مصطفیٰ زیدی غزل - آندھی چلی تو نقشِ کفِ پا نہیں ملا - مصطفٰی زیدی

شمشاد

لائبریرین
آندھی چلی تو نقشِ کفِ پا نہیں ملا
دل جس سے مل گیا تھا دوبارہ نہیں ملا

ہم انجمن میں سب کی طرف دیکھتے رہے
اپنی طرح سے کوئی اکیلا نہیں ملا

آواز کو تو کون سمجھتا کہ دور دور
خاموشیوں کا درد شناسا نہیں ملا

قدموں کو شوقِ آبلہ پائی تو مل گیا
لیکن بہ ظرفِ وسعت صحرا نہیں ملا

کنعاں میں میں بھی نصیب ہوئی خود روئیدگی
چاکِ قبا کو دستِ زلیخا نہیں ملا

مہر و وفا کے دشت نوردو جواب دو
تم کو بھی وہ غزال ملا یا نہیں ملا

کچے گھڑے نے جیت لی ندی چڑھی ہوئی
مضبوط کشتیوں کو کنارہ نہیں ملا
(مصطفیٰ زیدی)
 

فاتح

لائبریرین

کچے گھڑے نے جیت لی ندی چڑھی ہوئی
مضبوط کشتیوں کو کنارہ نہیں ملا
(مصطفیٰ زیدی)

واہ کیا خوبصورت کلام ہے۔ بہت شکریہ شمشاد صاحب!

درج ذیل شعر کے مصرع ثانی میں "ملا کہ نہیں ملا" کی بجائے شاید "ملا یا نہیں ملا" ہو گا۔

مہر و وفا کے دشت نوردو جواب دو
تم کو بھی وہ غزال ملا کہ نہیں ملا
 

محمداحمد

لائبریرین
ہم انجمن میں سب کی طرف دیکھتے رہے
اپنی طرح سے کوئی اکیلا نہیں ملا

شمشاد بھائی،

بہت ہی اعلٰی انتخاب ہے، ہر شعر لاجواب ہے، پڑھ کر بے حد لطف آیا

اللہ آپ کو شاد و آباد رکھے (آمین)
 

بنگش

محفلین
آندھی چلی تو نقشِ کفِ پا نہیں ملا مصطفی زیدی

آندھی چلی تو نقشِ کفِ پا نہیں ملا
دل جس سے مل گیا وہ دوبارہ نہیں ملا

ہم انجمن میں سب کی طرف دیکھتے رہے
اپنی طرح سے کوئ اکیلا نہیں ملا

آواز کو توکون سمجھتا کہ دور دور
خاموشیوں کا درد شنا سا نہیں ملا

قدموں کو شوقِ آبلہ پائ تو مل گیا
لیکن بہ ظرفِ وُسعتِ صحرا نہیں ملا

کِنعاں میں بھی نصیب ہوئ خود دریدگی
چاکِ قبا کو دستِ ذُلِیخَا نہیں ملا

مہر و وفا کے دشت نَوّردو جواب دو
تم کو بھی وہ غزال ملا یا نہیں ملا

کچّے گھڑے نے جیت لی ندی چڑھی ہوئ
مضبوط کشتیوں کو کنارہ نہیں ملا
 

محمداحمد

لائبریرین
قدموں کو شوقِ آبلہ پائی تو مل گیا
لیکن بہ ظرفِ وسعت صحرا نہیں ملا

مہر و وفا کے دشت نوردو جواب دو
تم کو بھی وہ غزال ملا یا نہیں ملا

آج "لفظ پر شاعری" میں جواب دیتے ہوئے یہ غزل یاد آگئی۔ کیا ہی خوبصورت غزل ہے۔ جب جب پڑھو تب تب مزا دیتی ہے۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
تصحیح شدہ غزل

آندھی چلی تو نقشِ کفِ پا نہیں ملا

دل جس سے مل گیا وہ دوبارا نہیں ملا

ہم انجمن میں سب کی طرف دیکھتے رہے
اپنی طرح سے کوئی اکیلا نہیں ملا

آواز کو تو کون سمجھتا کہ دور دور
خاموشیوں کا درد شناسا نہیں ملا

قدموں کو شوقِ آبلہ پائی تو مل گیا
لیکن بہ ظرفِ وسعتِ صحرا نہیں ملا

کنعاں میں بھی نصیب ہوئی خود دریدگی
چاکِ قبا کو دستِ زلیخا نہیں ملا

مہر و وفا کے دشت نوردو جواب دو
تم کو بھی وہ غزال ملا یا نہیں ملا

کچے گھڑے نے جیت لی ندی چڑھی ہوئی
مضبوط کشتیوں کو کنارا نہیں ملا
(مصطفیٰ زیدی)
 

سیما علی

لائبریرین
کچے گھڑے نے جیت لی ندی چڑھی ہوئی
مضبوط کشتیوں کو کنارہ نہیں ملا
بھیا آجتک اتنی خوبصورت بات اس واقعہ سے متعلق کسی دوسرے نے نہیں کہی !
بہت بہت شکریہ شریکِ محفل کرنے کے لئے
ہم نے ڈھونڈ لیا شئیر کرنے سے پہلے ۔۔۔کہ بھیا 2008 میں شریکِ محفل کر چکے ہیں ۔۔۔
 
Top