عید کا دن ہے فضا میں گونجتے ہیں قہقہے
جھولتی ہیں لڑکیاں جھولوں پہ گاتی ہیں ملہار
میرا جھولا جس سے ہیں لپٹے ہوئے سرسوں کے پھول دیکھتا ہے ایک نکڑ کو لپک کر بار بار
اپنی آواز کی لرزش پہ تو قابو پا لو
پیار کے بول تو ہونٹوں سے نکل جاتے ہیں
اپنے تیور بھی سنبھالو کہ کوئی یہ نہ کہے دل بدلتے ہیں تو چہرے بھی بدل جاتے ہیں