سعودی عرب کی شاہراہوں پر پاکستانی گداگروں کاراج

ساجد

محفلین
ہمت انکل معذرت کے ساتھ آپ کی بات بہت غلط ہے۔ پنجاب کوئی الگ خطہ نہیں ہے نہ ہی یہاں کے لوگ کوئی دوسری مخلوق ہیں۔ اور پھر پنجاب کا خطہ بھی ہمی جہت ہے۔ ہر حصے کا الگ مزاج ہے، لاہور، پوٹھوار، سرائیکی حصہ وغیرہ۔۔۔ تو آپ نے جن حصوں کی نشاندہی کی وہ سرائیکی حصے ہیں، جو کہ خود کو پنجابی میرے خیال میں نہیں کہتے۔۔۔ کیا جغرافیہ کسی قوم کے مزاج کا آئینہ دار ہوسکتا ہے؟

پہلے ہی یہاں بہت نفرتیں ہیں، ہمیں ایسی باتوں سے پرہیز کرنا چاہیے۔ برائیاں تو ہر علاقے کے لوگوں میں ہوتی ہیں۔ میں یہاں کوئی بحث شروع نہیں کرنا چاہتا مگر چپ بھی نہیں رہ سکتا۔۔۔
میں اپنی دلجوئی پر ان کا شکریہ ادا کر چکا ہوں ۔ امین بھائی اب آپ کی باری ہے :D
 

اسد عباسی

محفلین
محترم بھائیو،@ایچ اے خان ساجد قیصرانی عسکری @
محمد امین
گزارش ھے کہ یہ جو لکھا جا رہا ھے کہ سعودی عرب کی سڑکوں پر پاکستانی گداگروں کا راج میں اس سے بلکل بھی اتفا‍ق نہیں کروں گا کہ یہ لوگ صرف مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں ہی پائے جاتے ہیں ھم نے سعودی عرب کے باقی شہروں میں کوئی پاکستانی گداگر کبھی نہیں دیکھا۔دوسری بات کہ یہاں صرف وہ لوگ ھی نہیں ھوتے جن کو آپ پاکستانی کہہ یا سمجھ رھے ھیں بلکہ اور بھی ملکوں کے لوگ ھوتے ھیں صرف یہ لوگ آپ کو زیادہ اس لئے نظر آتے ھیں کہ اردو زبان کی وجہ سے یہ زیادہ تر آپ ھی لوگوں سے مانگتے ھیں کہ ھم وطن سمجھ کر کچھ دے دیں گے۔
باقی رھی بات ان کے پاکستانی ھونے کی تو ان میں سے بہت کم ایسے ھیں جو پاکستانی ھیں باقی وہ لوگ ھیں جو بھٹو دور میں ایک معاہدے کے تحت یہاں آ کر آباد ھوئے تھے اور اب یہاں کے شہری ھیں ان میں پاکستان سے آئے ھوئے لوگ بھی ھوں گے مگر بہت کم تعداد میں۔اور خصوصاّ غار حرا کے پاس سب ھی وہی لوگ ھیں جو یہاں کے ھیں پاکستانی نہیں۔
بہرحال ھم اس فعل کی تائیتد نہیں کر رھے مگر اس میں سب اردو بولنے والوں کو پاکستانی کہنا یا سمجھنا غلط ھو گا۔
 

عسکری

معطل
اسد بھائی آپ اس کی باتوں کو سیریس نا لیں ۔ ہاں یہ سعودی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ان کو پکڑے اور پاکستان کی زمہ داری ہے کہ ان کو دوبارہ باہر جانے سے بلیک لسٹ کرے اور ان کے کرتا دھرتاؤں کو جیل بھیجے اور اس قبیح فعل کی حوصلہ شکنی کرے ۔
 

