لاژورد بنیادی طور پر مری تقطیع کار ویب ایپ کا دوسرا ورژن ہے۔ یہ ایک progressive web app ہے جو کہ سبھی پلیٹ فارمز پر انسٹال کی جا سکتی ہے۔ ایپ کو از سرِ نو Typescript میں لکھا گیا ہے تاکہ سرور کی ضرورت باقی نہ رہے۔ ایپ کی ظاہری شکل و صورت کو بھی مزید بہتر بنانے کی کوشش کی گئی ہے، چند تصاویر پیشِ خدمت ہیں:
Screenshot_20210911-000315.png


Screenshot_20210911-000317.png

Screenshot_2021-09-10_20-02-23.png



ایپ کو انسٹال کرنے کی سہولت جدید براؤزرز کے اندر موجود ہے، اگر مشکلات کا سامنا ہو تو آگاہ کیجیے گا۔ الفاظ اور لغت کے مسائل ابھی بھی موجود ہیں لیکن اس کا کوئی اچھا حل میرے ذہن میں نہیں ہے۔
ایپ کا ربط یہ رہا:

https://lazvard.netlify.app
 
آخری تدوین:
اس ایپ کی خاص بات یہ ہے کہ یہ نیٹو ایپس کی طرح انسٹال ہونے کے بعد مکمل طور پر آف لائن استعمال کی جا سکتی ہے۔ میرے نزدیک اردو ایپس کے لیے یہی بہترین روش ہے ۔ اس ایپ میں لغت، شاعری اور تحاریر محفوظ کر نے کی سہولت اور دیگر کئی فیچرز بھی شامل کرنے کی گنجائش موجود ہے۔لغات اور اوزان سے متعلق ڈیٹا اگر کہیں موجود ہو تو ضرور مطلع فرمائیں۔
 
آخری تدوین:

یاسر شاہ

محفلین
بھائی ریحان آپ کے اس ایپ کا میں نے تجربہ کیا اور ایک نتیجہ اخذ کیا ۔
تجربہ اور نتیجہ دونوں حاضر خدمت ہیں۔

تجربہ
کل تین اشعار تقطیع کے لیے درج کیے:

پہلا فیض کا شعر :

رات یوں دل میں تری کھوئی ہوئی یاد آئی
جیسے ویرانے میں چپکے سے بہار آجائے

ایپ نے بحر بالکل درست بوجھی۔شاباش
پہلے مصرع پہ روانی اسکور دیا :9
دوسرے مصرع پہ روانی اسکور دیا:7

یہ اسکور نہ جانے کس منطق پہ دیا گیا ۔

دوسرا غالب کا شعر :

دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت درد سے بھر نہ آئے کیوں
روئیں گے ہم ہزار بار کوئی ہمیں ستائے کیوں

ایپ نے بحر بالکل درست بوجھی۔دوبارہ شاباش

مگر غالب کے دونوں مصرعوں کو اس بحر کے مطابق ناموزوں قرار دے دیا ۔وجہ پہلے مصرع میں "خشت" کا استعمال اور دوسرے مصرع میں "کوئی" کا استعمال بنی ۔لہذا دوسری شاباش واپس کر دیجیے۔:)

تیسرا ناصر کاظمی کا شعر:

اپنی دھن میں رہتا ہوں
میں بھی تیرے جیسا ہوں

ایپ نے بحر غلط بوجھی مگر جو بوجھی اس کے مطابق یہ شعر موزوں قرار دے کر دونوں مصرعوں کا روانی اسکور 7 قرار دیا۔لہذا آدھی شاباش اس پہ بھی بنتی ہے۔

