ظالم پانی (سیلاب کے حوالے سے نظم)

اے پانی اے ظالم پانی
آنکھ نے پہلے دیکھی نہ تھی
اب جو دیکھی ہے ویرانی
تو نے ہر بستی کو لوٹا
شہروں کو برباد کیا
تو نے بوڑھے دل توڑے ہیں
بچوں کو ناشاد کیا
روٹی چھینی،بستہ چھینا
گڑیا چھنی گُڈا چھینا
ممتا چھینی ،بھیا چھینا
درد بھری ہے ساری کہانی
اے پانی اے ظالم پانی
تو نے بنجر کھیتی کر دی
صحنِ چمن تاراج کیا
کل تک تھا تو رحمت جیسا
یہ تو نے کیا آج کیا
تو نے جانے کس کی مانی
اے پانی اے ظالم پانی
 
Top