ساجد

محفلین
محترم بھائیو،@ایچ اے خان ساجد قیصرانی عسکری @
محمد امین
گزارش ھے کہ یہ جو لکھا جا رہا ھے کہ سعودی عرب کی سڑکوں پر پاکستانی گداگروں کا راج میں اس سے بلکل بھی اتفا‍ق نہیں کروں گا کہ یہ لوگ صرف مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں ہی پائے جاتے ہیں ھم نے سعودی عرب کے باقی شہروں میں کوئی پاکستانی گداگر کبھی نہیں دیکھا۔دوسری بات کہ یہاں صرف وہ لوگ ھی نہیں ھوتے جن کو آپ پاکستانی کہہ یا سمجھ رھے ھیں بلکہ اور بھی ملکوں کے لوگ ھوتے ھیں صرف یہ لوگ آپ کو زیادہ اس لئے نظر آتے ھیں کہ اردو زبان کی وجہ سے یہ زیادہ تر آپ ھی لوگوں سے مانگتے ھیں کہ ھم وطن سمجھ کر کچھ دے دیں گے۔
باقی رھی بات ان کے پاکستانی ھونے کی تو ان میں سے بہت کم ایسے ھیں جو پاکستانی ھیں باقی وہ لوگ ھیں جو بھٹو دور میں ایک معاہدے کے تحت یہاں آ کر آباد ھوئے تھے اور اب یہاں کے شہری ھیں ان میں پاکستان سے آئے ھوئے لوگ بھی ھوں گے مگر بہت کم تعداد میں۔اور خصوصاّ غار حرا کے پاس سب ھی وہی لوگ ھیں جو یہاں کے ھیں پاکستانی نہیں۔
بہرحال ھم اس فعل کی تائیتد نہیں کر رھے مگر اس میں سب اردو بولنے والوں کو پاکستانی کہنا یا سمجھنا غلط ھو گا۔
جی عباسی صاحب ، آپ درست فرما رہے ہیں۔ ساری صورتحال کا مجھے پتہ ہے لیکن اخبار والوں نے خبر کو مصالحہ تو لگانا ہوتا ہے اور دوسرے یہاں اس خبر کو پیش کرنے والے حضرت بھی پنجاب کے ساتھ ایک خاص ادائے دلبرانہ میں اپنا ثانی نہیں رکھتے :)
 
ہوسکتا ہے کہ اپ کی بات درست ہو
مگر حقیقت ہے کہ پاکستانی یہاں گداگری میں ملوث ہیں ۔ بہت زیادہ یا کچھ کم۔ یہ الگ بحث ہے۔

بدقسمتی سے یہ صورت حال ہمارے ملک میں موجود وسائل کے باوجود ہے۔ ہر قسم کی معدنیات اور زرعی زمین ، سمندروں، نہروں کے باوجود اور ملک میں موجود انسانی وسائل کے باوجود یہ سب کچھ ہے۔
اس کی وجہ کرپشن اور نظام میں موجود خامیاں ہیں۔ جب یہ بات کی جاتی ہےکہ کرپشن، تن اسانی، اقربا پروری اور سہل پسندی کی وجہ سے ہم دنیا میں ذلیل ہورہے ہیں تویہ مطلب ہے کہ کرپشن اور اقرباپروری کو ختم کیا جائے۔
بدقسمتی سے ہماری قوم اپنی غلطیوں کوتسلیم نہیں کرتی۔ کرپشن نے ہر قسم کے لوگوں کو متاثر کیا ہے۔ دولت کی غلط تقسیم بلکہ دولت کا ارتکاز ایک خاص طبقہ تک رہ گیا ہے جسے عوام کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ عوام بھی اتنی بٹ گئی ہے کہ جب برائی کی طرف توجہ دلائی جائے توذاتیات پر حملہ سمجھاجاتا ہے۔ ایسے میں درستگی کیسے ہو؟
 

شمشاد

لائبریرین
سعودی عرب میں سعودی بھی مانگتے نظر آتے ہیں۔ لاکھ ڈیڑھ لاکھ کی گاڑی میں بیٹھے ہوں گے اور بھیک مانگیں گے کہ میں فلاں جگہ سے آیا ہوں، یہاں میرا بٹوہ چوری ہو گیا ہے یا پھر فلاں جگہ سے آیا ہوں اور گاڑی کا گیئر باکس جواب دے گیا ہے۔ وغیرہ وغیرہ
 