نتیجہ:
مندرجہ بالا تجربے کی روشنی میں یہی نتیجہ اخذ ہوتا ہے کہ کمپیوٹر اور اس سے متعلقات کا بنیادی وصف ہے ایکیوریسی اگر یہی نہیں تو کچھ بھی نہیں۔وہ کیلکیولیٹر بھی کیا کیلکیولیٹر جو کبھی دو جمع دو چار بتائے تو کبھی دو جمع تین چھ ۔ کبھی ایک جمع ایک دو بتائے تو کبھی ایک جمع دو دو۔
ایسی کسی بھی کاوش پہ جب کبھی تنقید کی جائے گی تو وہ بھی ایکیوریٹ ہو گی مطلب ہر لحاظ کو بالائے طاق رکھ کر یا تو کہا جائے گا صحیح ہے یا کہا جائے گا غلط ۔لہذا یہی کہوں گا جو انٹر میں ہمارے کیمسٹری کے استاد کہتے تھے:

Guides are only to misguide
 
مگر غالب کے دونوں مصرعوں کو اس بحر کے مطابق ناموزوں قرار دے دیا ۔وجہ پہلے مصرع میں "خشت" کا استعمال اور دوسرے مصرع میں "کوئی" کا استعمال بنی ۔لہذا دوسری شاباش واپس کر دیجیے۔
نشاندہی کا شکریہ، یہ جلد درست ہو جائے گا انشاءللہ۔
ایپ نے بحر غلط بوجھی مگر جو بوجھی اس کے مطابق یہ شعر موزوں قرار دے کر دونوں مصرعوں کا روانی اسکور 7 قرار دیا۔لہذا آدھی شاباش اس پہ بھی بنتی ہے۔
جو بحریں سنسکرت یا ہندی سے ماخوذ ہیں ان پر فی الحال میری توجہ نہیں ہے۔ چھند اور پنگل کا مطالعہ اگر کبھی کیا تو پھر اس پر غور کروں گا۔
مندرجہ بالا تجربے کی روشنی میں یہی نتیجہ اخذ ہوتا ہے کہ کمپیوٹر اور اس سے متعلقات کا بنیادی وصف ہے ایکیوریسی اگر یہی نہیں تو کچھ بھی نہیں۔وہ کیلکیولیٹر بھی کیا کیلکیولیٹر جو کبھی دو جمع دو چار بتائے تو کبھی دو جمع تین چھ ۔ کبھی ایک جمع ایک دو بتائے تو کبھی ایک جمع دو دو۔
معذرت خواہ ہوں یاسر بھائی مگر آپ کی تشبیہ حقیقت کی عکاس نہیں ہے، ریاضی صرف ڈیسمل سسٹم میں جمع و تفریق کا نام نہیں ہے۔ پروگریم قریب قریب سو فیصد ایکیورٹ ہے، الفاظ کا ذخیرہ تاہم کبھی بھی مکمل نہیں ہو سکتا۔ اگر رسم الخط سےالفاظ کا تلفط صحیح طور پر معلوم کرنا ممکن ہوتا تو سو فیصد ایکیورسی بھی بآسانی حاصل کی جا سکتی تھی۔
ایسی کسی بھی کاوش پہ جب کبھی تنقید کی جائے گی تو وہ بھی ایکیوریٹ ہو گی مطلب ہر لحاظ کو بالائے طاق رکھ کر یا تو کہا جائے گا صحیح ہے یا کہا جائے گا غلط ۔
شاید آپ ایکیورٹ کی جگہ بائنری کہنا چاہتے تھے، بہر صورت آپ کی یہ بات درست نہیں ہے کیونکہ یہ ایک سافٹ ویئر رلیس ہے، اور سافٹ ویئر چھوٹے بچوں کے جمع تفریق کا سوال نہیں ہوتا۔ کرومیم سمیت دیگر کئی بڑے بڑے پراجکٹس میں سکیورٹی ولنرابلٹیز روزانہ کے حساب سے دریافت ہوتی ہیں، اس سے وہ فالتو نہیں ہو جاتے۔
نہایت سطحی قول ہے اور یہاں لاگو بھی نہیں ہوتا کیوں کہ رہنمائی اس کاوش کا مقصد ہی نہیں ہے۔ اگر کوئی سافٹ ویئر آپ کے کام کا نہیں تو ضروری نہیں کہ وہ سب کے لیے بے کار ہو۔یوں بھی اردو سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ تسکینِ ذوق کا ذریعہ ہے ورنہ دنیا میں اس کام کی کوئی وقعت نہیں ہے ، نہ تو اس سے پیسے بنائے جا سکتے ہیں نہ کوئی اور نفع حاصل کیا جا سکتا ہے۔
اس لیے یہاں غلط اور درست کی دوگانگی کا کوئی وجود ہی نہیں ہے۔
 
