فقط

عیشل

محفلین
کبھی تو گل،کبھی شبنم کبھی نکہت کبھی رنگ
تُو فقط ایک ہے لیکن تجھے کیا کیا سمجھوں
ظلم یہ ہے کہ ہے یکتا تیری بیگانہ روی
لطف یہ ہے کہ میں اب تک تجھے اپنا سمجھوں
 

شمشاد

لائبریرین
لمحے کی نیند تھی سو کہیں خواب ہو گئی
آنکھوں میں ہم کو اپنی فقط رتجگا ملا
(نزھت عباسی)
 

شمشاد

لائبریرین
اس قوم کو تجدید کا پیغام مبارک!
ہے جس کے تصور میں فقط بزم شبانہ
لیکن مجھے ڈر ہے کہ یہ آوازۂ تجدید
مشرق میں ہے تقلید فرنگی کا بہانہ
 

راجہ صاحب

محفلین
میں شاعر ہوں مجھے فطرت کے نظاروں سے الفت ہے
مرا دل دشمنِ نغمہ سرائی ہو نہیں سکتا
مجھے انسانیت کا درد بھی بخشا ہے قدرت نے
مرا مقصد فقط شعلہ نوائی ہو نہیں‌سکتا
جواں ہوں میں جوانی لغزشوں کا ایک طوفاں ‌ہے
مری باتوں میں رنگِ پارسائی ہو نہیں سکتا



ساحر
 

شمشاد

لائبریرین
ولایت، پادشاہی، علم اشیاء کی جہاں‌گیری
یہ سب کیا ہیں، فقط اک نکتہ ایماں کی تفسیریں
(علامہ)
 

راجہ صاحب

محفلین
تجھے دل میں جس نے بسا لیا تجھے جس نے اپنا بنا لیا
یہ جہان اس کی نگاہ میں فقط اک سراب ہے دھول ہے

سعادت حسن
 

شمشاد

لائبریرین
نہ مکالمہ ہو نہ گفتگو فقط اتنا ہو کہ نہ میں نہ تو
ملیں صرف اپنے جلے ہوئے دل و جان میرے قریب آ
(اعتبار ساجد)
 

شمشاد

لائبریرین
پامال ہم نہ ہوتے فقط جورِ چرخ سے
آئی ہماری جان پر آفت کئی طرح
(مومن خان مومن)
 

شمشاد

لائبریرین
قضا نے تھا مجھے چاہا خرابِ بادۂ الفت
فقط خراب لکھا، بس نہ چل سکا قلم آگے
(غالب)
 

شمشاد

لائبریرین
نہ مکالمہ ہو نہ گفتگو فقط اتنا ہو کہ نہ میں نہ تو
ملیں صرف اپنے جلے ہوئے دل و جان میرے قریب آ
(اعتبار ساجد)
 
Top