شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی ،قومی منزل قریب آچکی ہے، بی ایس ایف

کاشفی

محفلین
شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی ،قومی منزل قریب آچکی ہے، بی ایس ایف
bsf2.jpg

کوئٹہ(این این آئی )بلوچ سالویشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں ماہ جون کے شہداء شہید ماسٹر نذیر احمد بلوچ شہیدمرید بگٹی شہید خالد کرد شہید خالد لانگو شہید سنگت ابراھیم صالح بلوچ شہید کریم بخش مری شہید ستار بلوچ شہید بی بگر بلوچ شہید قدیر بلوچ شہید رمضان بلوچ شہید عبدالخالق بلوچ اور دیگر شہداء کو جدوجہد آزادی اور قومی قربانیوں پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ ان کا خون رائیگاں نہیں جائے گا شہداء نے اپنی قربانیوں سے ثابت کردیا ہے کہ جان جیسے انمول چیزکی بھی آزادی کی مقابلہ میں کوئی اہمیت نہیں انہوں نے بلوچ قوم کو غلامی کی ذلت آمیززندگی سے نکالنے کے لئے اپنی جان سے گزر کر انقلابی فکر کا علم بلند رکھا ان کی خون اور قربانیوں کا نعم البدل آزادی ہے ان کا جدوجہد چند مراعات معمولی ملازمت روڈ ، نالی اور شہری حقوق کے لئے نہیں تھا ان کا فکری وراثت ہمارے پاس امانت ہے جن کا محور و مقصد آزادی ہے انہوں نے جن اہداف کا انتخاب کرکے غلامی کی زندگی پر شہادت کو ترجیح دی ان کی خوں کا نعم البدل آزاد بلوچ قومی ریاست ہے ترجمان نے کہا کہ آزادی ہی بلوچ قوم کی اصل منزل اور وت واجہی ہے حکومت اپنے آپ کو بلوچ قوم کا نمائندہ گردان کر بلوچ شہداء کی قربانیوں کو اپنے نام نہاد اقتدار سے نتھی کرکے شہداء کی جدوجہد کی توہیں کی ہے جو ناقابل معافی جرم ہے بلوچ شہداء نے پارلیمنٹ تک رسائی کے لئے جدوجہد نہیں کی بلکہ ان کامنزل ایک روشن صبح کے لئے تھی جوآزادی کی صورت میں طلوع ہوگا تیسرے درجہ کے گماشتہ حکومت بلوچ قوم کی اقتدار اعلی نہیں بلکہ قبضہ گیر کی نمائندہ حکومت اور سابق حکومتوں کے تسلسل ہے جو ریاستی قبضہ اور لوٹ مار کو تحفظ دینے کے لئے خونریزی اور بلوچ نسل کشی کے سلسلہ میں شدت پیدا کرکے کاؤنٹر انسر جنسی کا حصہ ہے کسی گماشتہ نام کے ساتھ بلوچ کا لاحقہ لگاکراسے بلوچ قوم کا نمائندہ نہیں کہا جاسکتا نام کے بلوچ ہونے سے کوئی بلوچ قوم کا نمائندہ نہیں ہوسکتا ترجمان نے بلوچ قومی جدوجہدکو2006کے شورش قرار دینا آزادی کی جدوجہد اور مطالبہ سے آنکھیں چرانے کی مترادف ہے ریاست کی جانب سے کسی ایک شخص کو بلوچ قوم کا قاتل اور دشمن قرار دینا مضحکہ خیز اور جھوٹ ہے ۔
 

شمشاد

لائبریرین
ہمارے سیاہ ست دانوں نے حالات ہی ایسے پیدا کر دیئے ہیں، دوسروں کو کیا دوش دیں۔
 
Top