کوئی کا وزن آپ xx کر دیں تو غلطی نہیں کرے گا۔ یہاں x کی جگہ کوئی بھی ہجہ آ سکتا ہے: کوتاہ یا طویل
مگر غالب کے دونوں مصرعوں کو اس بحر کے مطابق ناموزوں قرار دے دیا ۔وجہ پہلے مصرع میں "خشت" کا استعمال اور دوسرے مصرع میں "کوئی" کا استعمال بنی ۔لہذا دوسری شاباش واپس کر دیجیے۔
درست کر دیا ہے۔
 

علی وقار

محفلین
بلا شبہ نہایت عمدہ کاوش ہے۔ شاید میری طرف سے بھی ٹائپنگ کی کوتاہی رہی ہو گی کہ غالب کے اس شعر کو دوسرے مصرع کو ناموزوں قرار دیا گیا ہے۔
جان دی دی ہوئی اسی کی تھی
حق تو یوں ہے کہ حق ادا نہ ہوا
تاہم، اس میں کیا شک ہے کہ یہ غیر معمولی کاوش ہے۔ میری دانست میں نوے فیصد تک نتیجہ درست ہے جو اپنی جگہ قابل ستائش ہے۔
 
بلا شبہ نہایت عمدہ کاوش ہے۔
بہت شکریہ۔
غالب کے اس شعر کو دوسرے مصرع کو ناموزوں قرار دیا گیا ہے۔
جان دی دی ہوئی اسی کی تھی
حق تو یوں ہے کہ حق ادا نہ ہوا
اس میں پروگرام کا قصور نہیں کیونکہ اسی کو اسّی بھی پڑھا جا سکتا ہے، اُس صورت میں مصرع فاعلاتن فعِلاتن فعلن کے وزن پر درست ہوگا اور دوسرے مصرع کی بھی اسی وزن پر تقطیع کی جائے گی۔ کوشش ہے کہ ایپ کے لیے ایک ایسا رسم الخط وضع کیا جائے جو ان مسائل کا ازالہ کر سکے۔
 

شکیب

محفلین
پی ڈبلیو اے کے لیے بہت مبارکباد۔ چیک کر کے بتاتا ہوں ان شاء اللہ۔
ڈیزائن بھی بہت عمدہ لگا۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
بہت اعلیٰ ، ریحان !!!
یہ پروگرام اچھا لگ رہا ہے ۔ نام بھی پسند آیا ۔ وقت ملا تو جا کر چیک کروں گا ۔ آپ کی مساعی قابلِ صد تحسین ہے ۔ اللّٰہ کریم آپ کو جزائے خیر دے اور آسانیاں عطا فرمائے ۔ راہ کی مشکلات کو دور کرے ۔ آپ لوگوں پر رشک آتا ہے ۔ ماشاء اللّٰہ !
 

دوست

محفلین
بہت شکریہ۔

اس میں پروگرام کا قصور نہیں کیونکہ اسی کو اسّی بھی پڑھا جا سکتا ہے، اُس صورت میں مصرع فاعلاتن فعِلاتن فعلن کے وزن پر درست ہوگا اور دوسرے مصرع کی بھی اسی وزن پر تقطیع کی جائے گی۔ کوشش ہے کہ ایپ کے لیے ایک ایسا رسم الخط وضع کیا جائے جو ان مسائل کا ازالہ کر سکے۔
اسی اور اسّی کے فرق کو کچھ حد تک کونٹیکسٹ سےواضح کیا جا سکتا ہے۔ بائی گرام یا ٹرائی گرام سے شاید کچھ فرق پڑ سکے۔
برٹ نسل کا کوئی نیورل نیٹ ورک شاید مددگار ثابت ہو سکے۔
 
