دیر لگتی ہے کہاں خاک کو پتھر ہوتے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔غزل

ش زاد

محفلین
دیر لگتی ہے کہاں خاک کو پتھر ہوتے
وقت کو ٹھیرتے اور آنکھ کو منظر ہوتے

دیکھتے ہم بھی ہواؤں کے نگر کے اس پار
ہم بھی آوارہ صِفت کاش کہ بے گھر ہوتے

ہم بھی چُھو آتے سبھی چاند ، ستارے ، سورج
کاش تجسیم کی اس قید سے باہر ہوتے

خوب غزلوں میں ترے عشق کے چرچے کرتے
میر و غالب کی طرح ہم جو سُخنور ہوتے

آئینہ بن کے ترے سامنے آتے پہلے
اور پھِر خوُد ہی ترے ہاتھ میں پتھر ہوتے

عشق کو کوئی دوا کوئی دُعا راس نہیں
اس کے بیمار کو دیکھا نہیں بہتر ہوتے

ش زاد
 
کیا لا جواب تخیل و تغزل ہے۔ ایک ایک مصرع بولتا ہے۔ :)

دیکھتے ہم بھی ہواؤں کے نگر کے اس پار
ہم بھی آوارہ صِفت کاش کہ بے گھر ہوتے

ہم بھی چُھو آتے سبھی چاند ، ستارے ، سورج
کاش تجسیم کی اس قید سے باہر ہوتے

خوش مت ہوئیے ان اشعار کو تعریف کے لئے کوٹ نہیں کیا ایسا کرنا ہوتا تو پوری غزل اقتباس کرتا۔

در اصل ان اشعار میں کاش لفظ کی تکرار ہے اور غزل کی ترتیب میں بھی یہ دونوں آس پاس ہی ہیں تو مجھے ذرا سا لگتا ہے کہ ان کے ساتھ کچھ کر لینا چاہئے۔ ویسے بڑے جانیں کہ ان باتوں سے حسن بڑھتا ہے یا گھٹتا ہے۔

تو میں یہ عرض کر رہا تھا کہ ایک مصرعے کی ٹانگ میں تو یوں توڑتا۔

ہم بھی بنجارہ صِفت بے در و بے گھر ہوتے

اس سے ایک تو کاش لفظ سے نجات مل جاتی اور آوارگی و بنجارہ پن میں جو تھوڑا سا معنوی فرق ہے اس کا بھی فائدہ اٹھا لیتا۔

اسی طرح۔

تجسیم کی قید کو "قید ِمجسم" سے بدلتا۔ گو کہ مجھے علم نہیں کہ معنویت وہی رہتی یا کچھ گڑبڑ ہو جاتی۔ بہر حال اس ترکیب سے مجھے روانی حاصل ہو جاتی جس کا حالیہ مصرعے میں "تجسیم کی" اور "اس قید" کے نقطہء امتزاج پر تھوڑا سا فقدان ہے۔ مجھے وہاں وقف کرنا پڑ جاتا ہے ورنہ ادائگی ہی نہیں ہوتی ٹھیک سے۔

یہ ایک تک بند کی رائے ہے اس سے کچھ اخذ کرنا بجائے خود ہنر میں خسارے کا باعث ہو سکتا ہے۔
 

ش زاد

محفلین
کیا لا جواب تخیل و تغزل ہے۔ ایک ایک مصرع بولتا ہے۔ :)



خوش مت ہوئیے ان اشعار کو تعریف کے لئے کوٹ نہیں کیا ایسا کرنا ہوتا تو پوری غزل اقتباس کرتا۔

در اصل ان اشعار میں کاش لفظ کی تکرار ہے اور غزل کی ترتیب میں بھی یہ دونوں آس پاس ہی ہیں تو مجھے ذرا سا لگتا ہے کہ ان کے ساتھ کچھ کر لینا چاہئے۔ ویسے بڑے جانیں کہ ان باتوں سے حسن بڑھتا ہے یا گھٹتا ہے۔

تو میں یہ عرض کر رہا تھا کہ ایک مصرعے کی ٹانگ میں تو یوں توڑتا۔

ہم بھی بنجارہ صِفت بے در و بے گھر ہوتے

اس سے ایک تو کاش لفظ سے نجات مل جاتی اور آوارگی و بنجارہ پن میں جو تھوڑا سا معنوی فرق ہے اس کا بھی فائدہ اٹھا لیتا۔

