سالانہ عالمی اردو مشاعرہ 2016 تبصرے

La Alma

لائبریرین
"روکنے کا یوں بہانہ ہوگیا
ہم نے پیالہ رکھ دیا سامان میں

خلق اُن کے دیکھنا ہوں گر تمہیں
دیکھ لو بس جھانک کر قرآن میں",

خوبصورت تلمیح ،عمدہ اشعار .
مشاعرے کا آغاز تو بہت خوب ہے ..
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
بهت خووووب خلیل الرحمن صاحب۔ نعت شریف کو خدا ورسول کی بارگاه میں شرف قبولت عطا ھو

ماشاءاللہ سر جی۔ بہت عمدہ۔ اگر شاعری کے علاوہ کچھ لکھنے کی اجازت نہ ہو تو ڈیلیٹ کرے یہ۔

Abbas Swabian صاحب! تبصرہ جات کے لئے اس لڑی کا استعمال کیجیے۔
 
السلام علیکم۔ دعوت دینے کا شکریہ۔
غزل
میرا اب درد کم نہیں ہوتا
پھر بھی چہرے پہ غم نہیں ہوتا
دل تو میرا اداس ہے لیکن
آنکھ میں میری نم نہیں ہوتا
درد سینے میں دفن رہتا ہے
ہاتھ میں جب قلم نہیں ہوتا
دل سے جو بات بھی نکلتی ہے
اثر اس کا عدم نہیں ہوتا
سلسلہ تیری آہ کا شاہین
اک ذرا بھی تو کم نہیں ہوتا
مشاعرہ لوٹ لیا بھائی نے! :laughing::laughing::laughing:
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
اس کے علاوہ ایک اور مفت مشورہ (پاکستانی ہونے کے ناتے یہ تو ہمارا فرض اور حق ہے بلکہ ہمارا قومی نشان) کہ مھفلین کو اسی مشاعرے کے دھاگے میں تبصروں کی اجازت دے دی جائے کیونکہ اکثر احباب کے لیے ایک دھاگے سے اقتباس لینا اور پھر دوسرادھاگا تلاش کرنا اور پھر وہاں وہ اقتباس شامل کر کے تبصرہ کرنا کچھ زیادہ ہی تکنیکی ہو جاتا ہے۔
بعد ازاں خلیل بھائی وہاں کیے گئے ان تبصروں کو گاہے بگاہے یہاں منتقل کر دیں۔
بلکہ اگلے شاعر کا کلام پیش ہونے پر پچھلے تبصرے منتقل کیے جائیں‌تا کہ تب تک مشاعرے کی لڑی اوپر نظر آتی رہے
اس کا سیدھا سا حل یہ ہے کہ جس کا مکالمہ لینا ہے اسے "+اقتباس" کے ذریعے شامل کرتے جائیے اور بعد میں تبصرہ جات والی لڑی میں "اقتباسات داخل کریں۔۔۔" کے آپشن کے ذریعے اس لڑی میں شامل کر لیں۔
دوسری طرح کام ذرا لمبا اور مشکل ہو جائے گا خلیل بھائی کے لئے۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
زمیں پہ نازشِ انساں محمد عربی
فلک پہ نور کا ساماں محمدِ عربی

دکھی دلوں کے لیے چارہ ساز ذکرِ نبی
ہر ایک درد کا درماں محمدِ عربی

تمہارے دم سے ہے ’’ تصویرِ کائینات میں رنگ‘‘
تمہی حیات کا عنواں محمدِ عربی

مٹے ہیں فاصلے کون و مکاں کے آج کی شب
ہیں آج عرش پہ مہماں محمدِ عربی

ہر امّتی کی شفاعت خدا کی مرضی سے
تمہاری شان کے شایاں محمدِ عربی

شفیعِ امّتِ مرحوم، ھادیئ برحق
گواہ آپ کا قرآں محمدِ عربی

تمہارے بعد نہ ہوگا کوئی خدا کا نبی
ہیں آپ ختمِ رسولاں محمدِ عربی

خلیل کو بھی دکھا دیجیے رخِ انور
اسے ہے بس یہی ارماں محمدِ عربی


سبحان اللہ
بہت عمدہ
بہت سی داد

غیر کے لب پر ہے اور شاید تمہارے دل میں ہے
"ذکر میرا مجھ سے بہتر ہے کہ اس محفل میں ہے"

اک نظر ہم پر پڑی اور نیم بسمل کردیا
زہر کی تاثیر کیسی اس سمِ قاتل میں ہے
واہ
بہت عمدہ گرہ

اتفاقاً بھول جاتے ہیں تجھے
التزاماً یاد رکھنا چاہیے
لاجواب
کیا کہنے

اجنبی ہیں راستے، تنہا سفر
شکل کوئی اب شناسا چاہیے
ہائے۔۔۔۔

روکنے کا یوں بہانہ ہوگیا
ہم نے پیالہ رکھ دیا سامان میں
واہ

خلق اُن کے دیکھنا ہوں گر تمہیں
دیکھ لو بس جھانک کر قرآن میں
بے شک
سبحان اللہ

ہار کر بھی پالیا اُن کو خلیلؔ
فائدہ ہی فائدہ نقصان میں
خوب است
 
درد سینے میں دفن رہتا ہے
ہاتھ میں جب قلم نہیں ہوتا
دل سے جو بات بھی نکلتی ہے
اثر اس کا عدم نہیں ہوتا
ماشاءاللہ، عباس بھائی۔ بہت خوب۔ منجھے ہوئے شاعر معلوم ہوتے ہیں۔
عباس صاحب کا کلام ہے کہاں ؟ یا شاید ابھی پیش ہی نہیں کیا ہے؟ پھر اقتباس میں کیسے شامل کر لیا؟
ہاہاہا۔
عباس بھائی نے مشاعرہ دو مرتبہ پڑھ لیا ہے۔ پہلے خود اور بعد میں دعوت پر! ;)
 
Top