اسی اور اسّی کے فرق کو کچھ حد تک کونٹیکسٹ سےواضح کیا جا سکتا ہے۔ بائی گرام یا ٹرائی گرام سے شاید کچھ فرق پڑ سکے۔
برٹ نسل کا کوئی نیورل نیٹ ورک شاید مددگار ثابت ہو سکے۔
میں نے کچھ سادہ قسم کے کلیسیفائرز ٹرین کیے تھے مگر یہ بہت وقت طلب کام ہے اور اس کے لیے بہت سے وسائل کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے کمیونٹی کی طرف سے کچھ مدد لازم ہے۔
سورس کوڈ یہاں سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔
لیکن اس کام سے بہت آسان ایک ایسا رسم الخط وضع کرنا ہو سکتا ہے جو کہ تلفظ کا حق بہتر ادا کر سکے۔ اس کام کے دیگر بہت سے فوائد بھی ہو سکتے ہیں۔ اسّی میں س جمینیٹد ہے، اس جیمینیشن کو بالائی ی سے ظاہر کیا جا سکتا ہے جیسا کہ مسئلہ میں ہے یا پھر س دو بار بھی لکھا جا سکتا ہے۔ جو سب سے مشکل کام ہے وہ قدَر اور قدْر جیسے الفاظ میں فرق کرنا ہے۔
 
اسّی میں س جمینیٹد ہے، اس جیمینیشن کو بالائی ی سے ظاہر کیا جا سکتا ہے
یہی کام تشدید سے کیوں نہیں لیا جا سکتا؟
عروض کی مشینی جانچ کے لیے اعراب یقینا نہایت اہمیت کے حامل ہیں ۔۔۔ اور یہ بات بھی درست ہے کہ مروجہ اعراب سے ہر قسم کی آواز ظاہر کرنا بھی تقریبا ناممکن ہے ۔۔۔ تاہم رسم الخط میں کسی انقلابی تبدیلی کے (جس کے رواج پانے امکانات خود قابل بحث ہوں گے)، میرے خیال میں اس قسم کے سوفٹ وئیرز کے لیے کچھ نئے اعراب وضع کرنا شاید زیادہ سہل اور مناسب ہو ۔۔۔ یعنی ان ایپس میں داخلی کی بورڈ ہو، جس میں ہر قسم کی آوازوں کے لیے اعراب میسر کر دیے جائیں ۔۔۔ اور ساتھ میں ایک چھوٹا سا ہدایت نامہ لف کر دیا جائے جو ان اعراب کا محل استعمال واضح کر دے۔ ویسے ایمانداری کی بات یہ ہے کہ اس تجویز کو خلفی رخ پر کس قسم کے تکنیکی مسائل کا سامنا ہوگا، مجھے اس کا بالکل ادراک نہیں اس لیے ممکن ہے کہ یہ تجویز ناقابل عمل قرار پائے!
 
