شوہریات!!!

صابرہ امین

لائبریرین
ہاہاہا، بہت خوب! زبردست!!
میں نے تو تین بار پڑھی یہ تحریر،‌ شروع سے آخر تک، ہر بار پہلی مرتبہ سے زیادہ لطف آیا۔ آپ کا سینس آف ہیومر بہت اعلی اور آپ کی وِٹ بہت میچیور ہے۔ ہمیں تو پطرس بخاری کی سی جھلک محسوس ہوئی۔ آپ باقاعدہ طور پر طنزومزاح لکھا کریں، اور اسے پبلش بھی کراتی رہیں۔ ادبی حلقوں اور ادبی دنیا کے لئے آپ کی تحاریر کسی خزانے سے کم نہ ہوں گی۔
میرے اچھے بھائی صریر ، بہت نوازش ، کرم ، شکریہ، مہربانی۔ ہمیں اتنی بڑی شخصیت سے ملانے پر آپ کے حسن ظن کی داد تو بنتی ہے!! جیتے رہئے۔ سلامت رہیے۔ آپ کےے خوبصورت الفاظ کا ایک بار پھربے حد شکریہ!
 
آخری تدوین:

صابرہ امین

لائبریرین
واہ واہ
کیا خوب تیر بہدف نسخہ جات تحریر فرمائے ہیں صابرہ امین ۔ پڑھ کر لطف آ گیا۔
کہنے کو تو دنیا کی آبادی کے دو زمرے ہیں، دیہی اور شہری۔ تاہم ہمارا یہ ماننا ہے کہ یہ تقسیم غلط ہے، اور دراصل دنیا شوہری اور غیرشوہری آبادی میں منقسم ہے۔ انہی دو "انواع" کے توازنِ تعلقات کے لئے آپ کے تحریر کردہ نکات رہنما اصول کے طور پر سکھائے جانے چاہییں، بلکہ شوہریت کا گرین کارڈ دینے سے پہلے ان کا تحریری و عملی امتحان بھی ضروری ہے۔
اور پھر اسی تحریر سے اکبر اللہ آبادی بھی یاد آتے ہیں:

خوش نصیب آج بھلا کون ہے گوہر کے سوا
سب کچھ اللہ نے دے رکھا ہے شوہر کے سوا

آپ کی مزید ایسی ہی شگفتہ تحاریر کا انتظار رہے گا۔ مزید زورِ قلم کے لئے دعاگو ۔
بھئی یہاں تو ایک سے بڑھ کر ایک تبصرہ موجود ہے۔ ماشااللہ۔۔ آپ کا قلم بھی خاصا جاندار معلوم ہوتا ہے۔ کچھ ہو جائے پھر بیویات پر!
آپ کی حوصلہ افزائی کا بے حد شکریہ۔
 

صابرہ امین

لائبریرین
میں یہ مضمون اپنی بیگم کی پہنچ سے دور رکھوں گا۔۔۔ ویسے اس کی پہنچ میں بھی رکھ دوں تو اس نے کون سا پڑھنا ہے۔۔۔ ہوہوہوہوہو

بہت ہی اعلی و شگفتہ۔۔۔ جگ جگ جئیں صابرہ
بہت شکریہ۔۔ بیگمات کو ہینڈل کرنے کے جدید طریقے آخر اس محفل میں شئیر کرنے ہی پڑیں گے۔ ہاں بشرط فرصت!
آپ جیسے قلم کار کی حوصلہ افزائی یقینا فخر کی بات ہے۔ بے حد شکریہ!!
 

صابرہ امین

لائبریرین
مشتاق احمد یوسفی کا خاکم بدہن میں لکھا ہوا ایک جملہ یاد آگیا:
“مصائب تو مرد بھی جیسے تیسے برداشت کر لیتے ہیں، مگر عورتیں اس لحاظ سے قابلِ ستائش ہیں کہ اُنھیں مصائب کے علاوہ مردوں کو بھی برداشت کرنا پڑتا ہے۔”

آپ کی تحریر پڑھ کے مجھے پرمزاح سے زیادہ غم ناک مزاحِ اسود کا سا احساس ہوا اور یک گونہ اطمینان بھی کہ دنیا میں اس حوالے سے وومین نیریٹو کم سہی، مگر موجود ضرور ہے۔ ورنہ آدمیوں نے بیگمات پہ لطیفے گھڑ گھڑ کے اور خود ہی ہنس ہنس کے انی پائی ہوئی ہے!
"جینے کے لیے سوچا ہی نہیں "م"رد سنںھالنے ہوں گے! 🤣
(مسکرائے تو مسکرانے کے قرض اتارنے ہوں گے 😌)
یوسفی صاحب سے بھلا کون اختلاف کر سکتا ہے!
ویسے مزاح کیوں نہیں لکھتیں آپ!! آپ کے مراسلات میں یہ اچھا خا صا پایا جاتا ہے۔ کچھ کوشش کر ہی ڈالیے!!
 

