شعر کا جواب شعر میں

محمداحمد

لائبریرین
کسی کو راز مت دینا اگر دنیا میں رہنا ہے
یہ دنیا اک نقارہ ہے تجھے بدنام کردے گی۔
 
آخری تدوین:
کھول آنکھ زمیں دیکھ، فلک دیکھ، فضا دیکھ
مشرق سےابھرتے ہوئے سورج کو ذرا دیکھ
اس جلوہء بے پردہ کو پردوں میں چھپا دیکھ
ایامِِ جدائی کے ستم دیکھ، جفا دیکھ
بے تاب نہ ہو معرکہء بیم و رجا دیکھ
(اقبال)
 

بےمروت

محفلین
دوست غمخواری میں میری سعی فرمائیں گے کیا
زخم کے بھرنے تلک ناخن نہ بڑھ جائیں گے کیا

غالب
دوست کیا خوب وفاؤں کا صلہ دیتے ہے
ہر نئے موڑ پہ اک زخم نیا دیتے ہے
تم سے تو خیر گھڑی بھر کی ملاقات رہی
لوگ صدیوں کی رفاقت کو بھلا دیتے ہے
 

ماہی احمد

لائبریرین
دوست کیا خوب وفاؤں کا صلہ دیتے ہے
ہر نئے موڑ پہ اک زخم نیا دیتے ہے
تم سے تو خیر گھڑی بھر کی ملاقات رہی
لوگ صدیوں کی رفاقت کو بھلا دیتے ہے
یہ بات عجیب سناتے ہو ، وہ دنیا سے بے آس ہوئے
اک نام سنا اور غش کھایا ، اک ذکر پہ آپ اداس ہوئے
 
Top