سری لنکا کرکٹ‌ ٹیم پر لاہور میں‌ حملہ

زینب

محفلین
چوں چوں کے مربے کا لندن بیٹھ کے بھتہ کھانے والے پاکستان کے سب سے بڑے شر پسند دہشت گرد اک بیان جاری ہوا ہے کہ۔۔۔۔۔حملہ آور پاکستان میں ہی ہیں اور پاکستانی ہی ہیں"
 

جیا راؤ

محفلین
چوں چوں کے مربے کا لندن بیٹھ کے بھتہ کھانے والے پاکستان کے سب سے بڑے شر پسند دہشت گرد اک بیان جاری ہوا ہے کہ۔۔۔۔۔حملہ آور پاکستان میں ہی ہیں اور پاکستانی ہی ہیں"

ساتھ ہی فاروق ستار کا نام لے دیتے تو اور بھی اچھا ہوتا۔۔۔۔ جاہل !!!:mad::mad::mad:
 

طالوت

محفلین
حب الوطنی و غیرت اور اور غداری و بے غیرتی کا پتہ ایسے ہی موقعوں سے چلتا ہے ۔۔
وسلام
 

ساجد

محفلین
نہایت قابلِ مذمت حرکت ہے۔ ذہنی و معاشی دباؤ تلے کراہتی پاکستانی قوم کے لئیے ایک اور پریشان کن خبر ہے۔
اللہ تعالی ، انتقال کر جانے والوں کے درجات بلند فرمائے۔ پوری قوم کی ہمدردی زخمی کھلاڑیوں کے ساتھ ہے۔
میرا خیال ہے اب ، پاکستان سے ، بین الاقوامی کرکٹ ایک عرصہ کے لئیے الوداع ہو گئی ہے۔ جمہوریت ، امن اور خوشحالی کی دعویدار حکومت کے منہ پر یہ ایک زوردار طمانچہ ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پاکستان کے معاملات پر اس حکومت کا کوئی قابو نہیں۔ ہر روز دل دہلا دینے والے واقعات رونما ہو رہے ہیں اور حکومت کے کان پہ جوں تک نہیں رینگتی۔
پاکستان منتقل ہونے بعد میں نے خود لاہور چھوڑ کر اپنے آبائی شہر میں اس لئیے رہایش اختیار کی کہ میرا اپنا بیٹا ماڈل ٹاؤن بم حملے میں کافی زخمی ہو گیا تھا۔اور اس پہ ایسا خوف طاری ہوا کہ وہ جب تک لاہور میں رہا اس حملے کے بعد گھر سے باہر نہیں نکلتا تھا۔
نہ جانے خوف و دہشت کی فضا کب ختم ہو گی۔ اب تو حد ہو گئی ہے۔ سلمان تاثیر کے بارے میں یہی کہوں گا کہ وہ "انتظامی" کم "انتقامی" سربراہ زیادہ ہیں۔ جب سے پنجاب کے گورنر بنے ہیں ان کی بو العجبیاں قابلِ دید ہیں۔
 

زینب

محفلین
ابھی تو انصاف کی عوام کی دہلیز پے فراہمی کے لیے"گشتی عدالتیں" قائم ہوئی ہیں جی
 

زونی

محفلین
نہ جانے خوف و دہشت کی فضا کب ختم ہو گی۔ اب تو حد ہو گئی ہے۔ سلمان تاثیر کے بارے میں یہی کہوں گا کہ وہ "انتظامی" کم "انتقامی" سربراہ زیادہ ہیں۔ جب سے پنجاب کے گورنر بنے ہیں ان کی بو العجبیاں قابلِ دید ہیں۔




بلکل درست کہا ۔
 

محسن حجازی

محفلین
تمام کی تمام پولیس جلسے جلوس روکنے پر لگا رکھی ہے، آتے ہی محکمے میں اٹھا پٹخ شروع کر دی تو یہ سب تو ہونا ہی تھا۔ بہرطور، تیار رہئے رحمان ملک صاحب کا بیان آنے کو ہی ہے کہ سوات والے ملوث ہیں۔
زرداری صاحب کو چاہئے کہ کرسی کی ہوس اور بڑے صوبے کو نگلنے کی کوشش ترک کر کے امور سلطنت پر بھی تھوڑا دھیان کریں۔
 

