عشق

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

عبدالجبار

محفلین
ابھی تو عشق میں ایسا بھی حال ہونا ہے
کہ اشک روکنا تم سے محال ہونا ہے
وصی یقیں ہے مجھے لوٹ کر وہ آئے گا
اُسے بھی اپنے کئے پہ ملال ہونا ہے​
 

عبدالجبار

محفلین
رہروِ عشق ! راہ لگ اپنی
راہزن، رہنما کی بات نہ چھیڑ
خُود پسندی شعار ہے اُن کا
تُو بتوں سے خدا کی بات نہ چھیڑ​
 

عبدالجبار

محفلین
جو جھگڑتے ہیں عشق والو‌ں سے
وہ اَلَدّالخِصام ہوتے ہیں
قیس اپنی جگہ، ہم اپنی جگہ
اپنے اپنے مقام ہوتے ہیں​
 

عبدالجبار

محفلین
چین سے جینے کی کچھ تدبیر کرنی ہی پڑی
اُن سے وابستہ مجھے تقدیر کرنی ہی پڑی
عشق کیا ہے؟ عاشقی کیا ہے؟ وفا کیا چیز ہے؟
ہم کو ہر اجمال کی تفسیر کرنی ہی پڑی​
 

الف عین

لائبریرین
عبد الجبار نے تو گاانا یاد دلا دیا، پہلے اسے سن لو
دل لگا کر ہم یہ سمجھے دل لگی کیا چیز ہے
عشق کہتے ہیں کسے اور عاشقی کیا چیز ہے
یوں تو یہ بھی شعر ہی ہے، پھر بھی ایک اور شعر:
مریضِ عشق پر رحمت خدا کی
مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی
 

عمر سیف

محفلین
تو تھا کہ کوئی تجھ سا تھا
میری راہ میں کون کھڑا تھا
کون بتائے عشق میں تیرے
دکھ کتنا تھا سکھ کتنا تھا
فراق گورکھپوری
 

عاصم ملک

محفلین
عشق والے آنکھوں کی بات سمجھ لیتے ہیں
خواب نہ ملے تو ملاقات سمجھ لیتے ہیں
روتا تو آسمان بھی ہے پیار کے لئیے
پر لوگ اسے برسات سمجھ لیتے ہیں
 

پاکستانی

محفلین
زخم نے داد نہ دی تنگیءِ دل کی يارب

تي۔۔ر بھی سينۂِ بسمل سے پرافشاں نکلا


رونے سے اور عشق ميں بےباک ہوگئے

دھوئے گئے ہم ايسے کہ بس پاک ہوگئے​
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top