دیئے ہوئے لفظ پر شاعری۔۔

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

شمشاد

لائبریرین
اس زلف پہ پھبتی شبِ دیجور کی سوجھی
اندھے کو اندھیرے میں بہت دور کی سوجھی

“ زلف “
 

الف عین

لائبریرین
فیصل کے فی البدیہہ شعر کے جواب میں عرض کیا ہے:

آ تھانے دار مل کے کریں تھانے داریاں
تھانے میں مل کے محفلِ شعری بپا کریں

سیدھا سا لفظ
محفل
 

الف عین

لائبریرین
جو صوم میں بھی خیال آ گیا تھا کھانے کا
تو لذّتوں نے بھی بوسے مری زباں کے لئے۔
معذرت چچا، یہ آپ کے ایک بھتیجے نے تنگ کر رکھا ہے تو ایسے شعر ’بنانے‘ پڑ رہے ہیں۔
زبان
 

تیشہ

محفلین
مخالف وقت اور ہر بدگماں کو روک رکھا ہے
ہر ایک حاسد کی زہریلی زباں کو روک رکھا ہے

اترُتی ہی نہیں مجھ پر اس لئیے کوئی بھی آفت
میری ماں کی دعاُ نے آسماں کو روک رکھا ہے ۔



زہریلی ‘
 

تیشہ

محفلین
:? میں نے سوچا زہریلی پر کوئی شعر نہیں ہوگا کسی سے بھی :?

خیر 8)


سوچیں ہیں نظر بند،خیالات بندھے ہیں
لکھنے کی اجازت ہے مگر ہات بندھے ہیں ،


بندھے۔

:chalo:
 

شمشاد

لائبریرین
ڈاکٹر صاحب پہلے وضاحت کریں کہ یہ کون سا “ نالہ “ ہے :

1) کمر بند والا نالہ
2) گندے پانی کا نالہ
3) آہ و زاری والا نالہ
 

شمشاد

لائبریرین
مجھے تو ‘ آدمی ‘ فلم کا ایک گانا یاد آ رہا ہے :

او دنیا کے رکھوالے
سن درد بھرے میرے نالے

اگلا لفظ “ دنیا “
 

تیشہ

محفلین
شمشاد نے کہا:
نہیں چلے گا، پہلے “ دنیا “ سے شعر دیں۔


:? اتنی مشکل سے مجھے نالے ‘ پر شعر یاد آیا اور آپ کہ رہے ہیں کہ نہیں چلے گا :? چلے گا نہیں تو ڈال لیں :D مجھے نالے پانی کو دیکھکر نالے یاد آئے اور نالوں سے یہ شعر :p
ورنہ اک اور نالہ بھی ہے گندے پانی کا نالہ ،


یہ لیں دنیا پر شعر ،

نادان دل ! فریب ِ محبت نہ کھا کبھی
دنیا میں کس نے کی ہے کسی سے وفا کبھی ،

کبھی ،
 
بوچھی نے کہا:
:? میں نے سوچا زہریلی پر کوئی شعر نہیں ہوگا کسی سے بھی :?

خیر 8)


سوچیں ہیں نظر بند،خیالات بندھے ہیں
لکھنے کی اجازت ہے مگر ہات بندھے ہیں ،


بندھے۔

:chalo:
آپ عنوان دیتی جائیے پھر دیکھیے کیسے کیسے اشعار کی آمد ہوتی ہے ۔ آخر “رندا شاعر“ ہوں کوئی مذاق تھوڑی ہوں ۔ ۔ ۔ :shock:

بندھے ہوئے ہاتھوں میں مہندی لگانے آئے ہو
تم کیونکر اک بیچاری کی ڈولی کو اٹھانے آئے ہو
دعویٰ ہے تمہیں اس کے حق کا لیکن آنکھوں میں حرص و ہوس
سچ کے پردے میں چھپ کے تم پھر جھوٹ پھیلانے آئے ہو ۔

یہ تو ہوا آپ کے ٹاپک “بندھے“ کا۔

اب ڈکٹر عباس صاحب کا شعر اگر ایسے ہی ہم صفات و افعال کی بنیاد پر اشعار کا جواب دیتے تو کب کا یہ تھریڈ کہاں سے کہاں پہنچ جاتا ۔ سوال تھا کہ عنوان ہے بندھے ۔ جیسے بندھے ہوئے ۔ بندھے ہونا ۔ لگے بندھے وغیرہ وغیرہ جبکہ آپ نے جواب دیا ہے

غلطی ھائے مضامین مت پوچھ
لوگ نالے کورسا باندھتے ھیں

نالے

اب پہلی بار تو ایسا ہو گیا براہ کرم آئیندہ خیال رکھیئے گا ۔
 
کبھی اور آشفتہ دونوں سے شعر حاضر ہے

کبھی آشفتہ سری اور کبھی خرد کا دعویٰ
کیسے عاشق ہیں ملیں اور کریں حرز کا دعویٰ


“حرز“
 

ڈاکٹر عباس

محفلین
فیصل عظیم نے کہا:
کبھی اور آشفتہ دونوں سے شعر حاضر ہے

کبھی آشفتہ سری اور کبھی خرد کا دعویٰ
کیسے عاشق ہیں ملیں اور کریں حرز کا دعویٰ


“حرز“
آپ نے اوپر مزاحیہ اور تخریف شدہ اشعار ڈال دئیے ھیں ان کے بارے میں کیا خیال ھے۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top