صابرہ امین

لائبریرین
اس شگفتہ تحریر کو پڑھتے ہوئے ہونٹوں پر مسکراہٹ کے ساتھ یہ دعا بھی تھی کہ اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ۔

جناب ظہیراحمدظہیر صاحب نے طنزومزاح کا جو ٹرینڈ شروع کیا ہے اہلِ محفل پر اس کے بہت اچھے اثرات پڑے ہیں۔
خورشیداحمدخورشید بھائی ، بہت شکریہ ۔
واقعی اچھے اساتذہ قسمت سے ملتے ہیں۔ محفلین خوش قسمت رہے کہ ان کو بہترین اساتذہ میسر آئے۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
میں یہ مضمون اپنی بیگم کی پہنچ سے دور رکھوں گا۔۔۔ ویسے اس کی پہنچ میں بھی رکھ دوں تو اس نے کون سا پڑھنا ہے۔۔۔ ہوہوہوہوہو
بھائی صاحب ، میں نے تو ٹیگ کی بندوق آپ کے کاندھے پر اس لیے رکھی تھی کہ آپ یہاں آکر در جوابِ آں غزل کچھ دفاعی گولہ باری فرمائیں گے۔ لیکن آپ تو الٹا مضمون نگار کے موقف کی تائید کر رہے ہیں ۔

جس جن پہ تکیہ تھا وہی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ :devil3:

خیر ، کچھ دفاعی میزائل آپ پر اُدھار رہے ۔ میں تو اپنے اس لیے بچا کر رکھ رہا ہوں کہ دوسری لڑائیوں ۔۔۔ معاف کیجیے گا ۔۔۔۔ لڑیوں میں کام آئیں گے۔
لیکن آپ بالکل دریغ نہ کریں اور جہاں گولی سے کام چل سکتا ہو وہاں بلا جھجک دستی بم ماریں ۔ ڈرنے کی ضرورت نہیں ۔ محفل چند روز میں بند ہونے والی ہے۔
 

یاسر شاہ

محفلین
آپ کے طویل تبصرے کا بے حد شکریہ۔ میں آئندہ تمام نکات کو سامنے رکھ کر لکھنے کی کوشش کروں گی۔ ایک بار پھر وقت نکالنے کا شکریہ!!
:LOL:
چلیں پھر لیکچر سنیں :
میری ذاتی رائے میں ،مزاح کا سارا کھیل ٹائمنگ کا ہے -جتنا بےساختہ، فی البدیہہ اور اپنے لیے ہو اتنا ہی بھرپور اور برمحل ہوتا ہے -اپنے لیے سے میری مراد ہے کہ اپنے مزاح سےآپ اپنے کو ہنسی آئے ،کچھ لوگ کہتے ہیں عجیب پاگل ہے اپنے مذاق پر خود ہی ہنس رہا ہے ،میں کہتا ہوں فطرت فیاض نے مزاح رکھا ہی ہم میں اس لیے ہے کہ ہم اندر کے پریشر کو ریلیز کر سکیں جیسے جہاز" آؤٹ فلو والو "کے ذریعے اپنا پریشر ریلیز کرتا ہے ورنہ اندرونی دباؤ سے غبارے کی طرح پھٹ جائے -

جس قدر مزاح سے بیساختگی اور اپنائیت نکلتی جائے گی اس کی ٹائمنگ آؤٹ ہوتی جائے گی -مَثَلاً آپ پال میں رکھ کر تراش خراش کے بعد اسے پیش کرتیں تو وہ بات نہ ہوتی اسی طرح مزاح لکھتے وقت اگر بجائے اپنے فلاں ڈھمکاں کی ہنسی کا تصور رہتا تو بھی ٹائمنگ آؤٹ ہوتی اور وہ لطف نہ ہوتا -

