عجیب و غریب قوانین۔۔۔

قیصرانی

لائبریرین
یہاں فن لینڈ میں کچھ عرصے سے موپڈ یعنی چھوٹے پچاس سی سی تک کے موٹر سائیکل چلانے کے لئے لائسنس ایشو ہو رہے ہیں۔ اس کی کم سے کم عمر 15 سال ہے۔ قانون یہ ہے کہ جو بندہ 1985 یا اس کے بعد پیدا ہوا ہو، اسے لائسنس کی ضرورت ہے لیکن جو اس سے پہلے پیدا ہوا ہو، وہ موپڈ کو لائسنس کے بغیر بھی چلا سکتا ہے۔ تاہم پولیس کے مانگنے پر اسے اپنی شناخت پیش کرنی ہوگی کہ اس کی تاریخ پیدائش کیا ہے۔ اب مزے کا پہلو یہ ہے کہ اگر کوئی بندہ جو 1985 سے پہلے پیدا ہوا اور کسی وجہ سے اس کا ڈرائیونگ لائسنس معطل ہو چکا ہو تو بھی وہ موپڈ چلا سکتا ہے کیونکہ اسے لائسنس کی ضرورت نہیں لیکن وہ بندہ جو 1985 یا اس کے بعد پیدا ہوا ہو، لائسنس منسوخ ہونے کی صورت میں موپڈ نہیں چلا سکتا
 

شمشاد

لائبریرین
اکثر دیکھا گیا تھا کہ بنگالی اور کیرالہ والے بنیان کے نیچے دھوتی پہن کر بازار میں گھومتے تھے۔ تو میں نے کہیں پڑھا تھا کہ ان پر پابندی ہے۔ عربی لباس جسے ثوب کہتے ہیں، اگر اس کے نیچے پہنی ہوئی ہے تو پھر تو کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
اکثر دیکھا گیا تھا کہ بنگالی اور کیرالہ والے بنیان کے نیچے دھوتی پہن کر بازار میں گھومتے تھے۔ تو میں نے کہیں پڑھا تھا کہ ان پر پابندی ہے۔ عربی لباس جسے ثوب کہتے ہیں، اگر اس کے نیچے پہنی ہوئی ہے تو پھر تو کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
اصل میں جو دھوتی ہوتی ہے وہ تو وہاں کم ہی ملتی ہے بنگالی اور کیرالہ والے لنگی پہنتے تھے جو ہر طرف سے بند ہوتی تھی:p
 

قیصرانی

لائبریرین
ایک برطانوی قانون کے مطابق کسی بھی برطانوی ساحل سے ملنے والی وہیل/وھیل/ویل :) مچھلی شاہی خاندان کی ملکیت ہے۔
اس بات پر ایک لطیفہ یاد آیا کہ برطانوی شاہی خاندان اپنا پورا نام نہیں لکھتا کہ یہ جرمن النسل ہیں :)
 

arifkarim

معطل
ناروے کے عجیب و امیر قانون:
۱۔ بچہ اگر اسکول جاکر بے شک مذاق ہی میں کہہ دے کہ مجھے گھر میں مار پڑتی ہے تو بچہ پولیس بغیر تحقیق کے بچہ ضبط کر لیتی ہے۔ امسال ایک بھارتی فیملی کام کے سلسلہ میں یہاں آئی۔ انکے چھوٹے بیٹے نے اسکول میں جاکر کہیں یہ کہہ دیا کہ وہ اپنے ماں باپ کیساتھ سوتا ہے اور اسکے ماں باپ اسے ہاتھ سے کھانا کھلاتے ہیں۔ بس اس بات پر یہاں کی بچہ پولیس آئی اور والدین کے دونوں بچوں کو اسکول ہی سے اٹھا کر لے گئی۔ کئی مہینوں کی جدوجہد اور بھارتی حکومت کی سفارش پر بالآخر دونوں بچوں کو انکے دادا دادی کے حوالے کر دیا گیا۔ جب کیس کو پبلک کیلئے کھولا گیا تو پتہ چلا کہ بچہ پولیس کو اس بات کا ادراک نہیں تھا کہ بھارتی کلچر میں چھوٹے بچوں کو ساتھ سلانا اچھنبے کی بات نہیں اور ہاتھ سے کھلانا تو بالکل عام سی بات ہے:
http://www.ndtv.com/article/india/indian-couple-s-norway-nightmare-family-appeals-to-president-to-intervene-169081
۲۔ ناروے کےعجیب ترین قوانین میں سے ایک وراثت کا قانون ہے۔ جب کوئی مرتا ہے تو اسکے وارثین کو باقی دنیا کی طرح مرنے والے کی وراثت میں سے اسکی وصیت کے مطابق حصہ ملتا ہے۔ لیکن یہاں ایک عجیب شک یہ ہے کہ مرنے والا چاہے یا نہ چاہے۔ یہاں کی حکومت کو مکمل حق ہے کہ وراثت میں سے ایک خاص فیصد خود ہتھیا لے!
۳۔ ناروے میں فن لینڈ کی طرح بہت سخت قانون کی پابندی ٹریفک میں ہے۔ اگر تین دفعہ آپ جرم کرتے وقت پکڑے گئے تو تا حیات آپ دوبارہ گاڑی نہیں چلا سکتے!
۴۔ناروے کا سب سے عجیب قانون کفالت کا ہے۔ یعنی اگر آپ 100 فیصد تندرست اور توانا ہیں لیکن اسکے باوجود کام کاج کرنا نہیں ’’چاہتے‘‘ تو مقامی اسماجی ڈپارٹمنٹ کو مطلع کر دیں۔ وہ آپکے تمام اخراجات مرتے دم تک خود برداشت کرے گا۔ یہ آپکا حق ہے! مسائل کی صورت میں مفت وکیل بھی مل سکتا ہے! یہی وجہ ہے کہ بعض نارویجن ناروے کو سست ترین لوگوں کا اڈا بھی کہتے ہیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
سعودی عرب میں یہ بہت اچھا قانون ہے کہ کوئی مر جائے تو ورثہ کو میت دفنانے کی اجازت اس وقت تک نہیں دی جاتی جب تک کے مرنے والے کا ترکہ شرعی طریقے پر تقسیم نہ ہو جائے۔
 

شمشاد

لائبریرین
یہ مضحکہ خیز نہیں ہے۔ وہاں پر دھند کی وجہ سے کرنا پڑتا ہے۔

یہاں سعودی عرب میں اب تو تقریباً سب ہی دو رویہ سڑکیں بن گئی ہیں۔

ایک رویہ سڑک پر دن میں بھی بتیاں جلا کر سفر کرتے تھے۔ حالانکہ یہاں دھند بھی نہیں ہوتی۔
 

فہیم

لائبریرین
یہ مضحکہ خیز نہیں ہے۔ وہاں پر دھند کی وجہ سے کرنا پڑتا ہے۔

یہاں سعودی عرب میں اب تو تقریباً سب ہی دو رویہ سڑکیں بن گئی ہیں۔

ایک رویہ سڑک پر دن میں بھی بتیاں جلا کر سفر کرتے تھے۔ حالانکہ یہاں دھند بھی نہیں ہوتی۔
وہاں شاید ریت اور غبار کی وجہ سے ایسا ہوتا ہو :)
 
20140401_113719.jpg
 
Top