عشق

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

شمشاد

لائبریرین
عشق فنا کا نام ہے، عشق میں زندگی نہ دیکھ
جلوہ آفتاب بن، ذرے میں روشنی نہ دیکھ
(جگر مراد آبادی)
 

شمشاد

لائبریرین
عشق کے شعلے کو بھڑکاو کہ کچھ رات کٹے
دل کے انگارے کو دھکاو کہ کچھ رات کٹے

کوہ گراں اور گراں اور گراں اور گراں
غمزہ و تیش کو چمکاو کہ کچھ رات کٹے
(مخدوم معین الدین)
 

شمشاد

لائبریرین
عشق کی داستان ہے پیارے
اپنی اپنی زبان ہے پیارے

ہم زمانے سے انتقام تو لیں
اک حسیں درمیان ہے پیارے
(جگر مراد آبادی)
 

شمشاد

لائبریرین
عشق کی مار بڑی دردلی عشق میں جی نہ پھنسانہ جی
سب کچھ کرنا عشق نہ کرنا، عشق سے جان بچانا جی

وقت نہ دیکھے عمر نہ دیکھے جب چاہے مجبور کرے
موت اور عشق کے آگے تو کوئی چلے نہ بہانہ جی

عشق کی ٹھوکر، موت کی ہچکی، دونوں کا ہے اک اثر
اک کرے گھر گھر رسوائی، اک کرے افسانہ جی

عشق کی نظروں میں یکساں کعبہ کیا بت خانہ کیا
عشق میں دنیا عقبہ کیا ہے کیا اپنا بیگانہ جی

راہ کٹھن ہے پی کے نگر کی آگ پہ چل کے جانا ہے
عشق ہے سیدی پی کے ملن کی جو چاہو تو نبہانہ جی
(گنیش بہاری طرز)
 

الف نظامی

لائبریرین
شمشاد محفلِ عاشقاں میں خوش آمدید۔۔
عقل عیار ہے سو بھیس بنا لیتی ہے
عشق بیچارہ نہ ملا ہے نہ زاہد نہ حکیم
 

الف نظامی

لائبریرین
کبھی تنہائی کوہ و دمن عشق
کبھی سوز و سرور و انجمن عشق
کبی سرمایہ محراب ومنبر
کبھی مولا علی خیبر شکن عشق
 

شمشاد

لائبریرین
عشق میں جی کو صبر و تاب کہاں
اُس سے آنکھیں لگیں تو خواب کہاں
بیکلی دل ہی کی تماشا ہے
برق میں ایسے اظطراب کہاں
(میر تقی میر)
 

شمشاد

لائبریرین
عشق کو بے نقاب ہونا تھا
آپ اپنا جواب ہونا تھا

تیری آنکھوں کا کچھ قصور نہیں
ہاں مجھہی کو خراب ہونا تھا
(جگر مراد آبادی)
 

شمشاد

لائبریرین
عشق مجھکو نہیں وحشت ہی سہی
میری وحشت تیری شہرت ہی سہی
قطع کیجیئے نہ تعلق ہم سے
کچھ نہیں ہے تو عداوت ہی سہی
(مرزا غالب)
 

شمشاد

لائبریرین
عشق کو بے نقاب ہونا تھا
آپ اپنا جواب ہونا تھا

تیری آنکھوں کا کچھ قصور نہیں
ہاں مجھہی کو خراب ہونا تھا
(جگر مراد آبادی)
 

شمشاد

لائبریرین
عشق کیا چیز ہے پوچھیں پروانے سے
زندگی جسکو میسر ہوئی جل جانے سے
موت کا خوف ہو کیا عشق کے دیوانے کو
موت خود کانپتی ہے عشق کے دیوانے سے
(ساحر ہوشیارپوری)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top