یہی کام تشدید سے کیوں نہیں لیا جا سکتا؟
عروض کی مشینی جانچ کے لیے اعراب یقینا نہایت اہمیت کے حامل ہیں ۔۔۔ اور یہ بات بھی درست ہے کہ مروجہ اعراب سے ہر قسم کی آواز ظاہر کرنا بھی تقریبا ناممکن ہے ۔۔۔ تاہم رسم الخط میں کسی انقلابی تبدیلی کے (جس کے رواج پانے امکانات خود قابل بحث ہوں گے)، میرے خیال میں اس قسم کے سوفٹ وئیرز کے لیے کچھ نئے اعراب وضع کرنا شاید زیادہ سہل اور مناسب ہو ۔۔۔ یعنی ان ایپس میں داخلی کی بورڈ ہو، جس میں ہر قسم کی آوازوں کے لیے اعراب میسر کر دیے جائیں ۔۔۔ اور ساتھ میں ایک چھوٹا سا ہدایت نامہ لف کر دیا جائے جو ان اعراب کا محل استعمال واضح کر دے۔ ویسے ایمانداری کی بات یہ ہے کہ اس تجویز کو خلفی رخ پر کس قسم کے تکنیکی مسائل کا سامنا ہوگا، مجھے اس کا بالکل ادراک نہیں اس لیے ممکن ہے کہ یہ تجویز ناقابل عمل قرار پائے!
اچھی تجویز ہے احسن بھائی۔ مسئلہ یہ ہے کہ اس سے یوزر کے متنفر ہونے کے امکانات ہیں۔ مثلاً اگر سوالیہ کیْا کو ماضی مطلق کِیا سے مختلف ظاہر کرنا ہے تو ان دونوں کثیر الاستعمال الفاظ میں سے کسی ایک میں ایک آدھ جزم یا کسرہ ڈالنے پڑیں گے۔
 
اچھی تجویز ہے احسن بھائی۔ مسئلہ یہ ہے کہ اس سے یوزر کے متنفر ہونے کے امکانات ہیں۔ مثلاً اگر سوالیہ کیْا کو ماضی مطلق کِیا سے مختلف ظاہر کرنا ہے تو ان دونوں کثیر الاستعمال الفاظ میں سے کسی ایک میں ایک آدھ جزم یا کسرہ ڈالنے پڑیں گے۔
اردو والوں کو بھی تو اب اپنی حرام خوری کو کہیں تو لگام ڈالنی ہوگی ۔۔۔ مفت کی ایپ مل رہی ہے کیا یہ کافی نہیں ۔۔۔ تھوڑی سی محنت کرلیں اعراب لگانے پر :)
 

شکیب

محفلین
لاژورد بنیادی طور پر مری تقطیع کار ویب ایپ کا دوسرا ورژن ہے۔ یہ ایک progressive web app ہے جو کہ سبھی پلیٹ فارمز پر انسٹال کی جا سکتی ہے۔ ایپ کو از سرِ نو Typescript میں لکھا گیا ہے تاکہ سرور کی ضرورت باقی نہ رہے۔ ایپ کی ظاہری شکل و صورت کو بھی مزید بہتر بنانے کی کوشش کی گئی ہے، چند تصاویر پیشِ خدمت ہیں:
Screenshot_20210911-000315.png


Screenshot_20210911-000317.png

Screenshot_2021-09-10_20-02-23.png



ایپ کو انسٹال کرنے کی سہولت جدید براؤزرز کے اندر موجود ہے، اگر مشکلات کا سامنا ہو تو آگاہ کیجیے گا۔ الفاظ اور لغت کے مسائل ابھی بھی موجود ہیں لیکن اس کا کوئی اچھا حل میرے ذہن میں نہیں ہے۔
ایپ کا ربط یہ رہا:

https://lazvard.netlify.app
السلام علیکم
بہت خوب ریحان بھائی، سارا کچھ کلائنٹ سائڈ ہونا سودمند ہوا۔ ویسے کتنا وقت لگا ٹائپ اسکرپٹ ورژن میں؟
بہت سے اشعار ٹیسٹ کیے، سبھی کو درست پایا۔ گیارہ اشعار/بائیس مصرع کی ایک غزل کو ٹیسٹ کیا اور نتیجے کے لیے ایک سیکنڈ بھی نہ لگا۔ متاثر کن!
روانی اسکور بھی جہاں تک کیلکولیشن کی بات ہے، درست تھا۔ ظاہر ہے ہمیشہ حروف کا گرنا روانی پر اثر انداز نہیں ہوتالیکن جہاں حروف گرے، ایپ نے حساب درست ہی لگایا۔ خود سے مصرع گھڑ کر بھی ٹیسٹ کیے۔

بہت مبارکباد! ونڈوز، اینڈروئڈ، ویب ایپ اور بالآخر مکمل کلائنٹ سائڈ پر پی ڈبلیو اے، قابلِ ستائش کام ہے۔ اللہ مزید کام لے۔

