شادی اور میاں بیوی پر لطیفے

پولیس چوکی پر ایک شخص کی تلاشی کے دوران جیب سے کالے رنگ کی ایک ڈبیا نکلی ۔پولیس والے نے وہ ڈبیا طلب کی تو بندے نے وہ ڈبیا دینے سے انکار کر دیا پولیس والے نے ڈبیا چھیننا چاہی تو بندے نے وہ ڈبیا مٹھی میں بھینچ لی اور ڈبیا دینے سے صاف انکار کر دیا ۔پولیس والے کا شک اب یقین میں بدل چکا تھا کہ ڈبیا میں کوئی نشہ آور دوا پاؤڈر ،چرس یا حشیش ہے ۔پولیس انسپکٹر کو بلایا گیا اور اس شخص کو تھانے لے جایا گیا اس کے باوجود یہ شخص ڈبیا پولیس کے حوالے کرنے پر کسی طور راضی نہیں تھا ۔
پولیس انسپکٹر نے پستول کنپٹی پر رکھا اور اس بندے سے وہ ڈبیا طلب کی لیکن سارا سٹاف یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ بندے نے اب بھی ڈبیا دینے سے انکار کر دیا ۔۔۔۔۔۔۔
اب یہ چھوٹی سی ڈبیا ایک راز بن چکی تھی پولیس کی ساتویں حس پھڑک اٹھی تھی اب وہ سوچ رہے تھے شاید ڈبیا میں کوئی قیمتی ہیرا ہو گا بندے کے ہاتھ پاؤں باندھ کر اس سے وہ ڈبیا چھین لی گئی اب مسافر دھاڑیں مار مار کر رونے لگا ۔
پولیس والے بندے کو جیل میں بند کر کے ڈبیا لیکر باہر آئے اور اسے کھولا تو اندر دیکھ کر سب کی آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئیں ڈبیا کے اندر ایک نحیف سا لال بیگ تھا جو غالبا دم گھٹنے کی وجہ اب مر چکا تھا ۔
پولیس انسپکٹر نے سخت لہجے میں پوچھا سچ سچ بتاؤ یہ کیوں رکھا تھا جیب میں ؟؟؟
بندہ روتے ہوئے سر یہ
بیوی کو ڈرانے کیلئے۔
 
شوہر ڈاکٹر سے معائنہ کرا کر آیا تو بڑا پریشان تھا ،
بیوی : کیا کہا ڈاکٹر نے ؟؟
شوہر : ڈاکٹر نے کہا ہے کہ تم بارہ گھنٹے تک زندہ رہو گے اور پھر مر جاؤ گے ،
بیوی تھوڑی دیر پریشان رہی اور پھر سونے کے لیے لیٹ گئی ،
شوہر : تم کو افسوس نہیں سونے لگی ہو ،
بیوی : تو تم کو تو صبح اٹھنا ہی نہیں پر مجھے تو صبح اٹھنا ہے ۔
 

عرفان سعید

محفلین
اگر کوئی شخص اپنی بیوی کے لیے کار کا دروازہ کھولے تو دو امکانات ہیں۔
۱۔ کار نئی ہے، یا
۲۔ بیوی نئی ہے۔
 

عرفان سعید

محفلین
بھیا تیسرا امکان یہ بھی ہو سکتا ہے کہ " بیوی نہیں ہے "
معلوم تھا یہ امکان داغا جا سکتا ہے۔ اس لیے لکھا تھا۔
اگر کوئی شخص اپنی بیوی کے لیے کار کا دروازہ کھولے تو دو امکانات ہیں۔
 

عرفان سعید

محفلین
بوڑھے میاں بیوی نے اپنی صحت بحال رکھنے کے لیے روزانہ دو میل پیدل چلنے کا پروگرام بنایا۔ چنانچہ وہ صبح پیدل چلے۔ ایک میل ہی چلے تھے کہ دونوں بہت تھک گئے۔ بوڑھے نے بیوی سے پوچھا: تم تھک تو نہیں گئیں؟
بیوی بہت تھک گئی تھی لیکن شوہر کی ہمدردی دیکھ کر بولی: ’’نہیں تو ابھی تو میں دو میل اور چل سکتی ہوں۔‘‘
اس پر بوڑھے نے کہا۔ واپس گھر جاؤ اور کار لے کر آؤ ، میں بہت تھک گیا ہوں۔
 

عرفان سعید

محفلین
بیوی کو کوئی انتہائی خاص اور بہت اہم بات بتانی ہو، تو کچھ کہنے سے پہلے بیوی کے دونوں ہاتھ تھام لیں۔
تاکہ ممکنہ طمانچے سے بچا جا سکے۔
 
Top