زونی

محفلین
تمام کی تمام پولیس جلسے جلوس روکنے پر لگا رکھی ہے، آتے ہی محکمے میں اٹھا پٹخ شروع کر دی تو یہ سب تو ہونا ہی تھا۔ بہرطور، تیار رہئے رحمان ملک صاحب کا بیان آنے کو ہی ہے کہ سوات والے ملوث ہیں۔
زرداری صاحب کو چاہئے کہ کرسی کی ہوس اور بڑے صوبے کو نگلنے کی کوشش ترک کر کے امور سلطنت پر بھی تھوڑا دھیان کریں۔




زرداری کی ہوس کا دائرہ وسیع ہو کے اپنے عروج کو پہنچ چکا ھے ، اب تو سندھ چھوڑ پورا ملک ان کی رعیت میں شامل ہو گیا ھے ، انشاللہ بہت جلد اوندھے منہ گریں گے کیونکہ سیاست کا جوا کسی کا نہ ہوا۔
 

زین

لائبریرین
لاہور میں سری لنکا کرکٹ ٹیم پر دہشت گردی کے حملے میں پانچ پولیس اہلکاروں سمیت سات افراد جاں بحق جبکہ چھ مہمان کھلاڑیوں سمیت دس افراد زخمی ہوگئے صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے فوری تحقیقات کا حکم دیدیا ہے تفصیلات کے مطابق منگل کے روز سری لنکن کرکٹ ٹیم قذافی سٹیڈیم میں دوسرے اور آخری ٹیسٹ میچ کے تیسرے دن کا کھیل کھیلنے جارہی تھی کہ صبح نو بجے کے قریب لاہور میں تھانہ گلبرگ کے علاقے لبرٹی چوک کے قریب گھات لگائے ہوئے نامعلوم حملہ آوروں نے سری لنکن کرکٹ ٹیم کی بس اور پولیس سکواڈ پر حملہ کردیا حملے کے وقت سری لنکن ٹیم سٹیڈیم کے قریب تھی کہ حملہ آوروں نے چاروں طرف سے بس کو گھیر کر اس پر اندھا دھند فائرنگ کی واقعے کے بعد علاقے میں پولیس اور نامعلوم افراد کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا سی سی پی او لاہور حاجی حبیب الرحمن کے مطابق دہشتگردوں کی تعداد بارہ تھی اور وہ رکشوں پر آئے تھے دہشتگردوں نے چھپ کر سری لنکن ٹیم پر فائرنگ کی جس کی پولیس نے بھرپور مزاحمت کی اور فائرنگ کا تبادلہ پچیس منٹ تک جاری رہا جس کے نتیجے میں پانچ اہلکار شہید ہوگئے سی سی پی او لاہور کے مطابق پولیس اہلکاروں نے جان پر کھیل کر مہمان ٹیم کی حفاظت کی جس پر نہیں پولیس اہلکاروں پر فخر ہے سکیورٹی انچارج قذافی سٹیڈیم کے مطابق فائرنگ سے قبل دو دھماکے کئے گئے اور اس کے بعد ٹیم کی بس پر اندھا دھند فائرنگ کردی جسے کے نتیجے میں چھ سری لنکن کھلاڑی زخمی ہوگئے جبکہ پانچ پولیس اہلکار جاں بحق اور تین زخمی ہوگئے زخمی اہلکاروں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا زخمی ہونے والے کھلاڑیوں میں کپتان مہیلا جے وردھنے ، سنگاکرا ، سماراویرا اور تھرنگا بتائے گئے ہیں۔ سمارا ویرا اور تھرنگا کو شدید زخمی پر انتہائی سکیورٹی کے سخت انتظامات میں سروسز ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں سرجن نے ان کا فوری آپریشن کیا جہاں اب ان کی حالت حالت خطرے سے باہر ہے۔ سمارا ویرا کو سینے اور تھرنگا کو پھپھڑے میں چھروں کے زخم تھے۔ قذافی سٹیڈیم میں دو آرمی ہیلی کاپٹروں کے ذریعے سری لنکن ٹیم کے15کھلاڑیوں اور آفیشلز کو ان کے وطن واپس روانہ کرنے کے لئے ائیرفورس بیس منتقل کر دیا گیا جہاں سے انہیں ایک خصوصی آرمی طیارے کی پرواز سے سری لنکا روانہ کر دیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نامعلوم افراد علاقے میں کھلے عام فائرنگ کرتے پھرتے رہے پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبک علاقہ مکین گھروں میں محصور ہوگئے ہیں واقعے کے بعد علاقے میں ٹریفک معطل کردیا گیا اور تمام علاقہ سیل کردیا گیا پولیس کو علاقے سے ایک راکٹ لانچر بھی ملا ہے جبکہ نامعلوم افراد کلاشنکوف اور گرنیڈ سے بھرا بیگ ایک دکان کے سامنے پھینک کر فرار ہوگئے جبکہ سری لنکن ٹیم کو باقی کھلاڑیوں کو سخت سکیورٹی میں قذافی سٹیڈیم منتقل کردیا گیا ہے اور سٹیڈیم کے تمام دروازے بند کردیئے گئے ہیں واقعے کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم کو قذافی سٹیڈیم جانے سے روک دیا گیا منیجر کرکٹ ٹیم نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ صورتحال اب تک واضح نہیں ہے اور جب تک سکیورٹی کلیئرنس نہیں مل جاتی کرکٹ ٹیم سٹیڈیم نہیں جائے گی دوسری جانب سری لنکن سپورٹس کے وزیر نے دو کھلاڑیوں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے جبکہ حکومت پنجاب کا کہنا ہے کہ فائرنگ کا واقعہ دو قبضہ گروپوں کی باہمی چپقلش کا نتیجہ ہے اور اس کا سری لنکا ٹیم سے کوئی تعلق نہیں سری لنکا کے کرکٹ حکام کے مطابق چھ کھلاڑی زخمی ہوئے ہیں جن میں سمیرا ویرا ، اجنتا مینڈس ، کمارا سنگاکارا اور تھرنگا پرانا وتھانا شامل ہیں لاہور سٹی پولیس کے سربراہ حاجی حبیب الرحمان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس حملے میں چار سری لنکا کے کھلاڑی زخمی ہوگئے ہیں جبکہ ان کی حفاظت پر تعینات پانچ پولیس اہلکار جاں بحق ہوگئے ہیں انہوں نے کہا کہ حملے میں کے بعد نقاب پوش مسلح افراد ایک کار چھین کر فرار ہوگئے جس کا پولیس تعاقب کررہی ہے اور ایک دوسری جگہ پر پولیس اور حملہ آوروں میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے حملے کے فوراً بعد سری لنکا کے کھلاڑیوں کو ایک خصوصی ہیلی کاپٹر کے ذریعے محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے سری لنکا کی ٹیم کو سٹیڈیم لے جانے والی بس کے ڈرائیور خلیل احمد نے بی بی سی کو بتایا کہ قذافی سٹیڈیم کے قریب لبرٹی چوک کے پاس ان کی بس پر عقب سے ایک دستی بم پھینکا گیا جو کہ بس پر نہیں لگ سکا انہوں نے بتایا کہ اس کے بعد سامنے کی جانب سے ایک نقاب پوش حملہ آور نے دستی بم پھینکا جو کہ بس کے نیچے گر کر ا لیکن انہوں نے بس کی رفتار بڑھا دی اور دستی بم پیچھے پٹھا خلیل احمد نے بتایا کہ اس دوران بس پر چاروں طرف سے فائرنگ شروع ہوگئی جس میں ان کے مطابق دو کھلاڑی زخمی ہوگئے انہوں نے بتایا کہ حملہ آوروں کی تعدا بارہ سے پندرہ تھی جو مختلف اطراف سے بس پر فائرنگ کررہے تھے فائرنگ کے بعد گورنر پنجاب سلمان تاثیر جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور انہوں نے کہا کہ اس حملے میں وہی عناصر ملوث ہیں جنہوں نے بھارت کے شہر ممبئی پر گزشتہ سال حملہ کیا تھا انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی تربیت یافتہ دہشتگردی معلوم ہوتے تھے جنہوں نے بڑے سکون کے ساتھ یہ کارروائی کی ہے گورنر نے کہا کہ سری لنکا کے کھلاڑیوں کو