سالانہ عالمی اردو مشاعرہ 2016 تبصرے

""""""عالمی"""""""" """"""""اردو"""""""""" مشاعرے کی لڑی میں """""""پنجابی""""""""؟؟؟
او ایم جی, اِٹس آ سائبر کرائم.:D
:laughing::laughing:
کر دیو کیس، لا دیو دفعہ 302
یہ مشاعرے کی لڑی نہیں ہے جی، تبصروں کی ہے۔ اصل لڑی کے تو پاس سے بھی نہیں لنگھنا
 

محمد وارث

لائبریرین
بہت شکریہ خلیل بھائی، اس خوبصورت آغاز کے لئے۔
شفیعِ امّتِ مرحوم، ھادیئ برحق
11. گواہ آپ کا قرآں محمدِ عربی
12. تمہارے بعد نہ ہوگا کوئی خدا کا نبی
13. ہیں آپ ختمِ رسولاں محمدِ عربی
بے شک
خلق اُن کے دیکھنا ہوں گر تمہیں
دیکھ لو بس جھانک کر قرآن میں
واہ، کیا کہنے
ہار کر بھی پالیا اُن کو خلیلؔ
فائدہ ہی فائدہ نقصان میں
خوب
 

فاتح

لائبریرین
ایک رائے ہے کہ اس مشاعرے کو روایتی مشاعروں سے قریب تر کرنے کے لیے (جن کے لیے ممکن ہو وہ ) شعرا اپنی غزل یا نظم ٹیکسٹ کے ساتھ ساتھ ویڈیو یا کم از کم صرف آڈیو میں ریکارڈ‌کر کے بھی شامل کریں۔
ویڈیو اپلوڈ‌کرنے کے لیے یو ٹیوب استعمال کی جا سکتی ہے اور آڈیو کے لیے ساؤنڈ کلاؤڈ
 
رات دن بس اِک تماشا چاہیے
دِل کے بہلانے کو کیا کیا چاہیے
اتفاقاً بھول جاتے ہیں تجھے
التزاماً یاد رکھنا چاہیے
ہار کر بھی پالیا اُن کو خلیلؔ
فائدہ ہی فائدہ نقصان میں
دل جیت لیا، محمد خلیل الرحمٰن بھائی۔
 

فاتح

لائبریرین
زمیں پہ نازشِ انساں محمد عربی
فلک پہ نور کا ساماں محمدِ عربی

دکھی دلوں کے لیے چارہ ساز ذکرِ نبی
ہر ایک درد کا درماں محمدِ عربی

تمہارے دم سے ہے ’’ تصویرِ کائینات میں رنگ‘‘
تمہی حیات کا عنواں محمدِ عربی

مٹے ہیں فاصلے کون و مکاں کے آج کی شب
ہیں آج عرش پہ مہماں محمدِ عربی

ہر امّتی کی شفاعت خدا کی مرضی سے
تمہاری شان کے شایاں محمدِ عربی

شفیعِ امّتِ مرحوم، ھادیئ برحق
گواہ آپ کا قرآں محمدِ عربی

تمہارے بعد نہ ہوگا کوئی خدا کا نبی
ہیں آپ ختمِ رسولاں محمدِ عربی

خلیل کو بھی دکھا دیجیے رخِ انور
اسے ہے بس یہی ارماں محمدِ عربی

سبحان اللہ کیا ہی خوبصورت نعت ہے۔

اب عرض ہیں مصرع طرح پر دو شعر

غیر کے لب پر ہے اور شاید تمہارے دل میں ہے
"ذکر میرا مجھ سے بہتر ہے کہ اس محفل میں ہے"

اک نظر ہم پر پڑی اور نیم بسمل کردیا
زہر کی تاثیر کیسی اس سمِ قاتل میں ہے
واہ واہ خوب گرہ ہے

ایک غزل کے چند اشعار پیش خدمت ہیں۔

رات دن بس اِک تماشا چاہیے
دِل کے بہلانے کو کیا کیا چاہیے

اتفاقاً بھول جاتے ہیں تجھے
التزاماً یاد رکھنا چاہیے

کتنا زخمی آج انساں ہوگیا
اس کو اب کوئی مسیحا چاہیے

اجنبی ہیں راستے، تنہا سفر
شکل کوئی اب شناسا چاہیے

اِس بھری محفِل میں تنہا ہیں خلیل
آج تو بس کوئی اپنا چاہیے
خوبصورت اشعار ہیں

حضرتِ داغ کی ضمین میں ایک غزل

’’حضرتِ دل آپ ہیں کِس دھیان میں‘‘
یوں بھی آتے ہیں کبھی میدان میں

وہ لجا کر کچھ اگر کہہ نہ سکے
کہہ دیا کِس نے ہماے کان میں

روکنے کا یوں بہانہ ہوگیا
ہم نے پیالہ رکھ دیا سامان میں

خلق اُن کے دیکھنا ہوں گر تمہیں
دیکھ لو بس جھانک کر قرآن میں

ہار کر بھی پالیا اُن کو خلیلؔ
فائدہ ہی فائدہ نقصان میں
کیا کہنے
 

فاتح

لائبریرین
اس کے علاوہ ایک اور مفت مشورہ (پاکستانی ہونے کے ناتے یہ تو ہمارا فرض اور حق ہے بلکہ ہمارا قومی نشان) کہ مھفلین کو اسی مشاعرے کے دھاگے میں تبصروں کی اجازت دے دی جائے کیونکہ اکثر احباب کے لیے ایک دھاگے سے اقتباس لینا اور پھر دوسرادھاگا تلاش کرنا اور پھر وہاں وہ اقتباس شامل کر کے تبصرہ کرنا کچھ زیادہ ہی تکنیکی ہو جاتا ہے۔
بعد ازاں خلیل بھائی وہاں کیے گئے ان تبصروں کو گاہے بگاہے یہاں منتقل کر دیں۔
بلکہ اگلے شاعر کا کلام پیش ہونے پر پچھلے تبصرے منتقل کیے جائیں‌تا کہ تب تک مشاعرے کی لڑی اوپر نظر آتی رہے
 

نایاب

لائبریرین
ماشاء اللہ
بلا شبہ مشاعرے کا بہت خوبصورت پرنور آغاز
بہت پیاری نعت پاک پڑھنے کو ملی ۔
تمام تعریفیں اللہ رب العزت کے لیے کہ جس کے قبضے میں ہماری جان ہے، جو سارے جہانوں کا پالنے والا ہے۔ جس نے اردو محفل کو رونق بخشی اور اردو کی اس ویب سائیٹ کو اس قابل بنایا کہ اس محفل نے گیارہ سال کامیابی کے ساتھ مکمل کرلیے۔
اللہ سوہنا سدا آباد رکھے اس خوبصورت محفل اردو کو آمین
ڈھیروں دعائیں
 
Top