سوانحِ ارتحال

ذرا سی بات ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ (۲۔ الف)

وہ میٹھی عید ہی تو تھی!
وہ عیدالفطر جو ہم نے منائی تھی
بڑے مہمان آئے تھے
بڑی رونق تھی گھر میں
اور اک اک سے گلے ملتے میں
میری عمر خوردہ ہڈیاں تک چرچرا اٹھیں
کہا تھا میں نے:
دیکھو عائشہ دیکھو!
بڑے مہمان آئے ہیں، انہیں چائے تو پلواؤ!
کوئی نمکو، کوئی بِسکٹ کوئی گھر کا بنا بیسن کا حلوہ
یا
تمہارے ہاتھ کی مہکار سے لبریز کچھ بھی ہو
تواضع کچھ تو ہو جائے!
مرے دل کے کسی کونے سے
اک دھیمی سی سرگوشی اٹھی تھی:
مجھ کو جانا ہے! مجھے جلدی ہے
اب تم خود ہی اپنے دوستوں کے واسطے
پینے کی کوئی شے کوئی نمکین کھاری شے بہم کر لو!
میں کیا لاتا!
کہ اپنے اشک سارے پی چکا تھا میں۔


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جاری ہے

جناب محمد وارث ، محمد اسامہ سَرسَری ، الف عین ، مزمل شیخ بسمل ، سید شہزاد ناصر ، محب علوی ، اور جملہ اہلِ نظر ۔
 
آخری تدوین:
ہمارے ساتھی جناب @اشرف ساقی صاحب کی بڑی ہمشیر آج شام اللہ کو پیاری ہو گئیں۔
دعا ہے کہ اللہ کریم مرحومہ کو جوارِ رحمت میں جگہ دے اور جناب ساقی صاحب اور لواحقین کو صبرِ جمیل عطا فرمائے۔
 

ابن رضا

لائبریرین
ہمارے ساتھی جناب @اشرف ساقی صاحب کی بڑی ہمشیر آج شام اللہ کو پیاری ہو گئیں۔
دعا ہے کہ اللہ کریم مرحومہ کو جوارِ رحمت میں جگہ دے اور جناب ساقی صاحب اور لواحقین کو صبرِ جمیل عطا فرمائے۔
آمین
انا للہ وانا للہ الیہ راجعون
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ہمارے ساتھی جناب @اشرف ساقی صاحب کی بڑی ہمشیر آج شام اللہ کو پیاری ہو گئیں۔
دعا ہے کہ اللہ کریم مرحومہ کو جوارِ رحمت میں جگہ دے اور جناب ساقی صاحب اور لواحقین کو صبرِ جمیل عطا فرمائے۔
انا للہ وانا للہ الیہ راجعون
آمین
 

قیصرانی

لائبریرین
ہمارے ساتھی جناب @اشرف ساقی صاحب کی بڑی ہمشیر آج شام اللہ کو پیاری ہو گئیں۔
دعا ہے کہ اللہ کریم مرحومہ کو جوارِ رحمت میں جگہ دے اور جناب ساقی صاحب اور لواحقین کو صبرِ جمیل عطا فرمائے۔
انا للہ و انا الیہ راجعون :(
 
مرے دل کے کسی کونے سے
اک دھیمی سی سرگوشی اٹھی تھی:
مجھ کو جانا ہے! مجھے جلدی ہے
اب تم خود ہی اپنے دوستوں کے واسطے
پینے کی کوئی شے کوئی نمکین کھاری شے بہم کر لو!
میں کیا لاتا!
کہ اپنے اشک سارے پی چکا تھا میں۔
یہ سطریں حاصلِ کلام ہیں
اب تعزیت کیا کروں
پرانے زخموں کو کریدنے والی بات ہے
مگر رسم دنیا تو نبھانی ہی ہے
شریک زندگی کا بچھڑ جانا ایک ایسا صدمہ ہے جس پر گزرے وہی محسوس کر سکتا ہے
میں نے والدہ کی وفات کے بعد اپنے والد صاحب کے روئے کا مشاہدہ کیا
والدہ کی وفات کے بعد انکا رویہ یکسر تبدیل ہو گیا تنہائی پسند اور گوشہ نشین ہو گئے
بس پوتے پوتیوں کو وقت دے لیتے ان کو گھمانے پرانے لے جاتے ان کو اس کرب سے قطرہ قطرہ پگھلتے دیکھا
میری تمام محفلین سے گزارش ہے کہ اپنے والدین کی دلجوئی میں کوئی کسر نہ اٹھا رکھیں خاص طور پر ان کے لئے جن کے والدین میں سے ایک وفات پا گیا ہو
آخر میں دعا ہے اللہ مرحومہ کے درجات بلند فرمائے انکو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے آمین
آسی جی اج تے تسی رُلا دتا
 
Top