طالوت

محفلین
بیٹے میں نے خبر شئیر کی ہے اپنی طرف سے نہیں کہا۔ یہ خبر ایکسپریس نیوز میں شائع ہوئی ہے۔
اپ کو یہ شبہ کیوں ہوا کہ میں نے نفرت پھیلائی ہے
حقیقت یہ ہے کہ پاکستانی گداگر یہاں بہت ہیں۔انڈینز بھی ہیں۔ بلکہ بہت سے پاکستانی جوڑے اور انڈینز جوڑے مسجد نبوی میں بھی فریاد کرتے نظر اتےہیں
یہ افسوسناک ہے۔
خبر میں جس جگہ کا لکھا تھا میں نے نہیں لکھا تھا
البتہ غار حرا پر جاتے ہوئے مجھے جو گداگر نظر ائے وہ زیادہ تر بلوچستان کے تھے۔ پتہ نہیں ایران کے یا پاکستان کے۔ البتہ بلوچ تھے۔
اپ کا یہ شبہ غلط ہے کہ میں نے نفرت کی بات کی ہے۔ البتہ مجھے یہ دیکھ کر افسوس ہوتا ہے۔کہ اتنے وسائل ہوتے ہوئے بھی ہماری قوم گداگری کرے ۔صرف کرپشن کی وجہ سے
"سعودی عرب کی شاہراہوں پر پاکستانی گداگروں کا راج" سے تو یہ تاثر ملتا ہے کہ یہ قبیح فعل صرف پاکستانی انجام دے رہے ہیں اور خصوصی طور پر پاکستان سے امپورٹ کئے جا رہے ۔ حقائق یہ ہیں کہ اول تو یہاں گداگروں کا راج تو ہرگز نہیں ، ہماری بھوکی ننگی معیشت والے ملک میں" گداگروں کا راج" تو درست ہو سکتا ہے ، سعودی عرب میں نہیں ۔ باقی پاکستانی ، بھارتی ، بنگلہ دیشی ، اور افریقی ممالک سے تعلق رکھنے والے گداگر نظر آتے ہیں ۔ بلکہ جی ایم سی گاڑیوں میں بمعہ فیملی بھی بھیک مانگتے ہیں یا دھوکہ دہی سے جعلی زیورات اپنی "مجبوری" سنا کر لاٹریرین کو دھوکہ دیتے ہیں۔
اور میرے خیال میں سبھی گداگر مسلمان ہیں ، ااگرچہ غیر مسلموں کی بھی خاصی تعداد سعودی عرب میں مقیم ہے۔
 

ساجد

محفلین
"سعودی عرب کی شاہراہوں پر پاکستانی گداگروں کا راج" سے تو یہ تاثر ملتا ہے کہ یہ قبیح فعل صرف پاکستانی انجام دے رہے ہیں اور خصوصی طور پر پاکستان سے امپورٹ کئے جا رہے ۔ حقائق یہ ہیں کہ اول تو یہاں گداگروں کا راج تو ہرگز نہیں ، ہماری بھوکی ننگی معیشت والے ملک میں" گداگروں کا راج" تو درست ہو سکتا ہے ، سعودی عرب میں نہیں ۔ باقی پاکستانی ، بھارتی ، بنگلہ دیشی ، اور افریقی ممالک سے تعلق رکھنے والے گداگر نظر آتے ہیں ۔ بلکہ جی ایم سی گاڑیوں میں بمعہ فیملی بھی بھیک مانگتے ہیں یا دھوکہ دہی سے جعلی زیورات اپنی "مجبوری" سنا کر لاٹریرین کو دھوکہ دیتے ہیں۔
اور میرے خیال میں سبھی گداگر مسلمان ہیں ، ااگرچہ غیر مسلموں کی بھی خاصی تعداد سعودی عرب میں مقیم ہے۔
بھائی جی ، اخبار والوں کو اپنا اخبار بھی تو بیچنا ہے۔ ایسا نہیں کریں گے تو وہ بھی سعودیہ کا ویزہ لگوانے والی لائن میں لگ جائیں گے :)
 
"سعودی عرب کی شاہراہوں پر پاکستانی گداگروں کا راج" سے تو یہ تاثر ملتا ہے کہ یہ قبیح فعل صرف پاکستانی انجام دے رہے ہیں اور خصوصی طور پر پاکستان سے امپورٹ کئے جا رہے ۔ حقائق یہ ہیں کہ اول تو یہاں گداگروں کا راج تو ہرگز نہیں ، ہماری بھوکی ننگی معیشت والے ملک میں" گداگروں کا راج" تو درست ہو سکتا ہے ، سعودی عرب میں نہیں ۔ باقی پاکستانی ، بھارتی ، بنگلہ دیشی ، اور افریقی ممالک سے تعلق رکھنے والے گداگر نظر آتے ہیں ۔ بلکہ جی ایم سی گاڑیوں میں بمعہ فیملی بھی بھیک مانگتے ہیں یا دھوکہ دہی سے جعلی زیورات اپنی "مجبوری" سنا کر لاٹریرین کو دھوکہ دیتے ہیں۔
اور میرے خیال میں سبھی گداگر مسلمان ہیں ، ااگرچہ غیر مسلموں کی بھی خاصی تعداد سعودی عرب میں مقیم ہے۔

افریقی گداگر بہت ہیں۔ ان کا تو یہ بزنس ہے
مگر ہمارا تعلق پاکستان ہے۔ اس لیے یہ دیکھ کر افسوس ہوتا ہے کہ پاکستانی اس میں باقاعدہ ملوث ہیں۔ اکثر مکہ اور مدینہ جاتے ہوئے راستے میں جو سروس اسٹیشن اتے ہیں وہاں پاکستانی خواتین گداگر نظر اتی ہیں