اسی طرح۔

تجسیم کی قید کو "قید ِمجسم" سے بدلتا۔ گو کہ مجھے علم نہیں کہ معنویت وہی رہتی یا کچھ گڑبڑ ہو جاتی۔ بہر حال اس ترکیب سے مجھے روانی حاصل ہو جاتی جس کا حالیہ مصرعے میں "تجسیم کی" اور "اس قید" کے نقطہء امتزاج پر تھوڑا سا فقدان ہے۔ مجھے وہاں وقف کرنا پڑ جاتا ہے ورنہ ادائگی ہی نہیں ہوتی ٹھیک سے۔

یہ ایک تک بند کی رائے ہے اس سے کچھ اخذ کرنا بجائے خود ہنر میں خسارے کا باعث ہو سکتا ہے۔

حضور پہلے تو غزل کی پسندیدگی کا بہت شکریہ

دوم ایک تُک بند کے لیے دوسرے تُک بند کی رائے بہت اہم ہوتی ہے

""ہم بھی بنجارہ صِفت بے در و بے گھر ہوتے""

ہم نے آپ کا مصرع قبول کیا

نوازش
 
ہائیں آپ بھی!!!!!!!!!! :eek:

یہ کتنے دعوے دار آ کھڑے ہوئے تک بندی کے میدان میں۔

خیر میں نے تووہ مصرع یوں ہی کہہ دیا تھا۔ آپ کے اشعار میں شاید پیوند لگے۔ میں تو سمجھتا تھا کہ آپ ضرورت ہی محسوس کریں گے تو کچھ نیا پیش کریں گے۔ لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ معاذ اللہ مجھے اس بات سے کوئی اعتراض ہے۔
 

ش زاد

محفلین
ہائیں آپ بھی!!!!!!!!!! :eek:

یہ کتنے دعوے دار آ کھڑے ہوئے تک بندی کے میدان میں۔

خیر میں نے تووہ مصرع یوں ہی کہہ دیا تھا۔ آپ کے اشعار میں شاید پیوند لگے۔ میں تو سمجھتا تھا کہ آپ ضرورت ہی محسوس کریں گے تو کچھ نیا پیش کریں گے۔ لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ معاذ اللہ مجھے اس بات سے کوئی اعتراض ہے۔
سعود بھائی یقین جانیئے میرا دامن آپ سب کی محبتیں سمیٹنے سے قاصر ہے:):)
 

محمد امین

لائبریرین
ہم بھی ہوتے جو اس قیمتی فن سے آشنا،
خدا کی قسم شین کے جیسے شاعر ہوتے، :music::mrgreen::hatoff:


بہت خوب شین صاحب۔۔۔ بالخصوص کاش تجسیم کی اس قید سے باہر ہوتے کا جواب نہیں!!! ہر شعر کلاسیکی رنگ لیے ہوئے ہے :)
 

ب وقوف

محفلین
ایک ا ور لاجواب غزل ش زاد ۔ ۔ ۔

اپنی شاعری جلدی جلدی پیش کرتے رہا کرو، مجھے نشہ سا ہوگیا ہے۔
 

ش زاد

محفلین
ہم بھی ہوتے جو اس قیمتی فن سے آشنا،
خدا کی قسم شین کے جیسے شاعر ہوتے، :music::mrgreen::hatoff:


بہت خوب شین صاحب۔۔۔ بالخصوص کاش تجسیم کی اس قید سے باہر ہوتے کا جواب نہیں!!! ہر شعر کلاسیکی رنگ لیے ہوئے ہے :)
بہت بہت شکریہ امین بھائی
کلاسیکیت بذاتِ خود ایک طرح کی جدت ہے مگر کوئی سمجھے تو:)
آداب عرض ہے:hatoff:
 

ش زاد

محفلین

فاتح

لائبریرین
سبحان اللہ! ش زاد صاحب انتہائی خوبصورت کلام ہے۔ نوازتے رہیے گا۔
تجسیم کی قید کی ترکیب اور مقطع تو لاجواب ہیں۔
 
Top