محفوظ مقام پر پہنچا دیا گیا ہے دریں اثناءصدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے سری لنکا ٹیم پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے واقعہ کی فوری تحقیقات کا حکم دیدیا ہے صدر اور وزیراعظم نے اپنے علیحدہ علیحدہ بیانات میں واقعہ میں جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کیا ہے خصوصاً انہوں نے مہمان ٹیم کے کھلاڑیوں کے زخمی ہونے پر ان کھلاڑیوں اور سری لنکا حکومت وعوام سے اظہار ہمدردی کیا ہے ۔ماڈل ٹاﺅن پولیس نے چار مشکوک دہشت گردوں کو پکڑ کر سی آئی اے پولیس کے حوالے کر دیا ہے ۔ یہ چاروں دہشت گرد مشکوک حالت میں پکڑے گئے ہیں جبکہ دو مزید دہشت گردوں کو فردوس مارکیٹ سے گرفتار کیا گیا ہے ان میں سے ایک دھماکہ خیز مواد نصب کرنے کی کوشش کر رہا تھا ۔ پولیس کو شہر کے مختلف مقامات سے دھماکہ خیز مواد اور اسلحہ ملا ہے جسے قبضے میں لے لیا گیا ہے۔ وقوعہ کے بعد علاقے کی مارکیٹیں بند ہوگئیں ۔
٭٭٭٭٭
سری لنکا کھلاڑیوں پر فائرنگ کے واقع میں ملزمان بھارت کے ایجنٹ تھے، شیخ رشید
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے لاہور میں سری لنکا کھلاڑیوں پر فائرنگ کے واقع کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقع میں کوئی شک نہیں کہ ملزمان بھارت کے ایجنٹ تھے ۔ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ پاکستان میں 14 ماہ کے بعد ٹیسٹ کرکٹ کھیلی جارہی تھی کہ یہ افسوسناک واقعہ پیش آگیا،انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سری لنکن کرکٹ میں زیادہ دیکھی اور کھیلی جاتی ہے ۔غریب لوگ مشکل سے ٹکٹ خرید کر میچ دیکھتے ہیں۔ آسٹریلیا ،انگلینڈ، بھارت نے پاکستان آنے سے انکار کر دیا تھا جس کے بعد مشکل سے سری لنکا ٹیم کو پاکستان آنے کی دعوت دی اب نتیجہ آپ کے سامنے ہے ان کا کہنا تھا کہ یہ دشمن عناصر میچ نہیں کھیل سکیں گے ۔انہوں نے کہا کہ پولیس جلوسوں اور دیگر جگہوں پر تعینات ہے اور ان کی 24،24 گھنٹے ڈیوٹی لگائی ہوئی ہے،پولیس پر پورا یقین ہے کہ وہ اپنے فرائض کو پوری ذمہ داری سے سرانجام دے ر ہے ہیں۔ پنجاب میں سیاسی صورت حال بھی ٹھیک نہیں ہے انہوں نے کہا کہ اس حملے میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے اور ملک کو غیر مستحکم کرنے کی سازش ہے۔
٭٭٭٭٭
 

زینب

محفلین
تمام کی تمام پولیس جلسے جلوس روکنے پر لگا رکھی ہے، آتے ہی محکمے میں اٹھا پٹخ شروع کر دی تو یہ سب تو ہونا ہی تھا۔ بہرطور، تیار رہئے رحمان ملک صاحب کا بیان آنے کو ہی ہے کہ سوات والے ملوث ہیں۔
زرداری صاحب کو چاہئے کہ کرسی کی ہوس اور بڑے صوبے کو نگلنے کی کوشش ترک کر کے امور سلطنت پر بھی تھوڑا دھیان کریں۔

سر جی اپ کے جاندار تبصرے مجھے بڑا خوش کرتے ہیں روز آیا کریں نا:rollingonthefloor:

فکر نا کریں غداری کو پنجاب کی عوام گھر تک چھوڑ کے آئے گی:grin:
 

فہیم

لائبریرین
پاکستان کرکٹ کے لیے بھی محفوظ نہیں۔
یہ اب پوری طرح ثابت کردیا گیا ہے۔

اب تو میرا نہیں خیال کہ چیمپئن ٹرافی ادھر ہوگی اور ساتھ میں ورلڈکپ بھی۔
 
Top