سائنس کیا ہے؛ اور سائنس کیا نہیں ہے؟ (علیم احمد، مدیرِ اعلیٰ ماہنامہ گلوبل سائنس)

سید عاطف علی

لائبریرین
آپ میری بات ضرور سمجھ گئے ہیں ۔ لیکن آپ میرا پہلا مراسلہ دیکھیں میں نے اس بات پر محض اسلوب کی حد تک اعراض کیا تھا کہ پائی کی ٹھیک ٹھیک قیمت "آج تک نا معلوم" ہے۔
اور ہاں ۔یہ ناطق اور غیر ناطق اعداد یا ان کی نوعیت کی بحث نہیں تھی ۔ بلکہ پائی کی (اور دیگر بہت سے غیر ناطق اعداد کو ) ٹھیک لکھنے کی قوت اور اسلوب موجود ہے جن کی بے شمار سیریز اس کی مثالیں ہیں ۔
فرق صرف اتنا ہے کہ محترم اثرصاحب نے (اور شاید آپ نے بھی کسی حد تک ) سیریز کے نقاط کو نامکمل کے معنوں میں لیا ہے جب کہ میں انہیں با معنی سمجھتا ہوں اور اس کے معنی سیریز کے پیٹرن کا تسلسل ہے جو نہ صرف اس کی معنوی گہرائی کی دلیل بلکہ اس کی ٹھیک ٹھیک قیمت ایک کامل انداز میں متعین کرتا ہے ۔
اگر آپ اس بحث کو محاذ آرائی کی نظر سے دیکھیں گے تو یقیناََ مدعا کھو جائے گا۔ جیسا کہ یہاں ہوا ۔ میں نے مراسلہ نمبر 29 میں اسی طرف اشارہ کیا تھا۔ اگرکسی کی دل آزاری ہوئی ہو تع معذرت پیش کرتا ہوں ۔:)
 
آخری تدوین:

سید ذیشان

محفلین
آپ میری بات ضرور سمجھ گئے ہیں ۔ لیکن آپ میرا پہلا مراسلہ دیکھیں میں نے اس بات پر محض اسلوب کی حد تک اعراض کیا تھا کہ پائی کی ٹھیک ٹھیک قیمت "آج تک نا معلوم" ہے۔
اور ہاں ۔یہ ناطق اور غیر ناطق اعداد یا ان کی نوعیت کی بحث نہیں تھی ۔ بلکہ پائی کی (اور دیگر بہت سے غیر ناطق اعداد کو ) ٹھیک لکھنے کی قوت اور اسلوب موجود ہے جن کی بے شمار سیریز اس کی مثالیں ہیں ۔
فرق صرف اتنا ہے کہ محترم اثرصاحب نے (اور شاید آپ نے بھی کسی حد تک ) سیریز کے نقاط کو نامکمل کے معنوں میں لیا ہے جب کہ میں انہیں با معنی سمجھتا ہوں اور اس کے معنی سیریز کے پیٹرن کا تسلسل ہے جو نہ صرف اس کی معنوی گہرائی کی دلیل بلکہ اس کی ٹھیک ٹھیک قیمت ایک کاملانداز میں متعین کرتا ہے ۔
اگر آپ اس بحث کو محاذ آرائی کی نظر سے دیکھیں گے تو یقیناََ مدعا کھو جائے گا۔ جیسا کہ یہاں ہوا ۔ میں نے مراسلہ نمبر 29 میں اسی طرف اشارہ کیا تھا۔ اگرکسی کی دل آزاری ہوئی ہو تع معذرت پیش کرتا ہوں ۔:)

محاذ آرائی کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ یہاں سب سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پائی ایک سمبل ہے، اس کی دوسری طرف مساوات میں آپ نے لامتناہی اعداد کا مجموعہ لکھ دیا ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ کیا کوئی ایسا کمپیوٹر یا مشین ایجاد ہوئی ہے جو ان تمام لامتناہی اعداد کو جمع کر سکے؟ اس کا جواب یقیناؐ نفی میں ہے۔اسی وجہ سے یہ کہا جاتا ہے کہ اس کی ٹھیک قیمت آج تک معلوم نہیں۔ کام چلانے کو تو 22/7 یا پھر 3۔14 سے بھی چل جاتا ہے، لیکن اس کی درست قیمت معلوم کرنے کے لئے ان تمام لامتنائی اعداد کو جمع کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔
 

آصف اثر

معطل
o_O
آپ واقعی میں بچوں کو میتھس پڑھاتے ہیں؟
ویسے ضرورت تو محسوس نہیں کررہا لیکن اتنا بتادوں کہ یہاں سید عاطف علی نے جو قیمت دی ہے وہ پائی کی مکمل قیمت ہرگز نہیں۔کیوں کہ آپ π/4کو پھر بھی اعشاری صورت میں مکمل طور پر نہیں لکھ سکتے۔جب کہ آپ نے خود ہی Infinite Seriesلکھ کر یہ بات تسلیم کی ہے کہ یہ جاری ہے۔:D