اپ کی بات درست ہے کہ زیادہ تر گداگر بلکہ تمام مسلم ہیں

پاکستانیوں نے کرپشن کر کر کے پاکستان کو گداگر بنادیا ہے۔ اپنی غلطی نہ ماننے سے بھی کرپٹ ذھن کی عکاسی ہوتی ہے جس کی وجہ سے غلطی درست نہیں ہوتی

اس ساری کہانی سے یہ مقصود نہیں کہ سب پاکستانی یہاں گداگر ہیں۔ بلکہ بڑی تعداد پروفشنل و ورکرز اور کاروباری ہے
 
بھائی جی ، اخبار والوں کو اپنا اخبار بھی تو بیچنا ہے۔ ایسا نہیں کریں گے تو وہ بھی سعودیہ کا ویزہ لگوانے والی لائن میں لگ جائیں گے :)

ساجد بیٹے پاکستان ہمارا بھی ہے

بلکہ ہم پاکستان کا چہرہ ہیں۔ ہم ہیں جن کی وجہ سے پاکستان کا مثبت تاثر بنتا ہے۔ ہم پاکستان کا اثاثہ ہیں۔
 

ساجد

محفلین
ساجد بیٹے پاکستان ہمارا بھی ہے

بلکہ ہم پاکستان کا چہرہ ہیں۔ ہم ہیں جن کی وجہ سے پاکستان کا مثبت تاثر بنتا ہے۔ ہم پاکستان کا اثاثہ ہیں۔
حضرت جی ، خبر کو مرچ مصالحہ لگانے والی صحافتی کاریگری کے تناظر میں کہا گیا تھا۔
’پاکستانی گداگروں کا راج‘ :D ۔ کیا سکرپٹ مارا ہے خبر نویس نے۔
 
حضرت جی ، خبر کو مرچ مصالحہ لگانے والی صحافتی کاریگری کے تناظر میں کہا گیا تھا۔
’پاکستانی گداگروں کا راج‘ :D ۔ کیا سکرپٹ مارا ہے خبر نویس نے۔

بدقسمتی سے یہ حقیقت ہے کہ پاکستانی گداگر کی بہتاب ہے
بلکہ صرف یہاں نہیں پورے خلیج میں۔ حال ہی میں یواے ای میں ایک پاکستانی گداگری کرتا ہوا پکڑا گیا اور اس کے پاس سے ہزاروں درہم بھی برامد ہوئے جو اس نے گداگری کرکے کمائے تھے۔ یہ گداگری بہت سے پاکستانیوں کے لیے منافع بخش کاروبار ہے
 
Pakistani_beggar_Natasha-d.H-Flickr.jpg

یواے ای میں ایک پاکستانی گداگر خبر

ایک پاکستانی گداگر دئبی میں پکڑا گیا جس کے قبضے سے تیس ہزار درہم برامد ہوئے- ایک گداگر خاتون کا روپ دھا ر کر گداگری کررہا تھا
 

قیصرانی

لائبریرین

شمشاد

لائبریرین
افریقی گداگر بہت ہیں۔ ان کا تو یہ بزنس ہے
پاکستانیوں نے کرپشن کر کر کے پاکستان کو گداگر بنادیا ہے۔ اپنی غلطی نہ ماننے سے بھی کرپٹ ذھن کی عکاسی ہوتی ہے جس کی وجہ سے غلطی درست نہیں ہوتی

پاکستانی حکمرانوں کا کہیں کہ انہوں نے گداگری کر کر کے پاکستان کو بدنام کر دیا ہے۔
 
اس خبر میں ایک لائن پر یہ سائڈ بزنس کی خبر ہے اور وہ بھی بغیر کسی حوالے کے۔ ایسے نامعلوم اخبار اور ان کی خبریں کہاں سے لاتے ہیں؟
گوگل سے۔

ویسے پاکستان میں پراس بڑھ رہی ہے۔ خصوصا بچے اسکا شکار ہیں۔ یہ بھی ایک حقیقت ہے
 

قیصرانی

لائبریرین
گوگل سے۔

ویسے پاکستان میں پراس بڑھ رہی ہے۔ خصوصا بچے اسکا شکار ہیں۔ یہ بھی ایک حقیقت ہے
یہ بات تو ہر ملک میں ہی ہے۔ جرمنی اور آسٹریا کی سرحد پر ایسی خواتین بھی ہیں جو اپنے سگے بچوں کو اسی مقصد کے لئے گود میں اٹھا کر لاتی ہیں۔ یعنی ان کی عمر کا اندازہ کر سکتے ہیں۔ اس پر گوگل کبھی کر کے دیکھیں کہ دوسرے ممالک کہاں ہیں۔ صرف پاکستان پر ہی اتنے مہربان کیوں؟
 
Top