عشق

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

اجنبی

محفلین
سیفی نے کہا:
مجھے یہ دیکھ کر حیرت ہوئی کہ یہاں بیت بازی کا مروجہ قانون نہیں چل رہا کہ آخری حرف پر نیا شعر کہا جائے :eek:

چلیں جس ملک میں قانون کی عملداری نہ ہو وہاں ہم بھی ایک نیا کٹا چھوڑ دیتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔لیں جناب۔۔۔بچنا ذرا۔۔۔۔کٹے سے۔۔۔ :lol:



نہ عشق میں رہیں گرمیاں، نہ وہ حسن میں رہیں شوخیاں
نہ وہ غزنوی میں تڑپ رہی، نہ وہ خم ہے زلفِ ایاز میں

سیفی صاحب آپ کے شعر کے آخر میں نون غنہ ہے ، بتائیے اس سے کون سا شعر بنتا ہے :lol:
 

سیفی

محفلین
قدیر احمد بھیا۔۔۔۔

نون غنہ کو قواعدِ بیت بازی میں نون سے ہی تعبیر کیا جاتا ہے۔۔۔۔۔

تاہم آپ نون کے نقطوں کو ہٹا کر تسکینِ ذوق کر سکتے ہیں۔۔۔۔ :lol:
 

سیفی

محفلین
اب ہر اک درد کا ہم عشق میں پاتے ہیں علاج ،
ہم کبھی عشق میں بیمار ہوا کرتے تھے
 

تیشہ

محفلین
حسن اور عشق دونوں میں تفریق ہے کیا کروں میرا دونوں پہ ایمان ہے ،
گر خدا روٹھھ جائے تو سجدہ کروں اور صنم روٹھھ جائے تو میں کیا کروں ،۔
 

فریب

محفلین
گر کیا ناصح نے ہم کو قیداچھا! یوں سہی
یہ جنونِ عشق کے انداز چھٹ جائیں گے کیا
 

تیشہ

محفلین
کچھ زیست بےخودی پہ تھی کچھ عشق کجح روی پہ تھا
کچھ اسکو بھی نہ ڈھنگ تھا کچھ مھجکو بھی نہ ڈھنگ تھا،
 

الف عین

لائبریرین
تعجب ہے کہ یہ شعر نہیں ہوا اب تک
عشق پر زور نہیں ہے یہ وہ آتش غالب
کہ لگائے نہ لگے اور بجھائے نہ بنے
 

فریب

محفلین
وہ لوگ بہت خوش قسمت تھے
جو عشق کو کام سمجھتے تھے
یا کام سے عاشقی کرتے تھے
ہم جیتے جی مصروف رہے
کچھ عشق کیا کچھ کام کیا
کام عشق کے آڑے آتا رہا
اور عشق سے کام الجھتا رہا
پھر آخر تنگ آ کر ہم نے
دونوں کو ادھورا چھوڑدیا
 

تیشہ

محفلین
کبھی یہ چپ میں کبھی میری بات بات میں تھا
تمھارا عکس میری ساری کائنات میں تھا
ھم اہل عشق بہت بدگمان ہوتے ہیں
اسی طرح کا کوی وصف تیری ذات میں تھا،۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top