اس کو infinite series کہا جاتا ہے، اور ان تمام اعداد کو جمع کیا جائے تو π/4 بنتا ہے۔ π بنانے کے لئےمساوات کے دونوں اطراف 4 سے ضرب دے سکتے ہیں۔
بات وہی ڈھاک کے تین پات۔۔۔ ایک طرف اگر 4 ختم ہورہاہے تو دوسری طرف آپ 4 سے ضرب دے کر قیمت کو مزید پیچیدہ بنارہےہیں۔
تھیورم کی حد تک اس سیریز کوپائی کی قیمت تسلیم کیا جاسکتا ہےاور وہ بھی جاری صورت میں، لیکن حقیقتاً (مکمل عددی صورت میں ) ہر گز نہیں۔
 
آخری تدوین:

سید عاطف علی

لائبریرین
ویسے ضرورت تو محسوس نہیں کررہا لیکن اتنا بتادوں کہ یہاں سید عاطف علی نے جو قیمت دی ہے وہ پائی کی مکمل قیمت ہرگز نہیں۔کیوں کہ آپ π/4کو پھر بھی اعشاری صورت میں نہیں لکھ سکتے۔جب کہ آپ نے خود ہی Infinite Seriesلکھ کر یہ بات تسلیم کی ہے کہ یہ جاری ہے۔:D
بات وہی ڈھاک کے تین پات۔۔۔ ایک طرف اگر 4 ختم ہورہاہے تو دوسری طرف آپ 4 سے ضرب دے کر قیمت کو مزید پیچیدہ بنارہےہیں۔
تھیورم کی حد تک اس سیریز کوپائی کی قیمت تسلیم کیا جاسکتا ہے لیکن حقیقتاً (عددی صورت میں ) ہر گز نہیں۔
اثر صاحب آپ کسی وقت ٹھنڈے دل سے تنہائی میں میرے مراسلوں کو پڑھیں اور یہ سمجھنے کی کو شش کریں کہ میں کہنا کیا چاہ رہا ہوں ۔ انفنٹی دراصل دیگر نمبروں کی طرح کوئی نمبر نہیں بلکہ یہ ایک لامتناہیت کا تصور ہے اور یہ نقاط آپ کے ذہن کو اسی تصور کی طرف لے جا تے ہیں ۔ اس تصو ر کا جتنا قوی احاطہ کریں گے اتنا ہی مدعا کو بہتر سمجھ پائیں گے۔اگر مرغی کی پھر وہی ایک ٹانگ لے کر کہیں گے کہ اسے پورا نمبروں میں لکھ کر دکھائیں تو بات آگے نہیں بڑھے گی۔باقی 4 سے ضرب دینے والی بات میں تو ذیشان سے لامتناہی حد تک متفق ہوں ۔ آپ نے اگر کیلکولس پڑھی ہے تو آپ کو " لمٹ" کا نسیپٹ تو یقینا ہو گا وہ بھی میرے نزدیک اسی کی دلیل ہو سکتی ہے ۔
 

arifkarim

معطل
آپ نے اگر کیلکولس پڑھی ہے تو آپ کو " لمٹ" کا نسیپٹ تو یقینا ہو گا وہ بھی میرے نزدیک اسی کی دلیل ہو سکتی ہے ۔
میرے خیال میں اس موضوع پر اتنی طویل بحث کی ضرورت نہیں۔ پائی ایک تناسب پر مبنی عدد ہے اور اسے اسی طرح ڈیفائن کیا جانا چاہئے:
440px-Pi_eq_C_over_d.svg.png

d70ef7f50df13fd9072c1e6b6f5133a5.png
 

زیک

مسافر
یہ کیفیت آمدِ اسلام کے بعد نمایاں طور پر تبدیل ہوگئی کیونکہ اسلامی فلسفے کی رو سے ’’علم‘‘ اور ’’عمل‘‘ کو یکساں مقام حاصل ہے۔
یونانیوں اور مسلمانوں میں یہ فرق ایسا واضح بھی نہ تھا جیسا مضمون میں ذکر ہے۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
میرے خیال میں اس موضوع پر اتنی طویل بحث کی ضرورت نہیں۔ پائی ایک تناسب پر مبنی عدد ہے اور اسے اسی طرح ڈیفائن کیا جانا چاہئے:
نہیں عارف یہ بات نہیں یہاں بات اس کی قیمت کے لکھے جانے کے طریقوں پر ہو ئی ہے ۔ اور مختلف اذہان کے سوچنے کے انداز سے بحث کے دوران کسی نئے زاویہ نظر سے آشنائی کا امکان رہتا ہے اس لیے یہ بحث مثبت ہے۔۔۔
 

