جمال احسانی غزل ۔ دلِ پژ مُردہ کو ہم رنگِ ابر و باد کردے گا ۔ جمالؔ احسانی

محمداحمد

لائبریرین
غزل
دلِ پژ مُردہ کو ہم رنگِ ابر و باد کردے گا
وہ جب بھی آئے گا اس شہر کو آباد کردے گا
کوئی محرابِ دل ہو، طاقِ جاں ہو یا شبِ تیرہ
جہاں چاہے گا وہ روشن چراغِ یاد کردے گا
وہ سارے رابطے توڑے گا ہم سے اور اچانک پھر
تعلق کی نئی صورت کوئی ایجاد کردے گا
گزر جائے گی یہ بھی شام پچھلی شام کی مانند
کہ میں کچھ عرض کردوں گا، وہ کچھ ارشاد کردے گا
میں اُس سے ملنے کیوں دل کو بھلا ہمراہ لے جاؤں
کہ یہ اک عمر کی محنت مری برباد کردے گا
جمالؔ احسانی
 
کوئی محرابِ دل ہو، طاقِ جاں ہو یا شبِ تیرہ
جہاں چاہے گا وہ روشن چراغِ یاد کردے گا۔
واہ واہ لاجواب ۔۔۔ خوبصورت غزل ھے ۔​
 
Top