قصّہ مختصر آپ نے بڑا کامیاب مزاح پیدا کر دکھایااور وجہ اس کی برجستگی اور بے ساختگی ہے -یہ دو اقتباسات بطور خاص پسند آئے ایک تو اوپر پیش کیا اور ایک یہ :
آپ کے لطیفے آپ کی نظر میں بہت مزیدار ہوں گے۔ خدارا انہیں اپنی سہیلیوں تک محدود رکھیں کہ آپ کے لطائف میں آپ کے مجازی خدا کے لیے ہنسنے کا کچھ سامان نہیں۔ ۔ مثلا ایک دن ہم نے انہیں ایک ادبی لطیفہ سنایا۔ کہ ایک شاعر (جن کا نام حسب معمول ہم بھول چکے ہیں ) اپنے دوست سے بے انتہا تعریف سننے کے بعد ایک گائیکہ کے کوٹھے پر ان کے ساتھ گئے۔ جب وہ ڈیوڑھی سے اندر داخل ہوئے ہی تھے تو دیکھا کہ وہ گائیکہ ململ کا دوپٹہ سر پر اوڑھے چرخہ کات رہی تھیں۔ وہ شاعر الٹے قدموں واپس آئے اور دوست سے کہنے لگے کہ ایسی تو میں گھر پر چھوڑ کر آیا ہوں۔۔ ہم نے داد طلب نظروں سے انہیں دیکھا- کہنے لگے پھر کیا ہوا؟ ہم نے کہا"۔ یہ تو لطیفے میں نہیں لکھا تھا۔ شاید گھر چلے گئے ہوں۔" کہنے لگے،" یہ لطیفہ ہوتا ہے؟" ہم نے کہا۔" یہ ادبی لطیفہ ہوتا ہے۔ " یاد رہے کہ زور ادبی پر تھا۔ تو بہنوں لطیفے صرف سہیلیوں تک ہی محدود رکھیں۔ ان کے لطائف کا لیول آپ کی معصومانہ سطح سے بہت اوپر ہے!
اور ایک ایکسٹرا ہنسنے کی بات یہ بھی ہے کہ شاعر نے گائے کہا تھا آپ نے گائے کو بھینس کر دیا :
رب کا شکر ادا کر بھائی
جس نے تیری بھینس بنائی
 

صابرہ امین

لائبریرین
چلیں پھر لیکچر سنیں :
میری ذاتی رائے میں ،مزاح کا سارا کھیل ٹائمنگ کا ہے -جتنا بےساختہ، فی البدیہہ اور اپنے لیے ہو اتنا ہی بھرپور اور برمحل ہوتا ہے -اپنے لیے سے میری مراد ہے کہ اپنے مزاح سےآپ اپنے کو ہنسی آئے ،کچھ لوگ کہتے ہیں عجیب پاگل ہے اپنے مذاق پر خود ہی ہنس رہا ہے ،میں کہتا ہوں فطرت فیاض نے مزاح رکھا ہی ہم میں اس لیے ہے کہ ہم اندر کے پریشر کو ریلیز کر سکیں جیسے جہاز" آؤٹ فلو والو "کے ذریعے اپنا پریشر ریلیز کرتا ہے ورنہ اندرونی دباؤ سے غبارے کی طرح پھٹ جائے -

جس قدر مزاح سے بیساختگی اور اپنائیت نکلتی جائے گی اس کی ٹائمنگ آؤٹ ہوتی جائے گی -مَثَلاً آپ پال میں رکھ کر تراش خراش کے بعد اسے پیش کرتیں تو وہ بات نہ ہوتی اسی طرح مزاح لکھتے وقت اگر بجائے اپنے فلاں ڈھمکاں کی ہنسی کا تصور رہتا تو بھی ٹائمنگ آؤٹ ہوتی اور وہ لطف نہ ہوتا -

قصّہ مختصر آپ نے بڑا کامیاب مزاح پیدا کر دکھایااور وجہ اس کی برجستگی اور بے ساختگی ہے -یہ دو اقتباسات بطور خاص پسند آئے ایک تو اوپر پیش کیا اور ایک یہ :

اور ایک ایکسٹرا ہنسنے کی بات یہ بھی ہے کہ شاعر نے گائے کہا تھا آپ نے گائے کو بھینس کر دیا :
دیکھیں کتنی کام کی باتیں آپ نے چھپا کر رکھی تھیں۔ یہ تو ٹھیک نہیں!! 😀 آپ کے قیمتی نکات اور حوصلہ افزائی کاایک بار پھر شکریہ!!
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین

صابرہ امین

لائبریرین
اے کاش یہ تحریر کسی طرح آپ کے صاحب کو بھیجنے کا بندوبست ہو جائے۔
ہاہاہا۔ ہم خود پڑھوائیں گے۔۔ ویسے وہ بھی اپنے دوستوں کے کبھی کبھی خاگے لکھتے ہیں اور ہم سے صلاح بھی لیتے ہیں۔ بھئی ہم نے تو مزاح پیدا کرنے کے لیے یہ سب لکھا۔۔مان لیجیے یہی حقیقت ہے!! جی ہاں!!
 

صابرہ امین

لائبریرین
ویسے میرے کپڑے ہمیشہ میری بیگم ہی لاتی ہیں۔ اب آپ کہیں گی اس میں کیا ہے بھلا آپ لوگوں نے کون سا پرنٹ چیک کرنا ہوتا ہے۔
ہر چیز ہر ایک کے لیے ایک جیسی اہمیت نہیں رکھتی۔ ٹیکسٹائل اور فیشن ڈیزائننگ کو پڑھ کر دماغ نارمل کیسے رہ سکتا ہے بھلا!!
 
Top