زیک

مسافر
تاہم اگر کوئی مفروضہ، حقیقی دنیا کا ماڈل بننے میں کامیاب ہوجاتا ہے تو اسے ایک اور مرحلے سے گزرنا پڑتا ہے۔ اس مرحلے میں کئی دوسرے لوگ، مختلف حالات کے تحت اس ماڈل کی پیش گوئیوں اور صداقت کو پرکھتے ہیں۔ اگر اب بھی تمام حالات کے تحت یہ ماڈل، حقیقی دنیا کی درست عکاسی کرتا ہے تو پھر یہ ایک ’’نظریہ‘‘ (Theory) بن جاتا ہے۔
ارتقاء کو محض تھیوری کہنے والے تھیوری کی اس تعریف پر غور کریں
 

arifkarim

معطل
ارتقاء کو محض تھیوری کہنے والے تھیوری کی اس تعریف پر غور کریں
سائنٹفک تھیوری اور روایتی تھیوریز میں کافی فرق ہے۔ سائنسی تھیوریز سائنسی طریقہ سے حاصل ہوتی ہیں۔ کاش اس قسم کے مضامین لکھنے والے لوگ پہلے عام تھیوری اور سائنسی تھیوری کی تعریف ہی پڑھ لیا کریں۔
A scientific theory is a specific type of theory used in the scientific method. The term "theory" can mean something different, depending on whom you ask.
http://www.livescience.com/21491-what-is-a-scientific-theory-definition-of-theory.html
 

زیک

مسافر
لطیفہ مشہور ہے کہ کہیں پر تین پادری آپس میں الجھ رہے تھے کہ گھوڑے کے منہ میں کتنے دانت ہوتے ہیں۔ ان میں سے ہر ایک مقدس کتابوں کے حوالے سے ثابت کررہا تھا کہ گھوڑے کے منہ میں کتنے دانت ہوتے ہیں، لیکن اتفاق نہیں ہو پارہا تھا۔ ایک پادری کہتا تھا کہ مقدس کتابوں کے مطابق، گھوڑے کے منہ میں 36 دانت ہوتے ہیں۔ دوسرے کا کہنا تھا کہ نہیں! 34 دانت ہوتے ہیں اور تیسرا پادری 40 دانت ثابت کرنے پر تُلا ہوا تھا۔ اتنے میں وہاں ایک نوجوان کا گزر ہوا۔ اس نے جب یہ بحث سنی تو ازراہِ مشورہ کہہ دیا کہ گھوڑے کا منہ کھول کر دانت گن لیجئے۔ یہ سن کر تینوں پادری آگ بگولا ہوگئے اور کہنے لگے: ’’تو کیا چاہتا ہے کہ ہم اپنے بزرگوں کی کتابیں چھوڑ کر تیرا بتایا ہوا طریقہ اختیار کرلیں؟ جس کی تعلیم ہمارے مذہب نے نہیں دی۔‘‘
یہ لطیفہ طب نبوی پر بھی اپلائی کر کے دیکھیں
 

آصف اثر

معطل
اثر صاحب آپ کسی وقت ٹھنڈے دل سے تنہائی میں میرے مراسلوں کو پڑھیں اور یہ سمجھنے کی کو شش کریں کہ میں کہنا کیا چاہ رہا ہوں ۔ انفنٹی دراصل دیگر نمبروں کی طرح کوئی نمبر نہیں بلکہ یہ ایک لامتناہیت کا تصور ہے اور یہ نقاط آپ کے ذہن کو اسی تصور کی طرف لے جا تے ہیں ۔ اس تصو ر کا جتنا قوی احاطہ کریں گے اتنا ہی مدعا کو بہتر سمجھ پائیں گے۔اگر مرغی کی پھر وہی ایک ٹانگ لے کر کہیں گے کہ اسے پورا نمبروں میں لکھ کر دکھائیں تو بات آگے نہیں بڑھے گی۔
جناب یہی تو میں کہہ کر تھک گیا ہوں کہ آپ لامتناہیت کا تصور سمجھے۔ لامتناہیت کا مطلب ہے حدوں سے ماورا! حالاں کہ پائی کی قیمت 4 سے کم ہے یعنی ہم ایک حد تک یہ کہہ سکتے ہیں کہ پائی کی ایک حد موجود ہے مگر اسے ابھی تک مکمل معلوم نہیں کیا جاسکا یا نہیں کی جاسکتا۔جہاں تک اس تھیورم کی بات ہے تو اس میں لامتناہیت ہے لیکن اس کی قیمت اگر نہ بھی معلوم کی جاسکے تو بھی اس کی قیمت 4 سے کم آئے گی۔بحث کافی دلچسپ اور مثبت ہے لیکن اتنا ہی پیچیدہ۔
جہاں تک میرا خیال ہےایک جانب اگر گلاس آدھا بھرا ہے تو دوسری جانب آدھا خالی ہے۔۔۔!
 

