سال 2017ء | وہ جو ہم میں نہ رہے!

فرقان احمد

محفلین
اس لڑی میں ان شخصیات کو یاد کیا جائے گا جو 2017ء میں ہم سے ہمیشہ کے لیے بچھڑ گئیں۔ کوشش یہی رہے گی کہ ہر شخصیت کی زندگی سے متعلق ایک دو سطریں بھی شامل کی جائیں۔ محفلین بھی اس لڑی میں اپنی معلومات کی شراکت کریں۔ شکریہ!
 
آخری تدوین:

فرقان احمد

محفلین
پاکستان ٹیلی ویژن کے معروف فنکار فاروق ضمیر سال 2017ء میں داغِ مفارقت دے گئے۔ دھیمے اور نپے تلے الفاظ میں ادائیگی کرنے والے اداکار فاروق ضمیر منکسر مزاج اور ہنس مکھ شخصیت کے مالک تھے۔ ان کی وفات سے پی ٹی وی کا ایک سنہرا دور اپنے اختتام کو پہنچا۔

image.jpg
 

فرقان احمد

محفلین
خاص لوگوں کا ہی ذکر کرنا ہے؟؟
ہادیہ! ہر فرد کسی نہ کسی کے لیے خاص ہوتا ہے۔ آپ چاہیں تو کسی بھی ایسے فرد سے متعلق ہمیں ضرور آگاہ فرمائیں کہ جس کے بارے میں جان کر ہماری معلومات میں بھی اضافہ ہو یا جس شخصیت کے متعلق آپ یہ سمجھتی ہوں کہ ان کا ذکر ضروری ہے۔
 

فرقان احمد

محفلین
پٹیالہ گھرانے کے نام ور فنکار استاد فتح علی خان 2017ء کے اوائل میں اِس فانی دنیا سے کوچ کر گئے۔ استاد فتح علی خان کی فن گائیکی کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے لارڈ ایلگن نے ان کے دادا علی بخش کو جرنیل اور فتح علی خان کو کرنیل کا خطاب دیا تھا۔
image.jpg
 

فرقان احمد

محفلین
سال 2017ء میں معروف موسیقار وجاہت عطرے کی زندگی کا چراغ بھی بجھ گیا۔ 'مجھ سے پہلی سی محبت میرے محبوب نہ مانگ' کی طرز کے خالق وجاہت عطرے نے سینکڑوں فلمی گانوں کی دھنیں تخلیق کیں اور کئی اہم سرکاری و غیر سرکاری اعزازات حاصل کیے۔

image.jpg
 

فرقان احمد

محفلین
اسی اور نوے کی دہائی میں پاکستان ٹیلی ویژن کے اکثر ڈراموں میں جلوہ افروز ہونے والے معروف مزاحیہ اداکار اور لکھاری، ایم شریف اب ہم میں نہ رہے۔
mshareef.jpg
 

فرقان احمد

محفلین
نام ور ادیب، محقق اور مترجم مسعود احمد برکاتی سال 2017ء میں ہم سے ہمیشہ کے لیے بچھڑ گئے۔ آہ! یوں ایک عہد اختتام پذیر ہوا۔

image.jpg
 

فرقان احمد

محفلین
معروف صحافی، ہدایت کار، ڈراما پروڈیوسر اور پاکستان کی نامور مغنیہ ناہید اختر کے شوہر آصف علی پوتا سن 2017ء میں ہم سے بچھڑ گئے!
image.jpg
 

محمدظہیر

محفلین
ششی کپور مشہور اداکار
پرتھوی راج کپور کے بیٹے اور راج کپور شمی کپور کے بھائی تھے، چار دسمبر کو انتقال کر گئے

Shashi-Kapoor-and-Jennifer-Kendal.jpg
 

محمدظہیر

محفلین
اوم پوری کئی فلموں میں اچھے اور برے کردار نبھائے ہیں. ان کی آواز میں کبھی نہیں بھول سکتا. 2017 سے یہ بھی چل بسے.
58860508.jpg
 

محمدظہیر

محفلین
آپ نے اس لڑی میں ایسی کوئی قید نہیں لگائی کہ صرف مخصوص مذہب، طبقے یا ملک کے لوگوں کا ذکر کیا جائے اس لیے جو جو لوگ یاد آ رہے ہیں ان کا ذکر کر رہا ہوں .. ایک مشہور عالم دین کا نام میرے ذہن میں آ رہا ہے جن سے بہت لوگ متاثر تھے مولانا اشرف علی باقوی صاحب. ان سے انڈیا کے بہت مسلمان محبت عقیدت رکھتے تھے.
XC7zIw1EwSWHuaXiYYM1GacSNdJcvv8ReziwbY6F-1WlmCeFsMkXP6PUz2JeZDyimqon3qsrcM6yMoUz5nbL4D32clNZ0Qw6COQe_NXavp4ojBUCQwaLFB6yya9UmAO46kMUq1zhUQCMYA=w386-h381-nc
 
محدث عظیم ڈاکٹر مصطفی اعظمی کا انتقال پر ملال
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک عہد کا خاتمہ۔۔۔۔۔۔

محدث , محقق , مولانا محمد مصطفى اعظمى انتقال کر گئے۔
عمر 85 سال تھی۔. (1932-2017)

إنا لله وإنا إليه راجعون

حديث سے متعلق مرحوم کى متعدد خدمات ہيں جن ميں عمده اور نفيس کتاب Hadith Methodology and Literature جو انہوں نے 1966 کو University of Cambridge ميں PHD کے لیے پیش کى.

اس کتاب کا بعد ميں انہوں نے عربى ترجمہ بهى کيا جو " دراسات في الحديث النبوي وتاريخ تدوينه " کے نام سے نشر ہوا.

کتاب ميں انہوں نے سنت اور اس کى اسلام ميں منزلت کو واضح کيا.

قديم اور جديد قسم کے انکار حديث اور مختلف گروہوں کى سنت کے متعلق رائے اور منکرين سنت کے دلائل اور ان کا رد پیش کيا.

کتابت حديث اور اس کے مختلف ادوار کو پیش کيا جن ميں صحابہ اور تابعين کے دور شامل ہیں اور اس کے متعلق شبہات کا رد بهى کيا.

مستشرقين نے جو اسانيد اور متون پر اعتراضات کيے ان کا جائزه ليا اور عمده انداز سے اس کا جواب ديا.

مولف نے جب 1966 ميں کتاب لکهى تو اس وقت بہت سارى ايسى احاديث کى کتب تهيں جن کى طباعت نہیں ہوئى تهى اور ان کے قلمى نسخے تهے۔ مولف نے ان مخطوطات (قلمى نسخوں) کى طرف بهى رجوع کيا اور ان کى تعداد 43 ہے۔

اسى طرح ان کى تحقيق ميں صحيح ابن خزيمہ , موطا امام مالک اور دوسرى کتب شامل ہيں.

ڈاکٹر صاحب کو ان کى علمى خدمات کے پیش نظر 1400 ہجرى ميں ملک فيصل ايوارڈ سے نوازا گیا۔

اللهم اغفر له وارحمه
 
Top