کلو گرام سے زائد دھماکا خیزمواد استعمال کیا گیا

ذرائع کے مطابق حملے میں سی فور دھماکا خیزمواد استعمال کیا گیا، جس کی وجہ سے ایس آئی یو کی عمارت تباہ اور قریبی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا، ایک قریبی گھر میں دھماکے کی شدت سے ایک شخص بھی چل بسا۔ دھماکے کے بعد ایمبولینسزاور امدادی کارکن موقع پر پہنچ گئے اور امدادی کام شروع کر دیا گیا۔ علامہ اقبال میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر جاوید اکرام نے بتایا کہ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذکردی گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹروں نے ہڑتال کی کال دے رکھی تھی لیکن حادثہ کے بعد وہ بھی ہڑتال ختم کر کے ڈیوٹی پر آگئے ہیں۔اسپتال میں او پازیٹو خون کی کمی ہے ، اور شہریوں سے زیادہ سے زیادہ خون کے عطیات دینے کی اپیل کی گئی ہے۔واضح رہے 11مارچ2008 کو بھی ماڈل ٹاؤن ایف بلاک اور اور ٹیمپل روڈ پر ایف ائی اے کی عمارتوں میں دھماکے کئے گئے تھے۔
 

جیہ

لائبریرین
انا للہ و انا الیہ راجعون

ہم سوائے افسوس کے اور کیا کر سکتے ہیں۔ بس اللہ سے دعا ہے کہ ہم پر رحم فرمائے۔ آمین
 

راقم

محفلین
اللہ مرحومین کی مغفرت فرمائے۔ انتہائی افسوس ناک واقعہ ہے۔
ارباب بست و کشاد کو اس کی وجوہات بھی تلاش کرنی چاہییں۔
ہمارے اختیار میں تو صرف افسوس کرنا ہی ہے۔
 

حسن نظامی

لائبریرین
نہیں جہاں انتہائی مایوسی ہے وہاں امید کی کئی کرنیں بھی ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اللہ خیر کرے گا۔ انشاء اللہ
 
Top