زیک

مسافر
پادری: کیا تم خدا کو مانتی ہو؟
لڑکی : بطور سائنس داں میرے پاس اس (خدا) کے ہونے یا نہ ہونے کا کوئی ثبوت نہیں۔
پادری: کیا تمہیں اپنے (آنجہانی) والد سے (آج بھی) محبت ہے؟
لڑکی : ہاں! میں آج بھی اپنے (آنجہانی) والد سے بے حد محبت کرتی ہوں۔
پادری : تو اسے ثابت کرو۔
صرف چند سطروں کے اس مکالمے میں کارل ساگان نے ’’معقولیت پسندی‘‘ (Rationalism) کے غبارے سے ہوا نکال دی ہے
یہ علیم احمد کی سوچ ہے۔ کارل سیگن تو ایگناسٹک تھا اور قوانین قدرت کو خدا مانتا تھا
 

آصف اثر

معطل
پائی ایک سمبل ہے، اس کی دوسری طرف مساوات میں آپ نے لامتناہی اعداد کا مجموعہ لکھ دیا ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ کیا کوئی ایسا کمپیوٹر یا مشین ایجاد ہوئی ہے جو ان تمام لامتناہی اعداد کو جمع کر سکے؟ اس کا جواب یقیناؐ نفی میں ہے۔اسی وجہ سے یہ کہا جاتا ہے کہ اس کی ٹھیک قیمت آج تک معلوم نہیں۔ کام چلانے کو تو 22/7 یا پھر 3۔14 سے بھی چل جاتا ہے، لیکن اس کی درست قیمت معلوم کرنے کے لئے ان تمام لامتنائی اعداد کو جمع کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔
اسی بات پر آپ نے میرے طرزِ تدریس پر طنزیہ جملہ کسا۔ حالاں کہ میرا مدعا بھی یہی تھا کہ اگر پائی کی قیمت معلوم کرنے کے لیے ایک طرف 4 ختم کرنا پڑے تو دوسرے جانب اسے 4 سے ضرب دینا پڑے گا جو پہلے ہی سے لامتناہی سلسلے کی صورت میں موجود ہے لہذا 4 کو لامتناہی اعداد سے ضرب دینا کس مائی کے لعل کی بس کی بات ہوگی؟۔ تھیورم کی حد تک تو ہم اپنی جان چُھڑا سکتے ہیں لیکن عملی طور پر یہ ناممکن ہے۔
 

زیک

مسافر
کوئی ایسا طریقہ بتائیے کہ جنوں یا فرشتوں کا ’’سائنسی مطالعہ‘‘ کیا جاسکے (ایک بار پھر، سائنس کی بنیادی تعریف ذہن میں رکھئے جو ابتداء میں بیان کی گئی ہے)۔ قرآن کہتا ہے جن ’’آگ‘‘ کی اور فرشتے ’’نور‘‘ سے بنی ہوئی مخلوقات ہیں۔ تاحال کوئی سائنسی مشاہدہ، تجربہ یا نظریہ اس قابل نہیں ہوسکا جو فرشتوں اور جنوں کے وجود پر روشنی ڈال سکے۔
اگر ہم سائنس کے ذریعہ آگ اور روشنی کو ماپ اور سٹڈی کر سکتے ہیں تو پھر جن اور فرشتے کو کیوں مشاہدہ نہیں کر سکتے؟
 

آصف اثر

معطل
اگر ہم سائنس کے ذریعہ آگ اور روشنی کو ماپ اور سٹڈی کر سکتے ہیں تو پھر جن اور فرشتے کو کیوں مشاہدہ نہیں کر سکتے؟
یہ تو آپ جیسے ”ہر فن مولا“ سائنسدان ہی بتا سکتے ہیں جو ہر چیز کو نامکمل سائنس سے معلوم کرتے ہیں۔آج سے 2،300 سو سال پہلے آپ سائنس کی مدد سے موبائل نہیں بناسکتے تھے اور نہ ہی یہ ثابت کرسکتے تھے لہذا اس وقت کے لحاظ سے سائنس اس طرح کے معاملات میں معذور تھا۔لیکن اب چوں کہ سائنس کی مدد سے ویوز کو سمجھنے اور اسے ڈیجیٹل سے اینالاگ اور اینالاگ سے ڈیجیٹل میں تبدیل کرنے کے قابل ہوا ہے تو یہ ممکن ہے۔ یعنی ایک وقت تھا سائنس اس معاملے میں بے بس تھا۔۔۔!خدارا اس بات کو سمجھیے کہ سائنس کی مدد سے ہر وقت سب کچھ نہیں کیاجاسکتا۔۔۔۔!
 
آخری تدوین:
Top