شفیق خلش شفیق خلش ::::: دی خبر جب بھی اُنھیں اپنے وہاں آنے کی ::::: Shafiq Khalish

طارق شاہ

محفلین

غزل
شفیق خلش

دی خبر جب بھی اُنھیں اپنے وہاں آنے کی
راہیں مسدُود ہُوئیں میرے وہاں جانے کی

اور کُچھ پانے کی دِل کو نہیں خواہش کوئی
نِکلے بس راہ کوئی میرے وہاں جانے کی

وجہ کیا خاک بتائیں تمھیں کھُل کر اِس کی
کوئی تدبیر چلی ہی نہیں دِیوانے کی

میری قسمت میں کہاں یار سے جاکر مِلنا
کوشِشیں خاک ہُوئیں ساری وہاں جانے کی

ایسا کھویا ہُوں جہانِ غمِ ہستی میں خلش
کوئی صُورت ہی نہیں اپنا نشاں پانے کی

راہ گر دیکھتی جنّت ہے تو دیکھے، کہ خلش !
ہم کو جلدی نہیں دُنیا سے وہاں جانے کی

شفیق خلش
 
Top