فارسی کی ایک غزل/ نظم کا ترجمہ درکار

آصف اثر

معطل
براہِ کرم کوئی اس غزل/نظم کا اردو ترجمہ کردیں۔ جو لفظی ترجمے کےقریب تر ہو۔
بہت شکریے کے ساتھ۔

ز خاک ِکربلا یک مُشت روزی
رسید از دست زوّاری به دستم

بدو گفتم که ای خاک ِ شفابخش
چرا اینگونه از بوی ِ تو مستم؟؟؟

چرا مجذوب بویت هست عالم؟؟
چرا من این همه دل بر تو بستم؟

برای لحظه ای بوییدن تو
به پای کاروان ها من نشستم

بگفتا اعتبارم از حسین است...
که من ارباب ِخود را می پَرستم

اگرچه خاکم و در زیر پایت
ولیکن از پلیدی ها بِجستم

(کمال همنشین برمن اثر کرد
وگرنه من همان خاکم که هستم)
 
کربلا کی خاک سے ایک مشت ایک روز ایک تیماردار کے ہاتھ سے میرے ہاتھ تک پہنچا

میں نے اس سے پوچھا اے شفا بخش مٹی! میں کیوں اس طرح تیری خوشبو سے مست ہوں؟

تیری خوشبو سے دنیا مست کیوں ہے؟ میں نے کیوں پورا دل تجھے دے دیا (یعنے تجھ پر عاشق ہوا)؟

تجھے سونگھنے کے لمحے (کو حاصل کرنے) کے لئے میں بہت سے کاروان کے پاوٰں میں بیٹھا (یعنے سفر برداشت کیا)

وہ(مٹی) بولی کہ میری قدر و قیمت حسین کی وجہ سے ہے کہ میں اپنے مُربی کی پرستش کرتا ہوں۔

اگرچہ میں خاک ہوں اور تیرے پاوں کے نیچے ہوں لیکن میں گندگیوں سے پاک ہوئی۔

ہم نشیں کا کمال میرے اندر اثر کرگیا ورنہ میں وہی ایک عام خاک ہوں۔
 
Top