عثمان مروندی

زبیر احمد

محفلین
مروند سے سندھ میں آنے والا عثمان... ایک پنجرے میں بند تھا... اُس پنجرے کے آس پاس اُس کے مرید آہ و فغاں کرتے اُس سے مرادیں مانگتے تھے، فریادیں کرتے، دعائیں مانگتے تھے...
پر اُسے کوئی بھی اُس پنجرے سے رہا نہ کرتا تھا...
اُسے عقیدت، عشق اور اُلفت کے پنجرے میں قید کر دیا گیا تھا...
اُس کی درگاہ کی چوکھٹ پر لوگ سجدہ ریز ہوتے تھے...
در و دیوار کو چُومتے آبدیدہ ہوتے تھے....
چوکھٹ کا سہارا لیے ایک فقیر بے خود کیفیت میں جُھومتا، قلندر، قلندر، قلندر کے نعرے لگاتا تھا..
مزار کے اندر ایک گونج تھی..
فریادوں، دعاؤں، درخواستوں کی ایک گونج تھی..
منّقش لکڑی کے در و دیوار کے کے اندر قلندر دفن تھا..
 
شاید بتانا چاہ رہے ہوں کے اس طرح بھی ہوتا تھا ۔۔اور ہوتاہے ۔۔شاید پوچھنا بھی مقصود ہو کہ یہ جائز ہے یا نہیں۔۔؟ آپ کی رائے کیا ہے ۔۔؟
اللہ تعالی کے سوا کسی اور کو عبادت کی نیت سے سجدہ کفر و شرک اور تعظیم کی نیت سے سجدہ حرام ہے۔ بہرحال نیت اصل چیز ہے۔
 
اللہ تعالی کے سوا کسی اور کو عبادت کی نیت سے سجدہ کفر و شرک اور تعظیم کی نیت سے سجدہ حرام ہے۔ بہرحال نیت اصل چیز ہے۔
بالکل یہی بات برحق ہے اور یہی میں چاہتا تھا کہ کوئی کہہ ڈالے ورنہ بہت سے لوگ تعظیمی سجدے کو جائز قرار دیتے ہیں۔۔۔حالانکہ تعظیمی سجدہ بھی حرام ہے۔۔جزاک اللہ۔۔ اللہ آپ کو سلامت رکھے آمین
 

زبیر احمد

محفلین
بالکل یہی بات برحق ہے اور یہی میں چاہتا تھا کہ کوئی کہہ ڈالے ورنہ بہت سے لوگ تعظیمی سجدے کو جائز قرار دیتے ہیں۔۔۔حالانکہ تعظیمی سجدہ بھی حرام ہے۔۔جزاک اللہ۔۔ اللہ آپ کو سلامت رکھے آمین
مجھے لگا کہ بات یہ ہو رہی ہے کہ ہم سب بزرگان دین سے محبت و عقیدت تو بہت رکھتے ہیں، لیکن ان کی تعلیمات کو اپنی زندگی پر لاگو نہیں کرتے.
واللّٰہ اعلم
 
ویسے میں نے آج تک کسی عالم کو سجدہ تعظیمی کو جائز قرار دیتے نہیں دیکھا، البتہ سنا ہے کہ کچھ جعلی پیر ایسا کراتے ہیں۔ اللہ ہدایت دے
سنا نہیں آپ نے تو یہ اور بات ہے مگر یہ ایک تلخ پہلو ہے ۔۔جو اکثر درباروں پے آپ کو نطر آئے گا۔۔ان سے پوچھیں تو وہ یہی جواب دیں گے ہم انکی عبادت نہیں کرتے بس تعظیمی سجدہ کرتے ہیں اور آ پکو دو چار علماء کے نام بھی بتلا دیں گے ۔۔چاہے وہ اصل میں موجود ہوں یا نا ہوں ۔۔
 
مجھے لگا کہ بات یہ ہو رہی ہے کہ ہم سب بزرگان دین سے محبت و عقیدت تو بہت رکھتے ہیں، لیکن ان کی تعلیمات کو اپنی زندگی پر لاگو نہیں کرتے.
واللّٰہ اعلم
عمیق نظر سے دیکھا جائے تو ایک پہلو یہ بھی ہے ۔۔ویسے شارح دین کی باتوں کو چھوڑ کر شارح کی باتوں کو توڑمڑور کر آگے پہنچانے والوں کی باتوں پے عمل کرنا شارح دین سے غداری نہ ہوگی ۔۔؟
 
سنا نہیں آپ نے تو یہ اور بات ہے مگر یہ ایک تلخ پہلو ہے ۔۔جو اکثر درباروں پے آپ کو نطر آئے گا۔۔ان سے پوچھیں تو وہ یہی جواب دیں گے ہم انکی عبادت نہیں کرتے بس تعظیمی سجدہ کرتے ہیں اور آ پکو دو چار علماء کے نام بھی بتلا دیں گے ۔۔چاہے وہ اصل میں موجود ہوں یا نا ہوں ۔۔
جہلاء کی باتوں کی کوئی وقعت نہیں ہوتی۔ جو سجدہ تعظیمی کو جائز کہے وہ عالم کس بات کا ہوا؟
 
Top