الف عین
لائبریرین
اس کا ڈرافٹ حاضر ہے آپ حضرات کی توجہ کے لئے:
کچھ اس نسخے کے بارے میں
ہم ماہرینِ غالبیات ہونےکا دعویٰ نہیں کرتے اور نہ ہمارا یہ خیال ہے کہ ہمیں محقّقین میں شمار کیا جائے۔ اردو ویب ڈاٹ آرگ کے کچھ سر پھرے رضاکاروں نے بس یہ بیڑا اٹھایا کہ دیوانِ غالب کو اردو تحریر کی شکل میں مہیا کیا جائے۔ اور پھر یہ کوشش رہی کہ زیادہ سے زیادہ کلام یہاں یک جا ہو سکے۔ محض مروّجہ دیوان کے علاوہ بھی ع جو کچھ ملے، جہاں سے ملے، جس قدر ملے۔ بس کوشش کی ہے کہ کلام غالب کا ہی ہو، کسی اور اسد کا نہ ہو کہ یہ شعر بھی شامل کر دیا جائے ۔۔۔۔
اسد اس جفا پر بتوں سے وفا کی
مرے شیر شاباش رحمت خدا کی
جس پر غالب کے الفاظ یہ تھے کہ یہ شعر میرا ہے تو مجھ پر لعنت، اور جس اسد کا ہے اس پہ خدا کی رحمت۔ بہر حال اس کوشش کے پیچھے جن باتوں کا خیال رکھا گیا ہے، وہ ذیل میں دی جا رہی ہیں:
اس کی بنیاد نسخۂ نظامی ہے جو نظامی پریس کانپور سے 1862ء میں چھپا تھا اور جس کی تصحیح خود غالب کے ہاتھوں ہوئی تھی۔ کچھ اشعار جو دوسرے مروجہ دیوانوں میں مختلف پائے جاتے ہیں، اس کی صحت اس نسخے کی مدد سے ٹھیک کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ دوسرے نسخوں (حمیدیہ، غلام رسول مہر، عرشی) سے وہاں مدد لی گئی ہے جو اشعار نظامی میں نہیں تھے۔
اس نسخے کی ایک مزید خصوصیت یہ ہے کہ اس میں جدید املا کا خیال رکھاگیا ہے۔ چناں چہ کچھ الفاظ کی املا جو یہاں ہے، ان کی فہرست ذیل میں ہے:
کیونکر ۔۔۔۔۔۔۔ کی جگہ۔۔۔۔۔۔۔ کیوں کر
ہاے ۔۔۔۔۔۔۔ کی جگہ۔۔۔۔۔۔۔ ہائے
سختجانیہاے ۔۔۔۔۔۔۔ کی جگہ۔۔۔۔۔۔۔ سخت جانی ہائے
پانو ۔۔۔۔۔۔۔ کی جگہ۔۔۔۔۔۔۔ پاؤں
بے کسیِ۔۔۔۔۔۔۔ کی جگہ۔۔۔۔۔۔۔ بے کسئِ
اگر پھر بھی کوئی غلطی کسی قاری کو نظر آئے تو ہمیں اطلاع دیں، اگر قابلِ قبول ہوئی تو ہم بسرو چشم اسے قبول کریں گے اور تصحیح کے بعد یہ ای بک دوبارہ آپ کی خدمت میں پیش کی جا سکے گی۔
اردو ویب ڈاٹ آرگ ٹیم:
اعجاز اختر (اعجاز عبید)
سیدہ شگفتہ
نبیل نقوی
شعیب افتخار (فریب)
رضوان
شمشاد
کچھ اس نسخے کے بارے میں
ہم ماہرینِ غالبیات ہونےکا دعویٰ نہیں کرتے اور نہ ہمارا یہ خیال ہے کہ ہمیں محقّقین میں شمار کیا جائے۔ اردو ویب ڈاٹ آرگ کے کچھ سر پھرے رضاکاروں نے بس یہ بیڑا اٹھایا کہ دیوانِ غالب کو اردو تحریر کی شکل میں مہیا کیا جائے۔ اور پھر یہ کوشش رہی کہ زیادہ سے زیادہ کلام یہاں یک جا ہو سکے۔ محض مروّجہ دیوان کے علاوہ بھی ع جو کچھ ملے، جہاں سے ملے، جس قدر ملے۔ بس کوشش کی ہے کہ کلام غالب کا ہی ہو، کسی اور اسد کا نہ ہو کہ یہ شعر بھی شامل کر دیا جائے ۔۔۔۔
اسد اس جفا پر بتوں سے وفا کی
مرے شیر شاباش رحمت خدا کی
جس پر غالب کے الفاظ یہ تھے کہ یہ شعر میرا ہے تو مجھ پر لعنت، اور جس اسد کا ہے اس پہ خدا کی رحمت۔ بہر حال اس کوشش کے پیچھے جن باتوں کا خیال رکھا گیا ہے، وہ ذیل میں دی جا رہی ہیں:
اس کی بنیاد نسخۂ نظامی ہے جو نظامی پریس کانپور سے 1862ء میں چھپا تھا اور جس کی تصحیح خود غالب کے ہاتھوں ہوئی تھی۔ کچھ اشعار جو دوسرے مروجہ دیوانوں میں مختلف پائے جاتے ہیں، اس کی صحت اس نسخے کی مدد سے ٹھیک کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ دوسرے نسخوں (حمیدیہ، غلام رسول مہر، عرشی) سے وہاں مدد لی گئی ہے جو اشعار نظامی میں نہیں تھے۔
اس نسخے کی ایک مزید خصوصیت یہ ہے کہ اس میں جدید املا کا خیال رکھاگیا ہے۔ چناں چہ کچھ الفاظ کی املا جو یہاں ہے، ان کی فہرست ذیل میں ہے:
کیونکر ۔۔۔۔۔۔۔ کی جگہ۔۔۔۔۔۔۔ کیوں کر
ہاے ۔۔۔۔۔۔۔ کی جگہ۔۔۔۔۔۔۔ ہائے
سختجانیہاے ۔۔۔۔۔۔۔ کی جگہ۔۔۔۔۔۔۔ سخت جانی ہائے
پانو ۔۔۔۔۔۔۔ کی جگہ۔۔۔۔۔۔۔ پاؤں
بے کسیِ۔۔۔۔۔۔۔ کی جگہ۔۔۔۔۔۔۔ بے کسئِ
اگر پھر بھی کوئی غلطی کسی قاری کو نظر آئے تو ہمیں اطلاع دیں، اگر قابلِ قبول ہوئی تو ہم بسرو چشم اسے قبول کریں گے اور تصحیح کے بعد یہ ای بک دوبارہ آپ کی خدمت میں پیش کی جا سکے گی۔
اردو ویب ڈاٹ آرگ ٹیم:
اعجاز اختر (اعجاز عبید)
سیدہ شگفتہ
نبیل نقوی
شعیب افتخار (فریب)
رضوان
شمشاد