واہ واہ
کیا خوب تیر بہدف نسخہ جات تحریر فرمائے ہیں
صابرہ امین ۔ پڑھ کر لطف آ گیا۔
کہنے کو تو دنیا کی آبادی کے دو زمرے ہیں، دیہی اور شہری۔ تاہم ہمارا یہ ماننا ہے کہ یہ تقسیم غلط ہے، اور دراصل دنیا شوہری اور غیرشوہری آبادی میں منقسم ہے۔ انہی دو "انواع" کے توازنِ تعلقات کے لئے آپ کے تحریر کردہ نکات رہنما اصول کے طور پر سکھائے جانے چاہییں، بلکہ شوہریت کا گرین کارڈ دینے سے پہلے ان کا تحریری و عملی امتحان بھی ضروری ہے۔
اور پھر اسی تحریر سے اکبر اللہ آبادی بھی یاد آتے ہیں:
خوش نصیب آج بھلا کون ہے گوہر کے سوا
سب کچھ اللہ نے دے رکھا ہے شوہر کے سوا
آپ کی مزید ایسی ہی شگفتہ تحاریر کا انتظار رہے گا۔ مزید زورِ قلم کے لئے دعاگو ۔