یہ بہت اچھی لڑی شروع کی ہے ۔ ایک سوال (لمبی تمہید کے ساتھ 

) میری طرف سے بھی:
سلاطینِ دہلی میں  سلطان نصیرالدین محمود اپنی  سادہ زندگی اور  راستبازی کے باعث  بہت مشہور رہے ہیں ۔ ان کے بارے میں روایت ہے کہ وہ  سلطان ہونے کے باوجود اپنی گزربسر ٹوپیاں سی کر اور قرآن کی کتابت  کرکے اپنے ہاتھ کی کمائی سے  کیا کرتے تھے ۔  مشہور ہے کہ ایک  دفعہ جب وہ قرآن کی کتابت کررہے تھے تو ایک   سائل کوئی مسئلہ  لے کر  ان کے پاس  آیا ۔  گفتگو کے دوران اس شخص کی نظر کتابت پر پڑی تو اس نے دیکھا کہ ایک لفظ مکرر لکھا ہوا ہے ۔ اُس شخص نے سلطان کی توجہ اس طرف دلائی اور کہا کہ آپ نے غلطی سے یہ ایک لفط دوبارہ لکھ دیا ہے ۔  سلطان نے فوراً قلم اٹھا کر اس  لفظ کے گرد ایک دائرہ بنادیا اور اور اُس شخص کا شکریہ ادا کیا ۔  جب وہ شخص  رخصت ہوگیا تو سلطان نے جلدی سے اس دائرے کو حذف کردیا   اور مکرر لفظ کو برقرار رکھا ۔   ایک مصاحب جو یہ سب کچھ دیکھ رہا تھا  رہ نہ سکا اور   سلطان سے اس کی وجہ پوچھی ۔   سلطان  نے جواب دیا کہ  میں نے بالکل ٹھیک کتابت  کی تھی۔ یہ الفاظ قرآن میں اسی طرح ہیں ۔ لیکن میں یہ بات  ظاہر کرکے  سائل کو شرمندہ  نہیں کرنا چاہتا تھا  مبادا وہ  ندامت کی وجہ سے اپنا مسئلہ بیان کرے  بغیر ہی چلا جائے ۔ 
سوال یہ ہے کہ قرآن کریم میں وہ کون کون سے مقامات ہیں کہ جہاں ایک ہی  لفظ بعینہ بغیر کسی تغیر کے مسلسل  دو دفعہ بلا فصل آتا ہے ۔ اگر  اس لڑی میں کوئی حافظِ قرآن موجود ہیں تو وہ  یقیناً چند منٹوں میں تمام  ایسے مقامات  بتادیں گے ۔ 


