زیرک کے پسندیدہ اشعار

زیرک

محفلین
رویہ دیکھ کر بیٹوں کا، بوڑھے کو خیال آیا
جو بارش بند ہو جائے تو چھتری بوجھ لگتی ہے​
 

زیرک

محفلین
ہزار طرح کی مے پی ہزار طرح کے زہر
نہ پیاس ہی بجھی اپنی، نہ حوصلہ نکلا
خلیل الرحمٰن اعظمی​
 

زیرک

محفلین
کون سی خاک ہے یہ جانے کہاں کا ہے خمیر
اک نئے سانچے میں ہر روز ہی ڈھلتے گزری
خلیل الرحمٰن اعظمی​
 

زیرک

محفلین
تُو نہ جاگا مگر اے دل تِرے دروازے پر
ایسا لگتا ہے کوئی پچھلے پہر آیا تھا
خلیل الرحمٰن اعظمی​
 

زیرک

محفلین
میں جیتا تو پائی کسی سے نہ داد
میں ہارا تو گھر پر بڑی بھیڑ تھی
خلیل الرحمٰن اعظمی​
 

زیرک

محفلین
ہمیں تو راس نہ آئی کسی کی محفل بھی
کوئی خدا، کوئی ہمسایۂ خدا نکلا
خلیل الرحمٰن اعظمی​
 

زیرک

محفلین
ہزاروں خواہشوں کی بستیاں مسمار کرنی ہیں
اسی ملبے سے پھر اک جھونپڑا تعمیر کرنا ہے​
 

زیرک

محفلین
شہرِ سخن میں عام ہے طرزِ منافقت
بہتر یہی ہے ترک کروں شاعری کو میں
فیروز ناطق خسرو​
 

زیرک

محفلین
گزر رہا ہے تو آنکھیں چرا کے یوں نہ گزر
غلط بیاں بھی بہت رہگزر میں ہوتے ہیں
عزیز حامد مدنی​
 

زیرک

محفلین
میں تو اس کافر کا ہو کر رہ گیا اے ہمدمو
تم تلاشِ آدمی میں دور تک جایا کرو
عزیز حامد مدنی​
 
Top