کچھ سوالات
ایک بات سمجھ میں نہیں آئی، کچھ مصرع ایک ساتھ لکھنے پر اولی تو موزوں دکھاتا ہے البتہ دوسرے کو ناموزوں۔ حالانکہ اسی ناموزوں مصرع کو الگ سے ٹیسٹ کیا جائے تو اسے بھی موزوں بتاتا ہے۔ مثلا
ہم ہیں مشتاق اور وہ بیزار
یا الٰہی یہ ماجرا کیا ہے

اس میں دوسرا مصرع الگ سے ٹیسٹ کرنے پر تو موزوں ہے، لیکن دونوں مصرع ساتھ لکھیں تو ثانی ناموزوں ٹھہرتا ہے۔

دوسرے، لغت والے مسئلے سے نمٹنے کے لیے ذیشان بھائی نے کیا کیا ہے؟ یا آپ نے کوئی الگ راہ چنی ہے اس لیے ان کا طریقہ کارآمد نہیں ہوگا؟
 
بہت مبارکباد! ونڈوز، اینڈروئڈ، ویب ایپ اور بالآخر مکمل کلائنٹ سائڈ پر پی ڈبلیو اے، قابلِ ستائش کام ہے۔
نوازش شکیب بھائی۔
ایک بات سمجھ میں نہیں آئی، کچھ مصرع ایک ساتھ لکھنے پر اولی تو موزوں دکھاتا ہے البتہ دوسرے کو ناموزوں۔ حالانکہ اسی ناموزوں مصرع کو الگ سے ٹیسٹ کیا جائے تو اسے بھی موزوں بتاتا ہے۔ مثلا
ہم ہیں مشتاق اور وہ بیزار
یا الٰہی یہ ماجرا کیا ہے
پہلا مصرع فاعلن فعول فاعلن فعول کے وزن پر بھی موزوں ہے ا س لیے ایسا ہو رہا ہے۔
دوسرے، لغت والے مسئلے سے نمٹنے کے لیے ذیشان بھائی نے کیا کیا ہے؟ یا آپ نے کوئی الگ راہ چنی ہے اس لیے ان کا طریقہ کارآمد نہیں ہوگا؟
ذیشان بھائی شاید کوئی کلیسسیفائر استعمال کر رہے ہیں اس کے لیے۔ ایک آدھ میں نے بھی ٹرین کیا تھا مگر نتائج متاثر کن نہیں تھے۔ جدید مشین لرننگ تکنیکوں پر منبی کلیسیفائرز کا استعمال تکنیکی طور پر ممکن تو ہے مگر اس کے لیے بہت سا وقت، پراسسنگ پاور درکار ہے اور وہ پروگرام کو سست رفتار بنا سکتے ہیں۔
 

شکیب

محفلین
پہلا مصرع فاعلن فعول فاعلن فعول کے وزن پر بھی موزوں ہے ا س لیے ایسا ہو رہا ہے۔
یہ آسانی سے حل ہو سکے گا تو ضرور کریں۔
ذیشان بھائی شاید کوئی کلیسسیفائر استعمال کر رہے ہیں اس کے لیے۔ ایک آدھ میں نے بھی ٹرین کیا تھا مگر نتائج متاثر کن نہیں تھے۔
آسان حل ہوگا کہ اس کی بجائے یوزر ہی کے ذمہ لگا دیں، جھنجھٹ نہیں ہوگی۔ مثلاً یوزر نے مصرع میں"کیا" لکھا، تو لغت کی مدد سے سجیشنز دکھا کر یوزر کی اصل مراد پوچھ لی جائے۔ ممکن ہو تو کوئی اور رسم الخط بھی وضاحت کے لیے دکھا دیا جائے۔ یا بس اعراب اور وزن بھی کافی ہوں گے۔
اب یہ سجیشن ٹائپ کے وقت دکھائیں یا رزلٹ میں، جو مناسب لگے۔
 
Top